کینسر اور دل کے امراض کیلئے بھی آئےگی ویکسین! صحیح سمت میں تحقیق، بس 2030 تک کرنا ہوگا انتظار

  کووڈ ویکسین کے بعد اب امریکی ماہرین ایک ایسی ویکسین بنانے میں مصروف ہیں جو کینسر کی کئی اقسام کے ٹیومر کو ختم کر سکتی ہے۔ یہ ویکسین 2030 تک تیار ہو جائیں گی۔

کووڈ ویکسین کے بعد اب امریکی ماہرین ایک ایسی ویکسین بنانے میں مصروف ہیں جو کینسر کی کئی اقسام کے ٹیومر کو ختم کر سکتی ہے۔ یہ ویکسین 2030 تک تیار ہو جائیں گی۔

کووڈ ویکسین کے بعد اب امریکی ماہرین ایک ایسی ویکسین بنانے میں مصروف ہیں جو کینسر کی کئی اقسام کے ٹیومر کو ختم کر سکتی ہے۔ یہ ویکسین 2030 تک تیار ہو جائیں گی۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • America
  • Share this:
    واشنگٹن: کینسر اور دل کے مریضوں کے لیے اچھی خبر سامنے آئی ہے۔ امریکی ماہرین کا دعویٰ ہے کہ جلد ہی ان بیماریوں کی ویکسین تیار کی جا سکتی ہے۔ اس دہائی کے اختتام پر دنیا بھر سے کینسر اور دل کے مریض اب ویکسین کے ذریعے ٹھیک ہو سکیں گے۔ دراصل، کورونا وائرس کی وبا میں ویکسین کی تحقیق نے سائنسدانوں کے لیے کینسر اور دل کے مریضوں کے لیے ویکسین تلاش کرنا آسان بنا دیا ہے۔ ایک فارماسیوٹیکل فرم نے اب تجویز کیا ہے کہ لوگ جلد ہی کینسر، قلبی اور خود کار قوت مدافعت کی بیماریوں اور دیگر حالات سے بچنے کے لیے ویکسین لینے کے قابل ہو سکتے ہیں۔

    دی گارڈین کی رپورٹ کے مطابق کووڈ ویکسین کے بعد اب امریکی ماہرین ایک ایسی ویکسین بنانے میں مصروف ہیں جو کینسر کی کئی اقسام کے ٹیومر کو ختم کر سکتی ہے۔ یہ ویکسین 2030 تک تیار ہو جائیں گی۔ تحقیق میں خیال کیا جا رہا ہے کہ اگر ویکسین تیار ہو جائے تو لاکھوں لوگوں کی جانیں بچائی جا سکتی ہیں۔ فارماسیوٹیکل کمپنی موڈرنا کے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر پال برٹن نے کہا کہ یہ فرم پانچ سال سے کم عرصے میں ہر قسم کی بیماریوں کے لیے اس طرح کے علاج کی پیشکش کر سکے گی۔

    کوروناوائرس کی نئی شکل، XBB.1.16.1آیا سامنے، ہندوستان میں اسی کےسبب بڑھ رہےکیس، بچے بھی۔۔۔

    جان لیوا ہوگیا H3N2 وائرس، جانئے کیسے ہوتا ہے ٹیسٹ، کتنا خرچچ آئےگا اور کب تک آئےگی رپورٹ

    برٹن نے کہا، 'ہمارے پاس جو ٹیکہ ہوگا وہ انتہائی موثر ہوگا اور یہ لاکھوں نہیں تو سیکڑوں جانیں بچائے گا۔ میرے خیال میں ہم دنیا بھر کے لوگوں کو ٹیومر کینسر کی بہت سی مختلف اقسام کے لیے ویکسین فراہم کر سکیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایک انجکشن سے کئی قسم کے انفیکشن کا احاطہ کیا جا سکتا ہے۔ کمزور لوگوں کو بھی کووِڈ، فلو اور ریسپائریٹری سنسیٹیئل وائرس (RSV) سے محفوظ رکھا جا سکتا ہے اب مجھے لگتا ہے کہ اب سے 10 سال بعد ہم ایک ایسی دنیا میں پہنچ جائیں گے جہاں آپ کسی بیماری کی اصل وجہ پہچان سکیں گے اور mRNA کی بنیاد پر ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے اس کا علاج کروا سکیں گے۔
    Published by:Sana Naeem
    First published: