آخر کیا رہا مقصد؟ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کےمشیرکی ملاقات!

سعودی ولی عہدمحمدبن سلمان ۔ فائل فوٹو

سعودی ولی عہدمحمدبن سلمان ۔ فائل فوٹو

بعد ازاں سلیوان نے ولی عہد محمد بن سلمان، ہندوستانی قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول اور پڑوسی ملک متحدہ عرب امارات کے قومی سلامتی کے مشیر شیخ طہنون بن زید النہیان کے ساتھ ملاقات میں حصہ لیا۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Saudi Arabia
  • Share this:
    امریکی صدر جو بائیڈن کے اعلیٰ قومی سلامتی کے معاون نے اتوار کی رات یعنی 7 مئی 2023 کو سعودی عرب کے ولی عہد سے وائٹ ہاؤس اور مملکت سعودی عربیہ کے درمیان طویل عرصے سے جاری کشیدگی کے درمیان ملاقات کی۔ سرکاری سعودی پریس ایجنسی نے جیک سلیوان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان جدہ میں ہونے والی ملاقات کو تسلیم کیا ہے۔

    جدہ بحیرہ احمر کے بندرگاہی شہر ہے جو اب سوڈان میں لڑائی سے سمندری انخلاء کے مرکز بنا ہوا ہے۔ ریاستی خبروں کی رپورٹ میں صرف یہ کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤوں نے ایک میٹنگ میں اسٹریٹجک تعلقات کا جائزہ لیا جس میں دیگر امریکی حکام بھی شامل تھے۔ بعد ازاں سلیوان نے ولی عہد محمد بن سلمان، ہندوستانی قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول اور پڑوسی ملک متحدہ عرب امارات کے قومی سلامتی کے مشیر شیخ طہنون بن زید النہیان کے ساتھ ملاقات میں حصہ لیا۔

    وائٹ ہاؤس نے فوری طور پر اس ملاقات کو تسلیم نہیں کیا اور نہ ہی ان کے بارے میں کوئی تفصیلات فراہم کی ہے۔ سعودی سرکاری میڈیا نے فوری طور پر اس ملاقات کی ویڈیو یا تصاویر بھی شائع نہیں کیں۔ بائیڈن نے استنبول میں سعودی قونصل خانے میں واشنگٹن پوسٹ کے کالم نگار جمال خاشقجی کے 2018 کے قتل کے بعد سعودی عرب کو ایک ’پیاریہ‘ pariah (ایک شخص یا ملک جس کو معاشرے نے حقیر یا مسترد کیا ہو) بنانے کے وعدے پر مہم چلائی تھی۔

    نیوز18 میں شائع کردہ خبر کے مطابق امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کا خیال ہے کہ یہ قتل ولی عہد کے حکم پر ہوا، حالانکہ ریاض اس کی تردید کرتا ہے۔ تاہم بائیڈن نے گزشتہ جولائی میں مملکت سعودی عربیہ کا دورہ کیا تھا کیونکہ یوکرین کے خلاف روس کی جنگ کے دوران امریکہ نے توانائی کی قیمتوں کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے مملکت سے مدد طلب کی تھی۔

    اس وقت کے بعد سے بائیڈن نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اوپیک پلیس کی جانب سے تیل کی پیداوار میں کمی کے نتائج سامنے آئیں گے۔
    Published by:Mohammad Rahman Pasha
    First published: