پاکستان میں غیر اعلانیہ مارشل لاء نافذ! عمران اور بشریٰ بی بی سمیت PTI کے کئی رہنماؤں کے ملک چھوڑکر جانے پر پابندی عائد

یہ ردعمل ان کے حامیوں کی جانب سے فوجی تنصیبات پر حملوں کے بعد سامنے آیا ہے۔ اس سے قبل بدھ کو ہم وطنوں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا تھا کہ ان کی پارٹی کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کی جا رہی ہے۔

یہ ردعمل ان کے حامیوں کی جانب سے فوجی تنصیبات پر حملوں کے بعد سامنے آیا ہے۔ اس سے قبل بدھ کو ہم وطنوں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا تھا کہ ان کی پارٹی کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کی جا رہی ہے۔

یہ ردعمل ان کے حامیوں کی جانب سے فوجی تنصیبات پر حملوں کے بعد سامنے آیا ہے۔ اس سے قبل بدھ کو ہم وطنوں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا تھا کہ ان کی پارٹی کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کی جا رہی ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Pakistan
  • Share this:
    اسلام آباد۔ پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سمیت پی ٹی آئی کے 80 ارکان کو نو فلائی لسٹ میں ڈال دیا گیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اب وہ ملک سے باہر نہیں جا سکیں گے۔ یہ ردعمل ان کے حامیوں کی جانب سے فوجی تنصیبات پر حملوں کے بعد سامنے آیا ہے۔ اس سے قبل بدھ کو ہم وطنوں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا تھا کہ ان کی پارٹی کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کی جا رہی ہے۔

    ساتھ ہی سابق وزیر اعظم نے ملک کے کئی صوبوں میں آرٹیکل 245 کے نفاذ کو غیر اعلانیہ 'مارشل لا' قرار دیتے ہوئے حکومت کے خلاف درخواست دائر کی ہے۔ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 245 کے مطابق ملک کی حفاظت میں سول انتظامیہ کی مدد کے لیے فوج کو بلایا جا سکتا ہے۔

    پڑھیں : ڈھونڈنے پہنچے تھے دہشت گرد، عمران خان کے گھر میں پولیس کو ملا صرف پانی اور بسکٹ

    لندن بھاگ جاؤ یا پھانسی کیلئے تیار رہو، عمران کو حکومت نے دئے 2 متبادل، فوج نے گھر کو چاروں طرف سے گھیرا

    یہ بھی پڑھئے : عمران خان کے گھر میں 30-40 دہشت گردوں نے لی پناہ! حکومت کی وارننگ 24 گھنٹے میں سونپئے نہیں تو۔۔۔

    سابق وزیر اعظم نے ایک ٹویٹ میں الزام لگایا ہے کہ حکومت پاکستان ان کی پارٹی کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے ٹویٹ میں لکھا، 'آج سب سے بڑی اور واحد وفاقی پارٹی بغیر کسی احتساب کے ریاستی طاقت کے مکمل قہر کا سامنا کر رہی ہے۔ پی ٹی آئی کے 10,000 سے زائد کارکنان اور حامی سینئر قیادت سمیت جیلوں میں ہیں اور بعض کو حراست میں تشدد کا سامنا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی پارٹی میں خوف؟ مچ سکتی ہے کھلبلی، کئی لیڈر چھوڑ سکتے ہیں ساتھ، بلاول کے قریبی کا بڑا دعویٰ

    اس ٹویٹ سے پہلے انہوں نے کہا تھا کہ وہ 'جو بھی آج اقتدار میں ہے' کے ساتھ بات چیت کے لیے ایک کمیٹی قائم کرنے کے لیے تیار ہیں۔ 9 مئی کو نیم فوجی رینجرز کے ہاتھوں خان کی گرفتاری کے بعد پرتشدد مظاہرے شروع ہوئے تھے۔
    Published by:Sana Naeem
    First published: