اپنا ضلع منتخب کریں۔

    جموں وکشمیر: پاکستان کی ایک اور سازش ناکام، ڈی جی پی دلباغ سنگھ نے کیا یہ بڑا دعویٰ

    ہندوستانی سیکورٹی فورسز نے گزشتہ رات اکھنور کے کانا چک علاقے میں پاکستانی طرفسے ڈرون کے زریع آی ای ڈی کا پانچ کلو زخیرہ ہندوستانی علاقے میں داخل کروانے کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔

    ہندوستانی سیکورٹی فورسز نے گزشتہ رات اکھنور کے کانا چک علاقے میں پاکستانی طرفسے ڈرون کے زریع آی ای ڈی کا پانچ کلو زخیرہ ہندوستانی علاقے میں داخل کروانے کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔

    ہندوستانی سیکورٹی فورسز نے گزشتہ رات اکھنور کے کانا چک علاقے میں پاکستانی طرفسے ڈرون کے زریع آی ای ڈی کا پانچ کلو زخیرہ ہندوستانی علاقے میں داخل کروانے کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔

    • Share this:
    جموں: ایسا لگتا ہے کہ پاکستان اپنی ناپاک حرکتوں سے باز نہیں آرہا ہے۔ اسی کے سبب پاکستان اب بھارت میں اسلحہ اور گولا بارودبھیجنے کے لئے ڈرون کا استعمال کر رہا ہے، لیکن ہندوستانی سیکورٹی فورسز نے گزشتہ رات اکھنور کے کانا چک علاقے میں پاکستانی طرفسے ڈرون کے زریع آی ای ڈی کا پانچ کلو زخیرہ ہندوستانی علاقے میں داخل کروانے کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے تقریباً ڈھائی بجے رات کو کاناچک کے گھوڑا پٹن گاوں میں اس وقت ڈرون کو مار گرایا جب یہ اڑ رہا تھا۔

    ڈی جی پی دلباغ سنگھ نے نیوز 18 کو بتایا کہ یہ ڈرون ہندوستانی علاقے کےعلاقے میں مشکوک آلات میں اٹھائے ہوئے تھا۔ اے ڈی جی پی تقریباً 8 کلو میٹر اندر داخل ہوا تھا اور یہ اپنے ساتھ پانچ کلو وزن کا آئی ای ڈی بھی امکیش سنگھ نے پریس کانرنس میں اس واقع کی پوری جانکاری دی۔ ان کا کہنا ہے کہ اس 6 پنکھے والے ڈرون سے پانچ کلو گرام آئی ای ڈی لگا ہوا تھا اور ملیٹنٹ اس آئی ای ڈی کو کہیں پر گرواکر ایک بڑی واردات کو انجام دینا چاہتے تھے۔

    ان کا کہنا ہے کہ ملیٹنٹ اس ڈرون کو کسی فوجی چھاونی یا کسی اور جگہ گرانے کا منصوبہ بنا رہے تھے، لیکن سیکورٹی فورسز کی بر وقت کارروائی سے ان کا یہ منصوبہ ناکا م ہوگیا۔ مکیش سنگھ نے کہا کہ ڈرون کا مار گرانے کے بعد پورے علاقے کی تلاشی لی گئی اور پھر اس ڈرون میں لگے آئی ای ڈی کو ناکارہ بنایا گیا۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ لگتا ہے کہ یہ سب کارروائی جیش محمد اور لشکر طیبہ کے ملیٹنٹوں نے انجام دی ہے۔ تاہم پوری جانکاری جانچ کے بعد ہی سامنے آئے گی۔ اے ڈی جی پی نے کہا کہ 27 جون کو انڈین ائیرفورس اسٹیشن میں ڈرون سے کئے گئے دھماکے کے بعد پاکستان اور اس کے ملیٹنٹوں کے حوصلے بلند ہوئے۔

    اے ڈی جی پی کا کہنا ہے کہ پولیس، فوج اور سیکورٹی فورسز نے اپنی چوکسی بڑھا دی ہے، جس کی وجہ سے ایک مہینے میں کئی ڈرون پاکستان سے آئے اور ایک ڈرون کو مار گرانے میں کامیابی ملی۔ اے ڈی جی پی نے پوری تفصیلات دیتے ہوئے کہا کہ دوبرسوں سے پاکستان اب ڈرون کے ذریعہ ہندوستانی علاقے میں اسلحہ اور گولہ بارود کی اسمگلنگ کرا رہا ہے۔ انہوں نے جانکاری دی کہ پچھلے دو سالوں میں سیکورٹی فورسز نے پاکستان کی طرف سے ڈرون کے ذریعہ بھیجے گئے سولہ اے کے سنتالیس رائفل، تین ایم ایچرائیفل، 15 گرینیڈ، 18  آئی ای ڈی اور چار لاکھ روپئے نقد برآمد کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سے صاف پتہ چلتا ہے کہ اب سرحد پر دراندازی کی کوششوں میں ناکام رہنے کے بعد ڈرون کے ذریعہ ہی پاکستان اسلحہ اور گولہ بارود ہندوستانی علاقے میں اسمگل کرا رہا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں مکیش سنگھ نے یہ بھی کہا کہ 15 اگست کو دیکھتے ہوئے جموں میں سیکورٹی کو مزیدسخت کر دیا گیا ہے۔ خاص طور پر سرحدی علاقوں میں خصوصی نگرانی رکھی جارہی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پولیس اور فوجی چھاونیوں اور اہمیت کی حامل سرکاری عمارتوں کی نگرانی میں مزید اضافہ کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پولیس آنے والے دنوں میں کسی بھی حالات سے نمپٹنے کے لئے پوری طرح سے تیار ہے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ چین بھی پاکستان کو یہ ڈرون ہندوستانی علاقے میں بھیجنے میں مدد کر رہا ہے تو انہوں نے کچھ بھی کہنے سے انکار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پوری جانچ کے بعد ہی وہ اس بارے میں کچھ کہہ پانے کے اہل ہوں گے۔ غور طلب ہے کہ جموں و کشمیر حکومت نے پہلے ہی کئی علاقوں اور شہروں میں ڈرون کے اڑانے پر پابندی لگادی ہے۔ لوگوں سے بھی کہا گیا ہے کہ اگر وہ کسی ڈرون کو اڑتے دیکھیں تو جلد پولیس کو اس کی جانکاری دیں۔ یہی وجہ ہے کہ کٹھوعہ اور باقی علاقوں میں چند گاوں والوں نے ڈرون دیکھنے کے بعد پولیس کو اطلاع دی اور پولیس نے ان علاقوں میں تلاشی کارروائی بھی انجام دی۔
    Published by:Nisar Ahmad
    First published: