مسقط پہنچا گیا مفرور ذاکر نائیک، ویڈیو جاری کرکے عمان حکومت کو کہا شکریہ

Youtube Video

ذاکر نائیک نے ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں دارالحکومت مسقط پہنچنے کی اطلاع دی گئی ہے۔ اس ویڈیو میں اس نے بتایا کہ وہ جمعرات کی صبح مسقط پہنچ گیا ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Oman, Muscat
  • Share this:
    مفرور اور بنیاد پرست ذاکر نائیک عمان پہنچ گیا ہے۔ ذاکر نائیک نے ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں دارالحکومت مسقط پہنچنے کی اطلاع دی گئی ہے۔ اس ویڈیو میں اس نے بتایا کہ وہ جمعرات کی صبح مسقط پہنچ گیا ہے۔ مسقط پہنچنے پر اس کا پرتپاک استقبال کرنے پر وہ حکومت عمان کا شکریہ ادا کرتا ہے۔ ذاکر نائک نے اپنی سکیورٹی اور تقریب کے انعقاد کے لیے حکومت عمان کا شکریہ ا کیا ہے۔

    واضح رہے کہ ذاکر نائیک اپنی تقریروں کے ذریعے برادریوں میں تعصب پھیلانے اور نوجوانوں کو دہشت گردی کے راستے پر دھکیلنے کا کام کر رہا ہے۔ ہندوستان میں ای ڈی اور اے این آئی کی عدالت نے اسے مفرور قرار دیا ہے۔
    مفرور ذاکر نائیک 2017 سے ملیشیا میں مقیم ہے۔
    ذاکر نائیک 2017 سے ملیشیا میں مقیم ہے۔ ہندوستانی قانونی ایجنسیاں اس کی حوالگی کی کوشش کر رہی ہیں۔ ہندوستان میں اس کی املاک اور قریبی لوگوں پر شکنجہ کسا ہے۔ جمعرات کو این آئی اے کی ٹیم نے ناگپور میں عبدالمقتدیر کے گھر پر چھاپہ مارا۔ تحقیقاتی ایجنسی کو شبہ ہے کہ عبدالمقتدیر اور ذاکر نائیک کے درمیان تعلقات ہے۔

    یہ بھی پڑھیں :  جموں و کشمیر کے ان علاقوں میں ISI نے کرلی ہیں دہشت گردوں کی دراندازی تیاریاں، رپورٹ میں بڑا انکشاف

    ہندوستان کشمیر کو ایشیا کا 'سوئٹزرلینڈ' بنا رہا، پاکستانی ماہر شبر زیدی کی اپنے ہی ملک کو

    این آئی اے نے جمعرات کی صبح 4 بجے چھاپہ ماری کی۔ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ انٹیلی جنس ایجنسیاں ذاکر نائیک کو عمان سے پکڑ کر ہندوستان لانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ اس کے لیے وہ عمان کے حکام سے رابطے میں ہیں۔

    اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک (Zakir Naik) کو پکڑ کر عمان سے ہندوستان لایا جا سکتا ہے۔ ذاکر نائک کو عمان میں دو تقریر دینے کے لیے مدعو کیا گیا ہے۔ ان کی پہلی تقریر 'قرآن ایک عالمی ضرورت' عمان کی وزارت مذہبی امور کی جانب سے منعقد کیا گیا ہے جو 23 مارچ کو رمضان المبارک کے پہلے دن منعقد ہونی ہے۔ وہیں دوسری تقریر 'پیغمبر محمد - انسانوں کے لیے ایک رحمت' 25 مارچ کی شام کو سلطان قابوس یونیورسٹی میں مقرر ہے۔
    Published by:Sana Naeem
    First published: