اپنا ضلع منتخب کریں۔

    Boris Johnson: کام کے دوران فحش دیکھنا ناقابل قبول، برطانیہ کے وزیر اعظم جانسن نے دیا انتباہ، آخر کیا ہے معاملہ؟

    انہوں نے کہا کہ بدھ کے روز رپورٹ کردہ مخصوص کیس کو شکایت کے مناسب طریقہ کار سے گزرنے کی ضرورت ہوگی۔ جس میں جانسن کی کنزرویٹو پارٹی کے ایک نامعلوم رکن شامل ہیں۔ ان پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ ہاؤس آف کامنز میں اپنے فون پر پورننوگرافی ویڈیوز دیکھتے ہوئے ریکارڈ کیے گئے۔

    انہوں نے کہا کہ بدھ کے روز رپورٹ کردہ مخصوص کیس کو شکایت کے مناسب طریقہ کار سے گزرنے کی ضرورت ہوگی۔ جس میں جانسن کی کنزرویٹو پارٹی کے ایک نامعلوم رکن شامل ہیں۔ ان پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ ہاؤس آف کامنز میں اپنے فون پر پورننوگرافی ویڈیوز دیکھتے ہوئے ریکارڈ کیے گئے۔

    انہوں نے کہا کہ بدھ کے روز رپورٹ کردہ مخصوص کیس کو شکایت کے مناسب طریقہ کار سے گزرنے کی ضرورت ہوگی۔ جس میں جانسن کی کنزرویٹو پارٹی کے ایک نامعلوم رکن شامل ہیں۔ ان پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ ہاؤس آف کامنز میں اپنے فون پر پورننوگرافی ویڈیوز دیکھتے ہوئے ریکارڈ کیے گئے۔

    • Share this:
      کسی بھی کام کی جگہ پر فحش مواد (pornography) دیکھنا ناقابل قبول ہو گا۔ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن (British Prime Minister Boris Johnson) نے جمعرات کے روز کہا کہ ان الزامات کی تحقیقات کے بارے میں پوچھا گیا جب ایک قانون ساز کو ہاؤس آف کامنز میں اپنے فون پر صریح ویڈیوز دیکھتے ہوئے دیکھا گیا۔

      جانسن نے انتخابی مہم کے دورے کے دوران الزامات کے بارے میں پوچھے جانے پر صحافیوں کو بتایا کہ یہ واضح طور پر ناقابل قبول ہے کہ کوئی بھی کام کی جگہ پر اس قسم کا کام کرے۔ یہ ناقابل برداشت عمل ہے۔

      انہوں نے کہا کہ بدھ کے روز رپورٹ کردہ مخصوص کیس کو شکایت کے مناسب طریقہ کار سے گزرنے کی ضرورت ہوگی۔ جس میں جانسن کی کنزرویٹو پارٹی کے ایک نامعلوم رکن شامل ہیں۔ ان پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ ہاؤس آف کامنز میں اپنے فون پر پورننوگرافی ویڈیوز دیکھتے ہوئے ریکارڈ کیے گئے۔

      مزید پڑھیں: Jobs in Telangana: تلنگانہ میں 80 ہزار نئی نوکریوں کا اعلان، لیکن پہلے سے وعدہ شدہ اردو کی 558 ملازمتیں ہنوز خالی!

      یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ یوکرین (Ukraine) میں تشدد کا فوری خاتمہ، آب و ہوا اور توانائی میں شراکت داری اور ہند-بحرالکاہل خطے کو "آزاد اور کھلا" رکھنا وزیر اعظم نریندر مودی (Prime Minister Narendra Modi) اور برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن (United Kingdom's Boris Johnson) کے درمیان جمعہ (22 اپریل 2022) کے روز ہونے والی بات چیت کا مرکزی نقطہ رہا ہے۔

      مزید پڑھیں: TMREIS: تلنگانہ اقلیتی رہائشی اسکول میں داخلوں کی آخری تاریخ 20 اپریل، 9 مئی سے امتحانات

      برطانوی وزیر اعظم نے جمعرات کو اپنے دو روزہ ہندوستان کے دورے کا آغاز وزیر اعظم مودی کی آبائی ریاست گجرات سے کیا۔ دونوں ممالک نے جمعہ کو ایک نئے دفاعی تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے اور سال کے آخر تک آزاد تجارتی معاہدے کو مکمل کرنے کی کوشش کریں گے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ ’’ہم نے روڈ میپ 2030 کے نفاذ میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا اور مستقبل کے لیے کچھ اہداف بھی طے کیے‘‘۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: