ڈبلیو ایچ او سربراہ نے کہا-چین کورونا سے ہونے والی امواتوں کی نہیں دیتا صحیح رپورٹ، ڈیٹا شیئر کرنے کو کہا
ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس اذانوم گیبریئس
ڈبلیو ایچ او کے سربراہ کے یہ ریمارکس اس وقت سامنے آئے جب ڈبلیو ایچ او نے چین میں اپنے ہم منصبوں کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی جس میں کیسز اور ہسپتالوں میں داخل ہونے پر بات چیت کی گئی۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او ) کے ڈائریکٹر جنرل ٹیدروس گیبرئیس نے بدھ کو کہا کہ چین کی جانب سے کیسوں کی انڈر رپورٹنگ کی وجہ سے دنیا بھر میں کورونا سے ہونے والی امواتوں کی تعداد پر تنظیم کا ڈیٹا کم ہے۔
گزشتہ ہفتہ ڈبلیو ایچ او کو قریب 11500 امواتوں کی دی گئی اطلاع ڈبلیو ایچ او کی ویب سائٹ پر شائع نوٹس کے مطابق، گیبرئیس نے ایک بریفنگ میں بتایا کہ گزشتہ ہفتہ ڈبلیو ایچ او کو لگ بھگ 11500 امواتوں کی اطلاع دی گئی تھی۔ جن مین سے امریکہ سے قریب 40 فیصد، یوروپ سے 30 فیصد اور مغربی خطے سے 30 فیصد تھی۔ حالانکہ، چین میں کورونا سے متعلق امواتوں کی کم رپورٹنگ کو دیکھتے ہوئے تعداد کا یقینی طور پر کم اندازہ لگایا گیا ہے۔
ڈبلیو ایچ او سربراہ نے سبھی ممالک سے صحیح اعدادوشمار شیئر کرنے کی درخواست کی ڈبلیو ایچ او سربراہ نے سبھی ممالک سے صحیح اعدادوشمار شیئر کرنے کی درخواست کی تا کہ کورونا بیماری کے پھیلاو کے خلاف زیادہ اثرانداز طریقے سے تعاون کیا جاسکے۔ گزشتہ ہفتے ٹیڈروس نے چین سے ملک میں کوویڈ اسپتال میں بھرتی ہونے اور امواتوں کے قابل بھروسہ اعدادوشمار مانگے تھے۔
جنیوا میں ایک میڈیا بریفنگ کو ٹیڈروس نے بتایا کہ ہم چین سے اسپتال میں داخل ہونے اور امواتوں کے بارے میں زیادہ تیز، باقاعدہ، قابل اعتماد ڈیٹا کے ساتھ ساتھ زیادہ جامع اور حقیقی وقت میں وائرل سیکوینسنگ کے یے لگاتار پوچھتے رہے ہیں۔ ڈبلیو ایچ او کے سربراہ کے یہ ریمارکس اس وقت سامنے آئے جب ڈبلیو ایچ او نے چین میں اپنے ہم منصبوں کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی جس میں کیسز اور ہسپتالوں میں داخل ہونے پر بات چیت کی گئی۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔