اپنا ضلع منتخب کریں۔

    افغانستان : طالبان نے خواتین کے مقامی اور بین الاقوامی این جی اوز  میں کام کرنے پر لگائی پابندی

    افغانستان : طالبان نے خواتین کے مقامی اور بین الاقوامی این جی اوز  میں کام کرنے پر لگائی پابندی ۔ علامتی تصویر ۔ twitter/@BBCYaldaHakim

    افغانستان : طالبان نے خواتین کے مقامی اور بین الاقوامی این جی اوز  میں کام کرنے پر لگائی پابندی ۔ علامتی تصویر ۔ twitter/@BBCYaldaHakim

    Afghanistan News: افغانستان سے ایک بڑی خبر سامنے آرہی ہے ۔ طالبان حکومت نے افغانستان کی خواتین کے مقامی اور بین الاقوامی این جی اوز میں کام کرنے پر پابندی عائد کردی ہے اور افغان وزارت معاشی کی جانب سے سبھی مقامی اور غیرملکی تنظیموں کو خواتین ملازمین کو کام پر نہ بلانے کی ہدایت جاری کی گئی ہے ۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Afghanistan
    • Share this:
      نئی دہلی : افغانستان سے ایک بڑی خبر سامنے آرہی ہے ۔ طالبان حکومت نے افغانستان کی خواتین کے مقامی اور بین الاقوامی این جی اوز میں کام کرنے پر پابندی عائد کردی ہے اور افغان وزارت معاشی کی جانب سے سبھی مقامی اور غیرملکی تنظیموں کو خواتین ملازمین کو کام پر نہ بلانے کی ہدایت جاری کی گئی ہے ۔ تاہم اس پابندی کا اطلاق اقوام متحدہ کی تنظیموں پر ہونے سے متعلق فی الحال کوئی وضاحت سامنے نہیں آئی ہے۔

      جیو نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق افغان وزارت معاشی امور کے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ حکم کی خلاف ورزی پر این جی اوز کے لائسنس معطل کر دئے جائیں گے۔ وزارت کے ترجمان عبد الرحمان حبیب کا کہنا ہے کہ این جی اوز میں خواتین ملازمین تاحکم ثانی کام نہیں کریں گی ۔

      یہ بھی پڑھئے: چین میں 25 کروڑ ہے کورونا سے متاثر مریضوں کی تعداد، لیک دستاویزات سے چونکانے والا انکشاف


      یہ بھی پڑھئے: الظواہری کا نیا ویڈیو آیا منظرعام پر، ڈرون حملے میں مارا گیا تھا القاعدہ سربراہ


      بتادیں کہ خواتین کے این جی اوز میں کام کرنے پر پابندی کا حکم ایسے وقت میں آیا ہے جب طالبان خواتین کی اعلی تعلیم پر پابندی کی وجہ سے تنقید کی زد میں ہے ۔ بتادیں کہ گزشتہ دنوں طالبان نے افغان خواتین کی اعلیٰ تعلیم پر پابندی لگا دی تھی، جس کی وجہ سے مسلم ممالک سمیت دنیا بھر سے طالبان کے اس فیصلے پر سخت تنقید کی جارہی ہے۔ امریکہ سمیت مختلف عالمی تنظیموں نے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے طالبان کو کہا تھا کہ وہ جلد از جلد خواتین کی تعلیم پر سے پابندی ہٹائیں۔

      میڈیا رپورٹس کے مطابق خواتین پر یونیورسٹیوں کے دروازے بند کئے جانے کے اعلان کے چند روز بعد طالبان کے وزیر برائے اعلی تعلیم شیخ ندا محمد ندیم نے سرکاری ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا تھا کہ یونیورسٹیوں میں بچیوں کی تعلیم پر عارضی پابندی چند مسائل کی وجہ سے لگائی گئی ۔
      Published by:Imtiyaz Saqibe
      First published: