اپنا ضلع منتخب کریں۔

    جموں و کشمیر میں سرکاری اراضی سے ناجائز قبضوں کو ہٹانے کے خلاف مہم جاری، کئی مقامات پر لوگوں نے کیا احتجاج

    جموں و کشمیر میں سرکاری اراضی سے ناجائز قبضوں کو ہٹانے کے خلاف مہم جاری، کئی مقامات پر لوگوں نے کیا احتجاج

    جموں و کشمیر میں سرکاری اراضی سے ناجائز قبضوں کو ہٹانے کے خلاف مہم جاری، کئی مقامات پر لوگوں نے کیا احتجاج

    Jammu and Kashmir News: مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں حالیہ اراضی قوانین کی تبدیلی کے بعد سرکار نے بڑے پیمانے پر سرکاری اراضی سے ناجائز قبضوں کو ہٹانے کی مہم کا آغاز کیا ہے۔ اس سلسلے کے تحت حالیہ دنوں میں جموں و کشمیر کے مختلف اضلاع میں انتظامیہ نے سرکاری اراضی کے ہزاروں کنال سے ناجائز قبضوں کو ہٹا دیا ہے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Jammu and Kashmir | Srinagar
    • Share this:
    جموں و کشمیر: مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں حالیہ اراضی قوانین کی تبدیلی کے بعد سرکار نے بڑے پیمانے پر سرکاری اراضی سے ناجائز قبضوں کو ہٹانے کی مہم کا آغاز کیا ہے۔ اس سلسلے کے تحت حالیہ دنوں میں جموں و کشمیر کے مختلف اضلاع میں انتظامیہ نے سرکاری اراضی کے ہزاروں کنال سے ناجائز قبضوں کو ہٹا دیا ہے۔ جبکہ یہ مہم جاری ہے۔ انتظامیہ کے ذرائع کے مطابق اگرچہ سرکار نے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں کو 31 جنوری تک جموں و کشمیر میں سرکاری اراضی سے تمام ناجائز قبضوں کو ہٹانے کا وقت دیا تھا ۔ تاہم اب اس مدت میں توسیع کی جائے گی اور آنے والے دنوں میں اس مہم میں کافی شدت لائی جائے گی۔ یہ مہم سرکار کی جانب سے اراضی قوانین اور لیز میں تبدیلی کے بعد شروع کی گئی ہے۔

    اس مہم کا جموں و کشمیر میں ملا جلا رد عمل دیکھنے کو ملا ہے۔ اگرچہ کئی حلقوں سے اس مہم کو جائز ٹھہرایا گیا ہے تاہم حزب اختلاف جماعتوں کے لیڈران اور سماج کے مختلف طبقات نے اس مہم کو عام لوگوں کے خلاف قرار دیا ہے اور کہا جا رہا ہے ۔ لہذا اس طرح کی مہم عوام دشمن ہے۔ جبکہ بعض سیاسی جماعتوں کا کہنا ہے کہ سرکار اس مہم کی آڑ میں یہاں کے لوگوں کو زمینوں سے بے دخل کرنا چاہتی ہے اور جموں و کشمیر کے باہر کے لوگوں کو یہاں پر آباد کرنا چاہتی ہے۔ اس مہم کے کے خلاف اب جموں کشمیر کے مختلف علاقوں میں لگاتار احتجاج ہورہے ہیں اور سرکار پر ان قوانین کو واپس لینے کا دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔

    جمعرات کو اننت ناگ کے لارنو کوکرناگ علاقے سے گوجر بکروال لیڈر ہارون چودھری کی قیادت میں لوگوں نے احتجاجی مارچ نکالا۔ مظاہرین نے اننت ناگ سندھی کشتواڑ قومی شاہراہ پر نعرہ بازی کرتے ہوئے مارچ کیا اور وایلو میں ایس ڈی ایم کوکرناگ کو ایک میمورنڈم پیش کیا۔ ادھر رام بن میں بھی اسی طرح کا ایک احتجاجی جلوس نکالا گیا۔

    ان دونوں مقامات پر لوگوں نے ایل جی منوج سنہا سے اپیل کی کہ عام لوگوں اور کسانوں کو زمین سے بے دخل نہ کیا جائے۔  لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ عرصہ دراز سے ان زمینوں پر آباد ہیں اور انکا ذریعہ معاش بھی اسی اراضی پر منحصر ہے۔ لیکن سرکار کے حالیہ حکم نامے کے بعد یہاں کے لوگوں کی زندگی اجیرن بن گئی ہے اس لئے سرکار کو اس طرح کے نئے قوانین پر نظر ثانی کرنی چاہئے۔

    سرکار پر بڑھتے دباؤ کے درمیان جموں و کشمیر کے ایل جی منوج سنہا کا ایک بڑا بیان بھی سامنے آیا ہے۔ ایل جی نے کہا کہ عام لوگوں اور غریبوں کو اس مہم سے مستثنیٰ رکھا جائے گا اور عام لوگوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ تاہم ایل جی نے واضح کیا کہ ان لوگوں اور افسروں کے خلاف یہ کارروائیاں جاری رہیں گی جنہوں نے ماضی میں اپنے اثر و رسوخ یا پوزیشن کا غلط استعمال کر کے سرکاری زمینوں پر قبضہ کیا ہے۔

    یہ بھی پڑھئے: جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کو لے کر کب ہوگا فیصلہ، الیکشن کمیشن نے دیا یہ جواب


    یہ بھی پڑھئے: سری نگر میں رات کا درجہ حرارت معمول سے دو ڈگری کم، وقفے وقفے سے بارش اور برف باری سے.....!



    ایل جی نے کہا کہ ایسے لوگوں کو قطعی طور پر بخشا نہیں جائے گا اور ایسے لوگوں سے زمین واپس لی جائے گی، جو سرکاری اراضی پر قابض ہوئے ہیں۔
    Published by:Imtiyaz Saqibe
    First published: