سعودی سفارتخانے نے کابل چھوڑ کر کیوں لی پاکستان میں پناہ؟ عرب ملک کا یہ فیصلہ طالبان کے لیے ہے بری خبر

 خبر رساں ادارے روئٹرز نے بتایا ہے کہ یہ فیصلہ سکیورٹی وجوہات کی بنا پر کیا گیا ہے۔ سعودی سفارت کار حملے کے خوف اندیشے کے سبب کابل چھوڑ کر پاکستان پہنچ گئے ہیں۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نے بتایا ہے کہ یہ فیصلہ سکیورٹی وجوہات کی بنا پر کیا گیا ہے۔ سعودی سفارت کار حملے کے خوف اندیشے کے سبب کابل چھوڑ کر پاکستان پہنچ گئے ہیں۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نے بتایا ہے کہ یہ فیصلہ سکیورٹی وجوہات کی بنا پر کیا گیا ہے۔ سعودی سفارت کار حملے کے خوف اندیشے کے سبب کابل چھوڑ کر پاکستان پہنچ گئے ہیں۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Afghanistan, Pakistan, Saudi Arabia
  • Share this:
    افغانستان اور طالبان کے لیے ایک بار پھر مشکلات بڑھ گئی ہیں۔ میڈیا اور خبر رساں اداروں کے مطابق سعودی عرب کے سفارت کار، کابل میں سفارتخانے کے افسران اور ملازمین افغانستان سے چلے گئے ہیں۔ خبر رساں ادارے روئٹرز نے بتایا ہے کہ یہ فیصلہ سکیورٹی وجوہات کی بنا پر کیا گیا ہے۔ سعودی سفارت کار حملے کے خوف اندیشے کے سبب کابل چھوڑ کر پاکستان پہنچ گئے ہیں۔ اس سے قبل میڈیا میں یہ خبریں آئی تھیں کہ بعض ممالک کے سفارت کار کابل چھوڑ چکے ہیں۔

    دراصل افغانستان کے حکمران طالبان کو گزشتہ ڈیڑھ سال سے تمام تر کوششوں کے باوجود سرکاری طور پر تسلیم نہیں کیا جا سکا ہے۔ اب سعودی عرب کا ساتھ چھوڑنے کے بعد ان کے لیے بین الاقوامی سطح پر منظوری ملنا ناممکن جیسا ہو گیا ہے۔ تاہم طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ سعودی عرب سمیت دیگر ممالک کے سفارت کاروں نے ہمارا ساتھ نہیں چھوڑا ہے۔ اس حوالے سے میڈیا رپورٹس محض افواہ ہیں۔ کچھ افسران ٹریننگ کے لیے اپنے ملک گئے ہیں جو کچھ عرصے بعد واپس آجائیں گے۔ وہ اس بات کا جواب نہ دے سکے کہ سب لوگ ایک ساتھ کیوں چلے گئے؟

    دردناک! زلزلے میں گئی کنبے کے 25لوگوں کی جان، لاشوں سے لپٹ کر زار و قطار روتا رہا شخص

    کیا ہے آپریشن دوست، کیسےپاکستان کےساتھی کیلئےمسیحیٰ بنی ہندوستانی فوج، ترکی نے پاک کولتاڑا

    2047 تک اسلامی ملک بناؤ، گھروں میں چاقو اور تیزاب رکھو، PFI کی منصوبہ بندی کا انکشاف

    سفارت خانہ خالی، کوئی طالبان کے ساتھ نہیں
    یہاں افغانستان کے شہریوں کا کہنا ہے کہ سفارت خانہ خالی پڑا ہے، وہاں کوئی نہیں ہے۔ جب وہ مکہ جانے کے لیے ویزے کے لیے وہاں پہنچے تو سفارت خانے میں کوئی نہیں تھا۔ بین الاقوامی امور کے ماہرین نے کہا ہے کہ سعودی عرب کا یہ فیصلہ طالبان اور افغانستان کے لیے بڑا مسئلہ ثابت ہوگا۔ اس وجہ سے اگر کوئی دوسرا ملک طالبان کو تسلیم کرنے کی کوشش کرتا ہے تو یہ فیصلہ اس ملک کے خلاف جائے گا۔ طالبان حکمرانوں کی متعصبانہ روش، ملک میں خواتین کی حیثیت اور انسانی حقوق کے مسائل کی وجہ سے کئی ممالک پہلے ہی افغانستان سے دوری اختیار کر چکے ہیں۔
    Published by:Sana Naeem
    First published: