اقوام متحدہ: ہندوستان نے ایک بار پھر اقوام متحدہ میں جموں و کشمیر اور لداخ کے مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے حوالے سے اپنا موقف واضح کیا ہے اور چین اور پاکستان کو منہ توڑ جواب دیا ہے۔ اقوام متحدہ (یو این) میں ہندوستان کے مستقل مشن کے کونسلر پرتیک ماتھر نے کہا کہ جموں و کشمیر اور لداخ کے مرکز کے زیر انتظام علاقے ہندوستان کا اٹوٹ اور لازم و ملزوم حصہ تھے، ہیں اور رہیں گے۔ کسی بھی ملک کی غلط معلومات، بیان بازی اور پروپیگنڈہ اس حقیقت سے انکار نہیں کر سکتے۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق، مستقل مشن کے کونسلر پرتیک ماتھر نے کہا کہ آج ہم ایک بار پھر مل رہے ہیں اور تسلیم کرتے ہیں کہ اس معزز اسمبلی کے ویٹو اقدام کو حاصل ہوئے ایک سال گزر چکا ہے۔ ویٹو پر ہندوستان کا موقف مستقل اور واضح رہا ہے۔ UNGA نے 2008 میں متفقہ طور پر اس بات پر اتفاق کیا کہ UNSC اصلاحات کے تمام پانچ پہلو، بشمول ویٹو کے سوال پر جامع انداز میں فیصلہ کرنا اور کسی ایک گروپ کو الگ سے مخاطب نہیں کیا جاسکنا بھی بنیادی طور پر شامل ہے۔
اقوام متحدہ کے کونسلر پرتیک ماتھر نے بھی سختی سے کہا کہ ویٹو کی قرارداد میں متفقہ طور پر منظور کیا گیا تھا کہ کسی گروپ یا پہلو پر توجہ نہیں دی جا سکتی ہے لیکن بدقسمتی سے یو این ایس سی کی اصلاحات ایک بکھرے ہوئے نقطہ نظر کی عکاسی کرتی ہے جو مسئلے کی بنیادی وجہ کو نظر انداز کرتی ہے اور ایک پہلو کو اجاگر کرتی ہے۔
'اتحاد چاہے کتنا ہی بڑا کیوں نہ ہو، مودی اپنے راستے سے پیچھے نہیں ہٹنے والا': وزیر اعظمیہ ہیں پاکستان کی انتہائی خوبصورت پولیس افسر، میڈیکل کا شعبہ چھوڑ کر جوائن کی یہ نوکری۔۔۔ہندوستان نے یہ بھی کہا کہ ویٹو کے استعمال کا استحقاق صرف 5 رکن ممالک کو حاصل ہے، یہ ریاستوں کی خود مختار مساوات کے تصور کے خلاف ہے اور صرف دوسری جنگ عظیم کی ذہنیت کو قائم رکھتا ہے۔
اقوام متحدہ میں ہندوستانی کونسلر پرتیک ماتھر نے بھی بلند آواز میں کہا کہ ووٹنگ کے حقوق کے معاملے میں یا تو تمام اقوام کے ساتھ یکساں سلوک کیا جانا چاہئے یا پھر نئے مستقل ارکان کو بھی ویٹو دینا چاہئے۔ ہمارا ماننا ہے کہ نئے اراکین کو ویٹو دینے سے توسیع شدہ کونسل کی تاثیر پر کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔