اپنا ضلع منتخب کریں۔

    پاکستان نے پھر دی گیدڑ بھبھکی: کہا، مغرب کی تین ندیوں پر ہمارا بھی حق: پڑھیں یہاں

    اس ہفتے کی شروعات میں ہریانہ میں ایک انتخابی ریلی کو خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے مبینہ طور پر کہا کہ ان کی حکومت پاکستان میں بہنے والے پانی کو روک دے گی۔

    اس ہفتے کی شروعات میں ہریانہ میں ایک انتخابی ریلی کو خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے مبینہ طور پر کہا کہ ان کی حکومت پاکستان میں بہنے والے پانی کو روک دے گی۔

    اس ہفتے کی شروعات میں ہریانہ میں ایک انتخابی ریلی کو خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے مبینہ طور پر کہا کہ ان کی حکومت پاکستان میں بہنے والے پانی کو روک دے گی۔

    • Share this:
      اسلام آباد: پاکستان نے جمعرات کو کہا کہ اس کے پاس تین مغربی ندیوں پر خصوصی حق ہے اور ہندستان کے ذریعے ان ندیوں کے بہاؤ کو موڑنے کی کسی بھی کوشش کوجارحانہ  کارروائی ماناجائے گا۔ پاکستان کے دفترِ خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نےکہا کہ سندھو آبی معاہدے کے تحت پاکستان کو ملنے والے پانی کو ہندستان نہیں روک سکتا ہے۔
      پاکستان کے دفترِ خارجہ کے ترجمان محمد فیصل نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعے پاکستان میں پانی کے بہاؤ کو روکنے کیلئے حال ہی میں کئے گئے تبصرے کے سلسلے میں ایک سوال کے جواب میں یہ تبصرہ کیا۔ اس ہفتے کی شروعات میں ہریانہ میں ایک انتخابی ریلی کو خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے مبینہ طور پر کہا کہ ان کی حکومت پاکستان میں بہنے والے پانی کو روک دے گی۔ محمد فیصل نے کہا سندھو آبی معاہدہ کے تحت مغربی ندیوں کے پانی پر پاکستان کا خصوصی حق ہے۔
      پاکستان کے دفترِ خارجہ کے ترجمان محمد فیصل نے ندیوں کے نام لئے بغیر کہا 'ہندوستان کے ذریعے ان ندیوں کے بہاؤ کو موڑنے کی کسی کوشش کو جارحانہ کارروائی ماناجائے گا اور پاکستان کو جواب دینے کا حق ہے'۔ 55 اگست کو ، نئی دہلی کے ذریعے  جموں اور کشمیر کے خصوصی درجے کورد کرنے کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے مابین کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ پاکستان نے نئی دہلی کے ساتھ سفارتی تعلقات کو ڈاؤن گریڈ کیا اور ہندستانی ہائی کمشنر کو ملک سے نکال دیا۔
      پاکستان کشمیر مسئلے کو بین الاقوامی بنانے کی کوشش کر رہا ہے لیکن ہندوستان نے مان لیا ہے کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی 'اس کا داخلی معاملہ' تھا۔ نئی دہلی نے بھی اسلام آباد سے اس حقیقت کو قبول کرنے اور ہندوستان مخالف بیان بازی بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ہندوستان نے کہا ہے کہ 'دہشت گردی اور بات چیت ایک ساتھ نہیں چل سکتی'۔

      (پی ٹی آئی ان پٹ کے ساتھ)
      First published: