اسلام آباد۔ توشہ خانہ کیس کے انکشاف کے بعد پاکستان کی سیاست میں بھونچال آگیا ہے۔ معاملہ سامنے آنے کے بعد پاکستان کے لیڈروں پر طرح طرح کے سوالات اٹھ رہے ہیں۔ دراصل عمران خان بیرون ملک سے ملنے والے تقریباً 111 تحائف اپنے ساتھ لے کر چلے گئے تھے۔ اس کے لیے انہوں نے صحیح قیمت بھی ادا نہیں کی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری، پرویز مشرف سمیت ملک کے 14 لیڈران پر توشہ خانہ میں جمع تحائف لوٹنے کا الزام ہے۔ دوسری جانب عمران خان کی جانب سے لاہور سے انتخابی مہم شروع کرنے کے بعد شہباز حکومت بیک فٹ پر آگئی ہے۔ اس دوران پاکستانی میڈیا وزیر اعظم نریندر مودی کی زبردست تعریف کر رہا ہے۔
دراصل توشہ خانہ کیس پر پاکستان کے معروف صحافی رؤف کلاسرا کا کہنا ہے کہ پاکستان میں 10 وزرائے اعظم اور 4 صدر رہے لیکن کارکردگی کے معاملے میں ہندوستان کے وزیر اعظم کے سامنے کوئی نہیں ٹھہر سکتا۔ رؤف کلاسرا نے اپنے ایک ویڈیو بلاگ میں دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کے لیڈران 1990 سے بیرون ملک سے ملنے والے تحائف کو لوٹ رہے ہیں۔
سعودی ولی عہدشہزادہ محمدبن سلمان نےرمضان میں کچھ پابندیوں اورقواعد کا کیا اعلان، چھڑی بحثصحافی رؤف کلاسرا نے لگائے سنگین الزاماتصحافی رؤف کلاسرا نے اپنے ویڈیو بلاگ میں الزام لگاتے ہوئے کہا کہ نواز شریف ہوں یا عمران خان، سب اپنے ساتھ کروڑوں کی گھڑیاں اور ہار لے گئے۔ کلاسرا نے دعویٰ کیا کہ عارف علوی کو AK-47 بطور تحفہ ملا تھا۔ پرویز مشرف کو بندوق دی گئی۔ دونوں اسے اپنے ساتھ لے گئے۔ کلاسرا نے کہا، 'پاکستان میں لوگ پی ایم مودی پر تنقید کرتے ہیں لیکن توشہ خانہ کیس کے سامنے آنے کے بعد پاکستان کا کوئی لیڈر پی ایم مودی کے سامنے کھڑا نہیں ہوسکتا۔ پاکستان کے لیڈروں کو پی ایم مودی سے سبق سیکھنا چاہیے۔
پاکستان کو چین کی نیند نہیں لینے دے گا تحریک طالبان، بتایا کیا ہے اس کا اصلی مقصدصحافی رؤف کلاسرا کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو بیٹیوں کی تعلیم کے لیے بیرون ملک سے ملنے والے کروڑوں روپے کے تحائف نیلام کرا دئے۔ وزیراعلیٰ کے دور میں بھی انہوں نے جو بھی تحفہ ملا وہ توشہ خانہ میں جمع کرایا اور بعد میں اسے لڑکیوں کی تعلیم کے لیے نیلام کرا دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ 1970 کی دہائی میں ہندوستان یا پاکستان میں دونوں ہی ممالک میں کوئی بدعنوانی نہیں تھی۔
صحافی نے پی ایم مودی کی زبردست تعریف کی۔
صحافی رؤف کلاسرا نے اپنے ویڈیو بلاگ میں کہا کہ پاکستان کے کسی لیڈر نے بیرون ملک سے ملنے والے تحائف کو نہیں چھوڑا۔ نواز شریف ہو یا عمران خان، ہر کوئی سونے سے لیکر، ہیرے جواہرات لیکر گیا۔ گزشتہ 20 سالوں میں پاکستان میں کوئی لیڈر ایسا نہیں رہا جس نے تحفے لوٹے نہ ہوں۔ ہیرے جواہرات دیکھ کر پاکستانی لیڈروں کی آنکھیں پھیل گئیں۔ رؤف کلاسرا نے کہا، 'اندرا گاندھی، مرار جی ڈیسائی، اٹل بہاری واجپائی، منموہن سنگھ، اب نریندر مودی، ان تمام لیڈروں کے سامنے پاکستان کا کوئی وزیر اعظم یا صدر نہیں ٹھہر سکتا۔'
قابل ذکر ہے کہ پاکستانی فوج کی اعلیٰ قیادت کا خیال ہے کہ سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان تنظیم کے لیے ایک "وجود کیلئے خطرہ" ہیں۔ یہ بات CNN-News18 سے خصوصی گفتگو میں ایک اعلیٰ فوجی ذرائے نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہی۔ ذرائع کے مطابق 'اگر عمران خان دوبارہ اقتدار میں آتے ہیں تو وہ نظام میں بہت سی چیزیں بدل دیں گے، جو ادارے (فوج) کے لیے ٹھیک نہیں ہوگا۔'
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ 'فوج کی اعلیٰ قیادت کو لگتا ہے کہ عمران خان سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بدلہ لیں گے اور اس وجہ سے فوج عمران خان کو ممکنہ خطرہ مانتی ہے'۔
عمران خان کے قریبی ساتھیوں کے حوالے سے ذرائع نے کہا، " عمران خان پارلیمنٹ کی مدد سے پاکستانی فوج میں بڑی ساختی تبدیلیوں کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔" وہ دوبارہ اقتدار میں آکر پاک فوج کا ڈھانچہ بدل دیں گے۔ گریڈ 21 اور 22 کے وفاقی سرکاری افسران کی طرح وزیراعظم میجر جنرل، لیفٹیننٹ جنرل کی تقرری اور ترقی کا حق بھی لیں گے۔
دوستی اور وعدوں پر یو ٹرناس اعلیٰ ذرائع نے انکشاف کیا کہ عمران خان اور قمر جاوید باجوہ ایک زمانے میں بہترین دوست تھے لیکن جنرل فیض کو پاکستان کے انٹر اسٹیٹ انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے ڈائریکٹر جنرل کے عہدے سے ہٹانے کے معاملے پر دونوں آپس میں لڑ پڑے تھے۔
ذرائع نے بتایا کہ عمران خان جنرل فیض کو آرمی چیف بنانا چاہتے تھے لیکن پاک فوج کے فارمیشن کمانڈرز نے اس کی مخالفت کی۔ انہوں نے کہا، ' عمران خان نے اپنے وعدوں پر بہت زیادہ یو ٹرن لئے ۔ انہوں نے فوج سے کیے گئے اپنے وعدے بھی کبھی پورے نہیں کیے اور ہمیشہ ٹال مٹول کرتے رہے۔ یہی وجہ ہے کہ فوجی قیادت اب ان پر اعتماد کرنے کو تیار نہیں۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔