اپنا ضلع منتخب کریں۔

    Amarnath Yatra : امرناتھ یاترادوبارہ بحال، انتظامات کی تکمیل،ایل جی منوج سنہاکابیان

    Youtube Video

    Jammu and Kashmir: منوج سنہا نے کہا کہ انہوں نے یاتریوں سے بھی ملاقات کی اور بیس کیمپ میں طبی ورہایش سمیت تمام دیگر انتظامات کا جائزہ لیا۔ ایل جی نے امرناتھ گپھا کے نزدیک بادل پھٹنے کے حادثے کے دوران ریسکیو آپریشن میں جموں کشمیر پولیس، نیم فوجی دستوں ، فوج اور سول انتظامیہ کی کارکردگی کی سراہنا کی۔

    • Share this:
    بادل پھٹنے کے واقع کے بعدشری امرناتھ جی یاترا 2دنوں کے وقفے کے بعد آج سے دوبارہ بحال ہوگئی ہے۔شری امرناتھ جی یاترا کے دوران مقدس ہمالیائی گپھا کے قریب بادل پھٹنے کے واقع کے بعد جموں کشمیر کے ایل جی منوج سنہا نے کہا ہے کہ امرناتھ یاترا کی دوبارہ بحالی کےلئے کوششیں تیز کر دی گئی ہیں اور مقدس گپھا تک کے پہاڑی ٹریک کو لگ بھگ قابل آمد و رفت بنا دیا گیا ہے۔ سنہا نے پہلگام کے نن ون یاترا بیس کیمپ کے دورے کے دوران کہا کہ چندن واڑی اور بال تل سے مقدس گپھا تک کے ٹریک سے ملبہ ہٹا دیا گیا اور اب صرف ایک جگہ پر ملبہ جمع ہو جس کو بھی جلد صاف کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملبہ کو پوری طرح سے ہٹانے کے بعد پورے ٹریک پر سیفٹی چیک کیا جائے گا اور اسکے بعد ہی امرناتھ یاتریوں کی آمد و رفت کو مکمل طور پر بحال کر دیا جائے گا۔ جس کے بعد یاتری مقدس امرناتھ گپھا میں مقدس شیو لنگم کے درشن کر سکتے ہیں۔

    ایل جی منوج سنہا نے کہا کہ انہوں نے یاتریوں سے بھی ملاقات کی اور بیس کیمپ میں طبی ورہایش سمیت تمام دیگر انتظامات کا جائزہ لیا۔ ایل جی نے امرناتھ گپھا کے نزدیک بادل پھٹنے کے حادثے کے دوران ریسکیو آپریشن میں جموں کشمیر پولیس، نیم فوجی دستوں ، فوج اور سول انتظامیہ کی کارکردگی کی سراہنا کی۔ جبکہ حادثے میں ہوئ اموات پر بھی انہوں نے دکھ کا اظہار کیا۔ بعد میں امرناتھ گپھا کے نزدیک جاری آپریشن اور یاترا کی دوبارہ بحالی کی غرض سے انہوں نے افسران کی ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ بھی طلب کی۔

    یہ بھی پڑھیں : مزید پڑھیں: Sri Lanka: سری لنکا میں سیاسی طوفان، سیاسی پارٹیاں رانیل کےنئے صدرکےطورپرخواہشمندنہیں

    یہ بھی پڑھیں: Elon Musk نے Twitter ڈیل رد کرنے کا کیا اعلان، کمپنی کرے گی مسک پر مقدمہ

    ادھر امرناتھ گپھا کے نزدیک بادل پھٹنے کے واقع کے بعد دوسرے دن بھی یاترا معطل رہی اور کسی بھی یاتری کو مقدس گپھا میں درشن کی اجازت نہیں دی گئی۔ جبکہ متاثرہ علاقے میں اب بھی ریسکیو آپریشن جاری ہے اور اب تک 17 لاشوں کو برآمد کر لیا گیا ہے۔ متاثرہ علاقے میں موجود یاتریوں کی ایک بڑی تعداد کو بال تل اور نن ون یاترا بیس کیمپوں تک پہنچایا گیا ہے اور اتوار کی صبح ان یاتریوں کے بڑے قافلوں کو جموں روانہ کیا گیا۔ پہلگام بیس کیمپ میں اس وقت ہزاروں یاتری موجود ہیں، جو بڑی بے صبری سے امرناتھ یاترا کے دوبارہ بحال ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔ ان یاتریوں کا کہنا ہے کہ اس حادثے سے انکے دل مجروح ہوئے ہیں لیکن انکے حوصلے پست نہیں ہوئے ہیں۔

    یاتریوں کا کہنا ہے کہ امرناتھ حادثہ ایک قدرتی آفت تھی اور اس پر انسان کا بس نہیں چلتا ہے، لیکن جموں کشمیر کی سرکار اور پولیس و فوج نے جس طرح سے حالات کو کو قابو میں کیا وہ قابل ستائش ہے۔ یاتریوں کا کہنا ہے کہ امرناتھ واقع میں مرنے والوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں لیکن ساتھ ہی چاہتے ہیں کہ سرکار و انتظامیہ امرناتھ یاترا کی جلد بحالی کی غرض سے اقدامات اٹھائے، تاکہ بیس کیمپوں اور دیگر ٹرانزٹ کیمپوں میں رہائش پزیر یاتری جلد سے جلد بابا امرناتھ کے درشن کر کے خوشی خوشی اپنے گھروں کی جانب روانہ ہو سکے۔
    Published by:Mirzaghani Baig
    First published: