سیاسی پارٹی کے ساتھ گفتگو کے بعد J&K اسمبلی انتخابات پر ہوگا فیصلہ : سشیل چندرا
سیاسی پارٹی کے ساتھ گفتگو کے بعد J&K اسمبلی انتخابات پر ہوگا فیصلہ : سشیل چندرا ۔ فائل فوٹو ۔
Jammu kashmir Election, CEC Suhsil Chandra: جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کو لے کر چیف الیکشن کمشنر سشیل چندرا نے کہا کہ اب ووٹر لسٹ کو اپ ڈیٹ کیا جائے گا اور اسمبلی انتخابات پر حتمی فیصلہ سیاسی پارٹیوں سے گفتگو کے بعد ہی کیا جائے گا ۔
نئی دہلی : مرکز کا زیر انتظام علاقہ اعلان کئے جانے کے بعد جموں و کشمیر میں حدبندی کا کام بھی پورا ہوگیا ہے ۔ جمعرات کو اس سلسلہ میں حدبندی کمیشن نے اپنی آخری رپورٹ بھی جاری کردی ہے ۔ اب ریاست میں اسمبلی انتخابات کا راستہ صاف ہوگیا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق جموں و کشمیر میں کل 90 سیٹیں ہوں گی ۔ الیکشن کا اعلان اب کبھی بھی ہوسکتا ہے ۔ اس درمیان جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کو لے کر چیف الیکشن کمشنر سشیل چندرا نے کہا کہ اب ووٹر لسٹ کو اپ ڈیٹ کیا جائے گا اور اسمبلی انتخابات پر حتمی فیصلہ سیاسی پارٹیوں سے گفتگو کے بعد ہی کیا جائے گا ۔
اے این آئی سے بات چیت کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ جموں و کشمیر میں حد بندی کا عمل شفاف رہا ۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ریاست میں الیکشن کمیشن اپنے پروسیجر پر عمل کرتا ہے اور حد بندی کے عمل کے بعد ووٹر لسٹ کو اپ ڈیٹ کیا جائے گا ۔
حد بندی کمیشن کی حتمی رپورٹ کے بعد جموں و کشمیر میں اسمبلی سیٹوں کی تعداد بڑھ کر 90 ہوگئی ہے جو کہ پہلے 83 تھی ۔ ان 90 سیٹوں میں 43 سیٹیں جموں کا حصہ ہوں گی جبکہ 47 سیٹیں کشمیر کا حصہ ہوں گی ۔ کمیشن نے جموں و کشمیر کیلئے کل سات سیٹوں کو بڑھانے کی تجویز پیش کی ہے ۔ حد بندی کا عمل ریٹائرڈ جسٹس رنجنا دیسائی کی صدارت میں تشکیل تین رکنی کمیشن کے ذریعہ کیا گیا ۔
بتادیں کہ حد بندی کمیشن نے اپنی رپورٹ میں کشمیری پنڈت کیلئے دو اسمبلی سیٹوں کو ریزرو کرنے کی بھی تجویز پیش کی ہے ۔ اس کے ساتھ ہی درج فہرست ذات کیلئے نو سیٹیں مختص رہیں گی ، جس میں جموں ریجن میں چھ اور کشمیر وادی میں تین سیٹیں ہوں گی ۔
Published by:Imtiyaz Saqibe
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔