جموں و کشمیر کے ارنیا سیکٹر میں نظر آیا پاکستانی ڈرون، BSF کی جوابی کارروائی، واپس لوٹا
جموں و کشمیر کے ارنیا سیکٹر میں نظر آیا پاکستانی ڈرون، BSF کی جوابی کارروائی، واپس لوٹا ۔ فائل فوٹو ۔
Jammu and Kashmir : ڈرون ابھی مشکل سے بین الاقوامی سرحد کو پار کیا ہوگا ، تبھی مستعد بی ایس ایف جوانوں نے ڈرون پر تابڑتوڑ چھ راونڈ فائرنگ کی ، جس کے فورا بعد ڈرون واپس پاکستان کی جانب لوٹ گیا ۔
جموں : جموں و کشمیر کے ارنیا سیکٹر میں گزشتہ ہفتہ کی شام کو بی ایس ایف نے ایک پاکستانی ڈرون نظر آنے کے بعد اس پر تابڑتوڑ فائرنگ کی ، جس کی وجہ سے ڈرون کو واپس لوٹنے پر مجبور ہونا پڑا ۔ بی ایس ایف افسران نے اس واقعہ کی جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان کی جانب سے بھیجے گئے ایک ڈرون کو ارنیا علاقہ میں بی ایس ایف کے جوانوں نے شام کے سات بج کر 25 منٹ پر دیکھا ۔ ڈرون ابھی مشکل سے بین الاقوامی سرحد کو پار کیا ہوگا ، تبھی مستعد بی ایس ایف جوانوں نے ڈرون پر تابڑتوڑ چھ راونڈ فائرنگ کی ، جس کے فورا بعد ڈرون واپس پاکستان کی جانب لوٹ گیا ۔ بی ایس ایف نے کہا کہ اس واقعہ کے بعد سے آس پاس کے علاقوں میں تلاشی کی جارہی ہے ۔
جموں و کشمیر میں سرگرم دہشت گردوں کیلئے جموں میں بین الاقوامی سرحد کے پاس پاکستان سے ڈرون کے ذریعہ ہتھیار گرائے جانے کی کئی مثالیں ہیں۔ بی ایس ایف نے کئی ہتھیار برآمد بھی کئے ہیں اور سرحد پار بیٹھے دہشت گردوں اور ان کے آقاوں کو ناکام کردیا ہے ۔
پاکستان کی طرف سے آئے ڈرون کو دیکھنے کے بعد بی ایس ایف کے جوانوں اور مقامی پولیس نے یہ یقینی بنانے کیلئے تلاشی مہم شروع کی کہ کیا کہیں کوئی ہتھیار یا ڈرگس تو گرا نہیں ہے ۔
بتادیں کہ ڈرون کا استعمال پاکستان حمایت یافتہ دہشت گرد گروپ اور آئی ایس آئی کے ذریعہ ہندوستانی علاقہ میں ڈرگس اور ہتھیاروں کی تسکری کیلئے کیا جارہا ہے ۔ ایسی کئی مثالیں سامنے آئی ہیں ، جہاں ڈرون سے سرحد کے اس طرف ہیروئن اور رائفلیں پھینکی گئی تھیں ۔ ارنیا کی جانب سے ماضی میں بھی ڈرون بھیجنے کی کوشش کی جاچکی ہے ۔
Published by:Imtiyaz Saqibe
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔