اپنا ضلع منتخب کریں۔

    جموں و کشمیر میں ڈوڈہ کے بعد اب رامبن کے گھروں میں دراریں، لوگوں میں خوف و ہراس

    جموں و کشمیر میں ڈوڈہ کے بعد اب رامبن کے گھروں میں دراریں، لوگوں میں خوف و ہراس ۔ تصویر : twitter/@ajaykum91058362

    جموں و کشمیر میں ڈوڈہ کے بعد اب رامبن کے گھروں میں دراریں، لوگوں میں خوف و ہراس ۔ تصویر : twitter/@ajaykum91058362

    Jammu and Kashmir : جموں و کشمیر کے رامبن ضلع میں ہائی وے کی توسیع کے کام کے دوران گھروں میں دراریں پڑنے کے بعد پانچ خاندانوں کو ایک اسکول کی عمارت میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ وہیں ڈوڈہ کے 19 کنبوں کو منتقل کیا گیا ہے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Jammu and Kashmir | Jammu | Srinagar
    • Share this:
      جموں: جموں و کشمیر کے رامبن ضلع میں ہائی وے کی توسیع کے کام کے دوران گھروں میں دراریں پڑنے کے بعد پانچ خاندانوں کو ایک اسکول کی عمارت میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ وہیں ڈوڈہ کے 19 کنبوں کو منتقل کیا گیا ہے۔ ضلع کے ایک رہائشی نے صحافیوں کو بتایا کہ گھروں میں دراریں اس وقت نظر آئیں، جب ہائی وے پر کام کے دوران کمپنی کی جانب سے بستی کے علاقے میں کی گئی پہاڑ کی کٹائی سے پہاڑ کھسکنے لگا اور بارش کے باعث صورتحال مزید خراب ہوگئی۔ تھانہ انچارج اور تحصیلدار نے اہل خانہ کو گھروں سے نکال کر اسکولوں میں منتقل کر دیا ہے ۔ علاقہ کے مکینوں نے تعمیراتی کمپنی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ اس کی وجہ سے 20 سے 25 مکانات غیر محفوظ ہوگئے ہیں۔

      لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ہفتہ کو کہا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور متاثرہ خاندانوں کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی۔ سنہا نے جموں کے راج بھون میں ایک تقریب کے موقع پر نامہ نگاروں کو بتایا کہ سبھی متاثرہ مکانات کو خالی کرا لیا گیا ہے اور گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ انتظامیہ کی صورتحال پر گہری نظر ہے اور (بازآبادکاری کیلئے) ہر ممکنہ اقدامات کئے جائیں گے۔

      بتادیں کہ نئی بستی گاؤں کے کچھ گھروں میں کچھ دن پہلے ہی دراریں نظر آنی شروع ہو گئی تھیں، لیکن جمعرات کو مٹی کے تودے گرنے سے صورتحال مزید خراب ہوگئی، جس سے متاثرہ مکانات کی تعداد 21 ہو گئی۔ یہاں دراریں نمودار ہونے کے بعد تین مکانات منہدم ہو گئے جبکہ 18 دیگر مکانات غیر محفوظ پائے گئے ہیں۔ اس کی وجہ سے اس گاؤں کے زیادہ تر مکانات کو خالی کرا لیا گیا ہے اور لوگوں کو ریلیف کیمپوں میں بھیجا جا رہا ہے۔

      دوسری طرف ہفتہ کو جیولوجیکل سروے آف انڈیا کے ماہرین کی ایک ٹیم نے جموں و کشمیر کے ڈوڈہ ضلع کے ایک گاؤں کا معائنہ کیا۔ ڈوڈہ کے اسپیشل ڈپٹی کمشنر پال مہاجن نے کہا کہ جی ایس آئی کے ماہرین نے تحصیل ٹھاٹھری میں متاثرہ نئی بستی گاؤں کا دورہ کیا اور 19 رہائشی مکانات، ایک مسجد اور ایک اسکول میں دراریں پڑنے کی وجہ کو جاننے کی کوشش کی۔ جی ایس آئی جلد ہی اپنی رپورٹ جاری کرے گا۔

      یہ بھی پڑھئے: سی ڈی ایس انل چوہان نے جموں و کشمیر کی صورتحال کا لیا جائزہ، دی یہ بڑی ہدایت


      یہ بھی پڑھئے: جموں یونیورسٹی میں پانچ روزہ چھتیس واں انٹر یونیورسٹی نارتھ زون یوتھ فیسٹول شروع



      19 کنبے متاثر

      جوشی مٹھ کی طرح ڈوڈہ اور رامبن اضلاع میں 19 کنبوں کے 100 سے زیادہ افراد کو ان کے گھروں میں دراریں پڑنے کے بعد محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق جمعہ کو تین مکانات گر گئے تھے۔ انتظامیہ نے تمام ضروری سہولیات کے ساتھ ریلیف کیمپ بنادیا ہے۔
      Published by:Imtiyaz Saqibe
      First published: