ایران میں مظاہرین کے ساتھ ناروا سلوک پر اقوام متحدہ میں اٹھی آواز، خامنہ ای مردہ باد کے لگے نعرے
ایران میں مظاہرین کے ساتھ ناروا سلوک پر اقوام متحدہ میں اٹھی آواز، خامنہ ای مردہ باد کے لگے نعرے
30 ستمبر کو زاہدان شہر میں حکومت مخالف مظاہروں کے دوران سیکورٹی فورس کے ساتھ جھڑپ میں دو درجن لوگ مارے گئے تھے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے دعویٰ کیا ہے کہ اس دن کم سے کم 66 لوگ مارے گئے تھے۔
ایران میں حکومت مخالف مظاہرے تھمتے نظر نہیں آرہے ہیں۔ زہدان میں جمعہ کو سیکورٹی فورس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ ہوئی ہے۔ اس درمیان، اقوام متحدہ انسانی حقوق آفس میں جمعہ کو حراست میں لیے گئے مظاہرین کےس اتھ ایرانی حکومت کے سلوک پر تشویش ظاہر کی گئی۔ کہا گیا ہے کہ، حراست میں لیے گئے مظاہرین کو چھوڑنے سے انکار کے ساتھ ہی مارے گئے لوگوں کی نعشوں کو بھی لوٹانے سے منع کیا جارہا ہے۔
اقوام متحدہ انسانی حقوق کی ہائی کمشنر کا بیان جینیوا میں پریس کانفرنس کے دوران، اقوام متحدہ انسانی حقوق کمیشن کی ہائی کمشنر روینہ صمداسانی نے کہا کہ ہم نے مظاہرین کے ساتھ ناروا سلوک کے ساتھ ہی ان کے افراد خاندان کے ساتھ ہراسانی کو بھی دیکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسپتال سے زخمی مظاہرین کو حراست میں لیا جانا تشویشناک ہے۔
وہیں انٹرنیٹ میڈیا پر جمعہ کو ٹیلی کاسٹ ویڈیو میں پاکستان اور افغانستان سے لگی جنوب مشرقی سرحد پر زہدان شہر میں سیکورٹی فورس اور مظاہرین کے درمیان پھر جھڑپ دکھائی دے رہی ہے۔ مظاہرین ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای اور باسط ملیشیا کے خلاف مردہ باد کے نعرے لگاتے دکھائی دے رہے ہیں۔
اب تک 270 مظاہرین مارے جاچکے ہیں 30 ستمبر کو زاہدان شہر میں حکومت مخالف مظاہروں کے دوران سیکورٹی فورس کے ساتھ جھڑپ میں دو درجن لوگ مارے گئے تھے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے دعویٰ کیا ہے کہ اس دن کم سے کم 66 لوگ مارے گئے تھے۔ انسانی حقوق گروپوں کا دعویٰ ہے کہ ملک کے 125 شہروں میں اب تک کم سے کم 270 مظاہرین مارے گئے ہیں اور 14 ہزار لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔