توانگ میں ہند-چینی افواج کی جھڑپ کے بعد آئی بی پر الرٹ، سیکورٹی فورس کا مسلسل گشت

 توانگ میں ہند-چینی افواج کی جھڑپ کے بعد آئی بی پر الرٹ، سیکورٹی فورس کا مسلسل گشت.(فائل فوٹو)

توانگ میں ہند-چینی افواج کی جھڑپ کے بعد آئی بی پر الرٹ، سیکورٹی فورس کا مسلسل گشت.(فائل فوٹو)

مشتبہ ہلچل نظر آنے پر اطلاع ملتے ہی سیکورٹی فورس کی جانب سے فوری تلاشی مہم شروع کردی جاتی ہے تا کہ کہیں کوئی دہشت گرد موجود ہو تو اس کے خلاف کارروائی کو انجام دیا جاسکے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Jammu, India
  • Share this:
    اروناچل پردیش میں ہندوستانی و چینی فوجیوں کے درمیان جھڑپ کے بعد ہندوستان پاکستان بین الاقوامی سرحد (آئی بی) پر الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔ پورے علاقے میں سیکورٹی فورس مسلسل گشت کررہے ہیں۔

    اس سے پہلے منگل کو مینڈھر میں مشتبہ نظر انے کی افواہوں کے درمیان سیکورٹی فورس نے مشترکہ تلاشی مہم چلائی۔ فوج، پولیس اور ایس او جی کے جوانوں نے دیہاتی علاقوں، جنگلوں اور نالوں کے قریبی علاقوں کی تلاشی لی۔

    مینڈھر میں تعینات افواج کے عہدیداروں کو کچھ علاقوں میں مشتبہ افراد کے نظر آنے کی اطلاعات ملیں۔ اس کے بعد فوج کی جانب سے پولیس اور ایس او جی کو ساتھ لے کر اس ضلع کے کئی علاقوں میں ایک ساتھ تلاشی مہم شروع کی گئی جو دن بھر جاری رہی۔

    ذرائع کے مطابق کنٹرول لائن کے اُس پار سے دہشت گردوں کی دراندازی کی کوشش کیے جانے اور ضلع میں برفباری کے پہلے دہشت گردوں کے ہندوستانی علاقوں میں محفوظ دراندازی کے اندیشے کو دھیان میں رکھتے ہوئے سیکورٹی فورس پہلے سے ہی چوکنے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:
    بارہمولہ میں دہشت گردوں نے ٹھیلے میں لگا رکھا تھا IED، سکیورٹی فورسز نے بنایا ناکارہ

    منفرد شناختی کارڈ بنا کر کشمیریوں پر نظر رکھنے کی تیاری، وادی کے لوگوں پر شک: محبوبہ مفتی

    یہ بھی پڑھیں:
    دہشت گردی اور مذاکرات ایک ساتھ نہیں چل سکتے: منوج سنہا

    جموں کشمیر میں خاندانوں کو جلد ہی ملے گا منفرد آئی ڈی کوڈ! الفا نیومیرک کوڈکےکیاہیں فوائد؟

    وادی کشمیر آنے والے سیاحوں میں کافی اضافہ دیکھنے کومل رہا ہے: محکمہ سیاحت کے سیکریٹری

    اس کی وجہ سے کسی بھی علاقے سے مشتبہ ہلچل نظر آنے پر اطلاع ملتے ہی سیکورٹی فورس کی جانب سے فوری تلاشی مہم شروع کردی جاتی ہے تا کہ کہیں کوئی دہشت گرد موجود ہو تو اس کے خلاف کارروائی کو انجام دیا جاسکے۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: