اپنا ضلع منتخب کریں۔

    افغانستان رہائشی علاقوں میں برسا رہا گولے، پاکستان سے کیوں شروع ہوا ٹکراؤ

    پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ افغانستان سے فائر کیے گئے گولے رہائشی علاقوں میں گرے جس سے کافی نقصان ہوا۔ پاکستان کے مقامی حکام نے بتایا کہ اس واقعے میں خواتین اور بچے بھی زخمی ہوئے ہیں۔ ان کے مطابق مسلح جدوجہد اب بھی جاری ہے۔

    پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ افغانستان سے فائر کیے گئے گولے رہائشی علاقوں میں گرے جس سے کافی نقصان ہوا۔ پاکستان کے مقامی حکام نے بتایا کہ اس واقعے میں خواتین اور بچے بھی زخمی ہوئے ہیں۔ ان کے مطابق مسلح جدوجہد اب بھی جاری ہے۔

    پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ افغانستان سے فائر کیے گئے گولے رہائشی علاقوں میں گرے جس سے کافی نقصان ہوا۔ پاکستان کے مقامی حکام نے بتایا کہ اس واقعے میں خواتین اور بچے بھی زخمی ہوئے ہیں۔ ان کے مطابق مسلح جدوجہد اب بھی جاری ہے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Pakistan, Afghanistan
    • Share this:
      Afghanistan-Pakistan Clash: پاکستانی حکام نے بتایا کہ چمن اسپن بولدک بارڈر پر جاری لڑائی میں ایک شخص ہلاک جب کہ ایک درجن سے زائد افراد زخمی ہوئے۔ بتادیں کہ اس سے قبل دونوں ممالک کے درمیان مسلح تصادم میں پاکستان کے 8 اور افغانستان کے ایک شہری کی مو ت ہو گئی تھی۔ یہ واقعہ پاکستان کے جنوب مغربی صوبے بلوچستان اور افغانستان کے صوبہ قندھار کے جنوب میں سرحد پر پیش آیا۔

      افغانستان اور پاکستان کے درمیان تازہ مسلح تصادم میں اب تک مجموعی طور پر 10 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ اس کے باوجود اب بھی تصادم جاری ہے۔ پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ افغانستان سے فائر کیے گئے گولے رہائشی علاقوں میں گرے جس سے کافی نقصان ہوا۔ پاکستان کے مقامی حکام نے بتایا کہ اس واقعے میں خواتین اور بچے بھی زخمی ہوئے ہیں۔ ان کے مطابق مسلح جدوجہد اب بھی جاری ہے۔

      زہریلی شراب کیس: 24گھنٹے میں 30لاشوں کا پوسٹ مارٹم کرنے والے راجیش کی آنکھیں بھی ہوئیں نم

      راجوری میں دہشت گردوں کی فائرنگ میں 2شہریوں کی موت، مشتعل بھیڑ نے کی آگ زنی

      صوبہ بلوچستان کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری زاہد سلیم نے بتایا کہ اتوار کو دونوں فریق کے درمیان مسلح تصادم میں سرحدی باڑ کو نقصان پہنچا۔ پاکستانی فوج کے جوان بیریکیڈ کی مرمت کر رہے تھے۔ الزام ہے کہ اسی وقت افغانستان سے فائرنگ شروع ہوگئی۔ مارٹر سے گولے داغے جانے لگے۔ افغان حکام نے اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ دونوں فریق ایک دوسرے پر تنازعہ کو ہوا دینے کا الزام لگا رہے ہیں۔
      Published by:Sana Naeem
      First published: