IMF کے آگے مدد کا ہاتھ پھیلائے پاکستان کو لگا بڑا جھٹکا، ڈوبتی معیشت کو بچانے کے اب کیا ہیں راستے؟

IMF کے آگے مدد کا ہاتھ پھیلائے پاکستان کو لگا بڑا جھٹکا، ڈوبتی معیشت کو بچانے کے اب کیا ہیں راستے؟

IMF کے آگے مدد کا ہاتھ پھیلائے پاکستان کو لگا بڑا جھٹکا، ڈوبتی معیشت کو بچانے کے اب کیا ہیں راستے؟

آئی ایم ایف کا بیل آؤٹ پیکیج پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کے لیے بہت ضروری ہے۔ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر تین ارب ڈالر سے بھی کم رہ گئے ہیں۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Islamabad
  • Share this:
    پاکستان کے اقتصادی حالات بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں۔ غیر ملکی زرمبادلہ میں لگاتار کمی ہوتی جارہی ہے جو 9 سال کے اپنے سب سے نچلی سطح پر آگیا ہے۔ پاکستان کی عوام کی کمر بڑھتی مہنگائی سے ٹوٹ رہی ہے۔ روز مرہ کی ضرورت کی چیزوں کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں۔ ان سب کے درمیان پاکستانی حکومت کی سب سے بڑی امید کو بھی زبردست جھٹکا لگا ہے۔ اس کی آئی ایم ایف کے ساتھ بیل آوٹ پیکیج کو لے کر جاری بات چیت بھی ناکام ہوگئی ہے۔

    پاکستان آنے والا آئی ایم ایف کا وفد جمعرات کو واپس واشنگٹن پہنچ گیا۔ وفد اور پاکستانی حکام نے آئی ایم ایف کی جانب سے دیے گئے 1.1 بلین ڈالر کے قرضے کو جاری کرنے کے لیے 10 دن تک بات چیت کی۔ اس کے بعد بھی آئی ایم ایف معاہدے پر دستخط کیے بغیر واپس چلا گیا۔

    حالانکہ پاکستان ابھی بھی آئی ایم ایف کے قرض ملنے کی امید کررہا ہے۔ پاکستانی وفد کی نمائندگی کررہے پاکستان کے وزیر مالیات اسحق ڈار نے جمعہ کو کہا تھا کہ دونوں فریق پیر سے ورچول موڈ میں بات چیت پھر سے شروع کریں گے۔

    بات چیت ناکام ہونے کا مطلب کیا ہے؟

    آئی ایم ایف کا بیل آؤٹ پیکیج پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کے لیے بہت ضروری ہے۔ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر تین ارب ڈالر سے بھی کم رہ گئے ہیں۔ محکمہ محصولات کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے زرمبادلہ کے ذخائر کم ہو کر 2.917 ارب ڈالر رہ گئے۔ مالیاتی تباہی سے بچنے کے لیے اسے اس وقت مالی مدد اور آئی ایم ایف سے امدادی پیکیج کی اشد ضرورت ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:


    یہ بھی پڑھیں:

    پاکستان کے لیے آئی ایم ایف بیل آؤٹ پیکیج کے لیے جاری مذاکرات کی ناکامی مزید مشکلات کا باعث بنے گی۔ ضروری اشیاء کی دستیابی پر سب سے زیادہ اثر پڑے گا۔ پاکستان اپنی روزمرہ استعمال کی زیادہ تر اشیاء درآمد کرتا ہے۔ اس میں پٹرولیم، گیس، ادویات، پراسیسڈ فوڈز، گاڑیاں، مشینری اور حتیٰ کہ کھانے پینے کی اشیاء شامل ہیں۔ واجبات کی عدم ادائیگی کی صورت میں ان اشیا کی دستیابی متاثر ہوگی جس سے پاکستان کے عام لوگوں کی زندگیاں متاثر ہوں گی۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: