تو آرمی ایکٹ کے تحت عمران خان کو ملے گی سزائے موت؟ بج سکتی ہے خطرے کی گھنٹی، پاکستانی فوج نے دیا اشارہ

9 مئی کو عمران خان کو ایک ڈرامائی پیش رفت میں بدعنوانی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کے بعد پڑوسی ملک میں پرتشدد واقعات ہوئے جن میں ریاستی اداروں بالخصوص حساس فوجی عمارتوں پر حملے کیے گئے تھے۔ اس واقعے کے بعد فوج نے فیصلہ لیا ہے کہ وہ اس سے وابستہ کسی ایک فرد کو بھی نہیں چھوڑے گی، کیونکہ یہ ملک کی فوج پر حملہ ہے جو ایک سنگین جرم ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Pakistan
  • Share this:
    نئی دہلی: پاکستانی فوج سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد پاکستان میں جو تشدد بھڑکا اسے لیکر پاکستانی فوج کوئی راحت دینے کے موڈ میں نظر نہیں آ رہی ہے۔ 9 مئی کو عمران خان کو ایک ڈرامائی پیش رفت میں بدعنوانی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کے بعد پڑوسی ملک میں پرتشدد واقعات ہوئے جن میں ریاستی اداروں بالخصوص حساس فوجی عمارتوں پر حملے کیے گئے تھے۔ حملہ آور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حامی بتائے جاتے ہیں۔ اس کے بعد فوج نے اس پورے واقعے کو غیر ملکی حمایت یافتہ اندرونی طور پر اکسایا گیا حملہ قرار دیا ہے اور اس پر کسی طرح کا سمجھوتہ نہ کرنے کا اشارہ دیا ہے۔
    راولپنڈی میں ہوئی مٹنگ
    انڈیا ٹوڈے میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق اسپیشل کور کمانڈرز (CCC) کا ایک اہم اجلاس جی ایچ کیو (جنرل ہیڈ کوارٹرز) راولپنڈی میں ہوا۔ اجلاس میں موجود پاکستان کے چیف آف آرمی سٹاف (COAS) جنرل سید عاصم منیر کو 9 مئی سے امن و امان کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی تھی۔ انہیں بتایا گیا تھا کہ یہ تشدد سیاسی مفادات کے حصول کے لیے کیا گیا تھا۔ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) نے بتایا کہ فورم کو موجودہ اندرونی اور بیرونی سیکیورٹی ماحول کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا گیا تھا۔



     

    عمران خان کو ہائی کورٹ سے بڑی راحت، مل گئی 14 دن کی ضمانت، پاکستان میں لگ سکتی ہے ایمرجنسی
    'یہ بھی تو عوام کا پیسہ ہے'، فوج کے افسر کے گھر سے پالتو مور اٹھا لے گیا عمران خان کا حامی

    اس واقعے کے بعد فوج نے فیصلہ لیا ہے کہ وہ اس سے وابستہ کسی ایک فرد کو بھی نہیں چھوڑے گی، کیونکہ یہ ملک کی فوج پر حملہ ہے جو ایک سنگین جرم ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ مجرموں کو پاکستانی آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹس ایکٹ سمیت دیگر پاکستان سے متعلقہ قوانین کے تحت کٹہرے میں لایا جائے گا تاکہ مناسب انصاف ہو سکے۔ آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ عمران خان اور ان کے ساتھیوں کو مہنگا پڑ سکتا ہے۔ ایسے میں عمران خان سمیت ان کی پارٹی کے کارکنوں کو ایسے الزامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جن کی سزا عمر قید یا سزائے موت ہو سکتی ہے۔
    Published by:Sana Naeem
    First published: