جاپان کے وزیر اعظم فومیو کشیدا پر قاتلانہ حملے کی کوشش، اجلاس میں 'اسموک بم' پھٹا، حملہ آور گرفتار

Attack on Japan PM:  خبر رساں ادارے روئٹرز نے جاپانی میڈیا کے حوالے سے بتایا ہے کہ جائے وقوعہ پر دھماکے جیسی آواز سنی گئی اور دھواں پھیل گیا۔

Attack on Japan PM: خبر رساں ادارے روئٹرز نے جاپانی میڈیا کے حوالے سے بتایا ہے کہ جائے وقوعہ پر دھماکے جیسی آواز سنی گئی اور دھواں پھیل گیا۔

Attack on Japan PM: خبر رساں ادارے روئٹرز نے جاپانی میڈیا کے حوالے سے بتایا ہے کہ جائے وقوعہ پر دھماکے جیسی آواز سنی گئی اور دھواں پھیل گیا۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Japan
  • Share this:
    ٹوکیو: جاپان کے شہر واکایاما میں وزیراعظم فومیو کشیدا پر قاتلانہ حملے کی کوشش کی گئی۔ جب وہ اجلاس کے دوران تقریر کر رہے تھے تو ان کے قریب پائپ نما چیز پھینکی گئی۔ خبر رساں ادارے روئٹرز نے جاپانی میڈیا کے حوالے سے بتایا ہے کہ جائے وقوعہ پر دھماکے جیسی آواز سنی گئی اور دھواں پھیل گیا۔ تیاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے، سیکورٹی اہلکاروں نے وزیر اعظم Fumio Kishida کو موقع سے بحفاظت بچا لیا۔ راحت کی خبر یہ ہے کہ جاپانی وزیر اعظم کو کوئی چوٹ نہیں آئی۔ اس واقعے کے بعد سکیورٹی حکام نے مغربی واکایاما سے ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لے لیا ہے۔

    جاپانی میڈیا این ایچ کے کے مطابق جہاں وزیراعظم فومیو کشیدا تقریر کر رہے تھے، وہاں زور دار دھماکہ ہوا، جس سے علاقے میں افراتفری مچ گئی۔ وزیر اعظم کی سکیورٹی ٹیم نے انہیں کور کر کے جائے وقوعہ سے بحفاظت باہر نکالا۔ رپورٹ کے مطابق Fumio Kishida مغربی جاپانی شہر واکایاما میں ماہی گیری کی بندرگاہ کا دورہ کرنے کے بعد اپنی تقریر شروع کر رہے تھے تبھی یہ واقعہ پیش آیا۔ موقع پر تعینات پولیس نے ایک مشتبہ شخص کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔
    لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کے لیڈران نے ردعمل کا اظہار کیا۔
    اس حملے کے بعد فومیو کی پارٹی لبرل ڈیموکریٹک پارٹی (ایل ڈی پی) کے لیڈڑان کی جانب سے ردعمل آنا شروع ہو گیا ہے۔ ایل ڈی پی کی انتخابی مہم کمیٹی کے چیئرمین موریاما نے NHK سے کہا، 'میں یہ خبر سن کر حیران رہ گیا۔ انتخابی مہم کے دوران ایسا کچھ ہونا انتہائی افسوسناک ہے۔ الیکشن جمہوریت کی بنیاد ہے۔ ایل ڈی پی کے جنرل سکریٹری موتیگی نے کہا، 'میں نے اس واقعے کے بعد وزیر اعظم کشیدا سے رابطہ کرنے کی کوشش کی۔ مجھے بتایا گیا کہ انہیں کوئی چوٹ نہیں آئی۔ میں اس پرتشدد حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔



    محبت کی کہانی! سعودی عرب کی لڑکی کو ہوا ہندوستانی لڑکے سے پیار، ملنے آئی ہندوستان اور پھر

     

    گزشتہ سال سابق وزیر اعظم شنزو آبے کو ایک تقریر کے دوران گولی مار دی گئی تھی۔
    یہ حملہ سابق وزیر اعظم شنزو آبے کے واقعات کو تازہ کرتا ہے جو گزشتہ سال مارے گئے تھے۔ اسی طرح جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو آبے بھی تقریر کر رہے تھے جب انہیں سینے میں دو گولیاں لگیں۔ گولی لگنے کے بعد شنزو ابے کا نارا میڈیکل یونیورسٹی اسپتال میں علاج کیا گیا تاہم وہ 6 گھنٹے بعد دم توڑ گئے تھے۔ ڈاکٹروں نے بتایا کہ حملے کے بعد انہیں دل کا دورہ بھی پڑا تھا اور زیادہ خون بہہ جانے کی وجہ سے ان کی موت واقع ہوگئی۔ شنزو ابے پر حملہ کرنے والے شخص کو بھی سکیورٹی اداروں نے موقع سے پکڑ لیا تھا۔
    Published by:Sana Naeem
    First published: