رمیش امباردار:بھارتیہ جنتا یووا مورچہ کی طرف سے کل جموں میں پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بٹھو کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ بی جے وائی ایم کے کارکنوں نے بلاول بٹھو کی طرف سے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف دئے گئے بیان کی مذمت کی ۔ ان کارکنوں نے پاکستان سے اس معاملے پر معافی مانگنے کے لئے کہا۔ ان کارکنوں کاکہناتھاکہ ایساشرمناک بیان دے کربلاول بٹھو نے پاکستان کی منشا کی عکاسی کی ۔ انہوں نے بلاول بٹھو کے فوٹو کو نزر آتش کرکے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔ ان کارکنوں کا کہنا تھا کہ کنگالی کی کگار پر پہنچا۔
پاکستان ابھی بھی اپنی حرکتوں سے باز نہیں آرہا ہے اور اپنی بھارت دشمنانہ پالیسی کوترک کرنے کے بجائے ایسے شرمناک بیانات دے رہا ہے۔ ان کاکہنا تھا کہ پوری دُنیا جس نریندر مودی کی تعریف کرتے تھکتی نہیں اسی عظیم لیڈر کے خلاف پاکستانی وزیر خارجہ کا بیان اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ پاکستان بوکھلاہٹ کا شکار ہے اور دُنیا میں الگ تھلگ پڑنے کا غم اسے ستا رہا ہے۔
پی ایم مودی کےخلاف زہر اگلنے والے بلالول بھٹو زرداری کو ہندستانی مسلمان کا منھ توڑ جواببی جے پی کا پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو کے خلاف احتجاج، جلائے گئے پتلےبی جے وائی ایم کے کارکنوں نے پاکستان کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے پاکستان سرکار سے کہاہے کہ وہ اپنے وزیر خارجہ کے خلاف جلدکاروائی کرے۔ انکاکہنا تھا کہ نہ تو دُنیا اور نہ ہی کوئی بھارتی وزیر اعظم نریندرمودی کے خلاف ایسے الفاظ برداشت کرسکتاہے۔ بعد میں احتجاجیوں نے لیفٹننٹ گورنر کو ایک میمورنڈم پیش کیا اور اس میمورنڈم کوصدر ہند تک پہنچانے کامطالبہ کیا ۔
میمورنڈم میں پاکستان کے خلاف فیصلہ کُن کاروائی کرنے کا مطالبہ دُہراتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بھارت اب زیادہ دیر تک پاکستان کی حرکات برداشت نہیں کر سکتا اور وقت آگیا ہے کہ پاکستان کواسکے کئے کی سزا دی جانی چاہئیے۔ بی جے وائی ایم کے کارکنوں نے پاکستان کوفوری طور پر بھارت کے خلاف اپنے جھوٹے پروپگنڈا کوبندکرنے اور دہشت گردی کو ہوا دینے کو بندکرنے کی چیتاونی دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کواپنی ان حرکات کاخمیازہ بھگتنا پڑے گا۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔