اپنا ضلع منتخب کریں۔

    طویل سفرکےدوران ماسک پہنیں، عالمی ادارہ صحت کی تاکید، اومی کرون کی ذیلی قسم XBB.1.5 کا پھیلاؤ

    چین جانے اور جانے والی پروازوں میں تمام مسافروں کو ماسک پہننے کی سفارش کی گئی ہے۔

    چین جانے اور جانے والی پروازوں میں تمام مسافروں کو ماسک پہننے کی سفارش کی گئی ہے۔

    دریں اثنا کووڈ۔19 کی ایک اور لہر کے بارے میں تازہ خدشات اس وقت سامنے آئے جب چین نے پچھلے مہینے انفیکشن میں بڑے پیمانے پر اضافہ دیکھا۔ امریکہ، برطانیہ اور فرانس سمیت متعدد ممالک نے فوری طور پر ہوائی اڈوں پر اپنی کووڈ۔19 ٹیسٹنگ کی سہولیات کو سخت کر دیا اور چین سے آنے والے مسافروں سے کووِڈ ٹیسٹ کا مطالبہ کیا۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • USA
    • Share this:
      عالمی ادارہ صحت / ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (WHO) نے کئی ممالک پر زور دیا کہ وہ تمام سفر کرنے والوں کو ماسک پہننے کی سفارش کریں کیونکہ دنیا بھر میں متعدد ممالک میں اومی کرون کے ذیلی قسم XBB.1.5 کے تیزی سے پھیلاؤ کو ریکارڈ کیا گیا ہے۔ خاص طور پر امریکہ اور دیگر مغربی ممالک میں یہ کیس سامنے آرہے ہیں۔ ڈبلیو ایچ او کے یورپ کے لیے سینئر ایمرجنسی آفیسر کیتھرین سمال ووڈ نے ایک بریفنگ کے دوران کہا کہ مسافروں کو مشورہ دیا جانا چاہیے کہ وہ زیادہ خطرے والی سیٹنگوں میں ماسک پہنیں جیسے کہ طویل فاصلے کی پروازیں ہو تو اس کا خاص اہتمام کریں۔

      ڈبلیو ایچ او کے اہلکار کے مطابق ماسک پہننا کسی بھی ایسی جگہ سے آنے والے مسافروں کے لیے جاری کردہ تجویز ہونا چاہیے جہاں کووڈ 19 کی وسیع پیمانے پر منتقلی ہو۔ اسمال ووڈ نے مزید کہا کہ ان ممالک کو روانگی سے پہلے کی جانچ کے لیے ثبوت کے لیے دیکھنے کی ضرورت ہے اور اگر کارروائی پر غور کیا جائے تو سفری اقدامات کو غیر امتیازی انداز میں نافذ کیا جانا چاہیے۔

      خبر رساں ادارے روئٹرز نے صحت کے حکام کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ جدید ترین انتہائی منتقلی کے حامل اومی کرون ویریئنٹ XBB.1.5 کے کیس سامنے آرہے ہیں۔ صرف ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں کورونا وائرس کا 27.6 فیصد ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے حکام کے مطابق ذیلی قسم کا یورپ میں بھی چھوٹی لیکن بڑھتی ہوئی تعداد میں پتہ چلا ہے۔

      یہ بھی پڑھیں: 

      دریں اثنا کووڈ۔19 کی ایک اور لہر کے بارے میں تازہ خدشات اس وقت سامنے آئے جب چین نے پچھلے مہینے انفیکشن میں بڑے پیمانے پر اضافہ دیکھا۔ امریکہ، برطانیہ اور فرانس سمیت متعدد ممالک نے فوری طور پر ہوائی اڈوں پر اپنی کووڈ۔19 ٹیسٹنگ کی سہولیات کو سخت کر دیا اور چین سے آنے والے مسافروں سے کووِڈ ٹیسٹ کا مطالبہ کیا۔

      ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے یہ بھی کہا کہ اقوام متحدہ کی صحت کا ادارہ چین میں ابھرتی ہوئی صورتحال پر بہت فکر مند ہے۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: