پاکستان کے سندھ صوبہ کے گھوٹکی ضلع میں ہندو خوف کے سائے میں جی رہے ہیں۔ یہاں رہنے والے ہندوؤں کو فسادات اور حملوں کا ڈر ستا رہا ہے۔ ایسا پاکستان کے سندھ میں ایک ہندو ٹیچر کو بھیڑ کے ذریعے پیٹے جانے کا معاملہ سامنے آنے کے بعد ہوا ہے اور مندر میں توڑ پھوڑ بھی گئی ہے۔ ہندو ٹیچر پر ایک اسٹوڈینٹ نے مذہب کو لیکر متنازعہ تبصرہ کرنے کا جھوٹا الزام لگایا تھا۔
اس کے بعد سے ہی ہندو کمیونٹی کے لوگوں کو گھروں کےاندر رہنے کیلئے کہا گیا ہے۔ مندر کے بعد اب لوگوں کے گھروں میں جبراً گھس کر توڑ پھوڑ کا واقعہ سامنے آیا ہے۔
دراصل سندھ صوبہ میں پولیس نے پیر کو 218 فسادیوں کے خلاف مندر سمیت املاک کو نقصان پہنچانے کو لیکر تین معاملے درج کئے۔ اس سے پہلے اقلیتی ہندو کمیونٹی کے ایک اسکول پرنسپل کے خلاف توہین رسالت کے الزام میں معاملہ درج کیا گیا تھا جس کے بعد یہ فساد بھڑکا۔
فساد کے بعد بھیڑ نے اس معاملے میں ہندو کنبوں پر حملہ بھی کیا اور سڑک جام کیا۔ ایک پاکستانی ویب سائٹ کے مطابق اس معاملے میں فساد کرنے والوں میں مذہبی لیڈر میاں مٹھو کے حامی شامل تھے جس پر سندھ میں بڑے پیمانے پر ہندو خواتین کے جبراً تبدیلی مذہب کے معاملوں میں شامل ہونے کا الزام لگتا رہا ہے۔
میاں مٹھو کا پاکستان کے اقلیتی کمیونٹی میں خوف ہے۔ جو اسلام اپنانے کیلئے تیار نہیں ہوتا اس کا میاں مٹھو اغوا کروا لیتا ہے۔
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔