اپنا ضلع منتخب کریں۔

    بے روزگار نوجوانوں کو ملازمتوں میں شامل کرنے پر مرکزی اور جموں۔کشمیر حکومتیں کررہی ہیں ہر ممکن کوششیں

     اس اقدام کے بڑے نتائج برآمد ہو رہے ہیں اور اب بہت سارے نوجوان متعلقہ شعبوں میں کامیاب کاروباری بن کر ابھر رہے ہیں۔ جموں کے 39 سالہ سدھانشو بھردواج سے ملو جو فارما ڈسٹری بیوشن کے ساتھ ساتھ کنسٹرکشن کا کاروبار بھی چلا رہا ہے۔

    اس اقدام کے بڑے نتائج برآمد ہو رہے ہیں اور اب بہت سارے نوجوان متعلقہ شعبوں میں کامیاب کاروباری بن کر ابھر رہے ہیں۔ جموں کے 39 سالہ سدھانشو بھردواج سے ملو جو فارما ڈسٹری بیوشن کے ساتھ ساتھ کنسٹرکشن کا کاروبار بھی چلا رہا ہے۔

    اس اقدام کے بڑے نتائج برآمد ہو رہے ہیں اور اب بہت سارے نوجوان متعلقہ شعبوں میں کامیاب کاروباری بن کر ابھر رہے ہیں۔ جموں کے 39 سالہ سدھانشو بھردواج سے ملو جو فارما ڈسٹری بیوشن کے ساتھ ساتھ کنسٹرکشن کا کاروبار بھی چلا رہا ہے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Jammu and Kashmir, India
    • Share this:
    مرکزی اور جموں و کشمیر حکومتیں اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہیں کہ بے روزگار نوجوانوں کو ملازمتوں میں شامل کیا جائے۔ کم تعداد میں سرکاری ملازمتوں کے ساتھ حکومت کی طرف سے مرکزی طور پر سپانسر شدہ مختلف اسکیموں جیسے START UP وغیرہ کے ذریعے بے روزگار نوجوانوں کو مالی امداد فراہم کرنے پر زور دیا جا رہا ہے۔ اس اقدام کے بڑے نتائج برآمد ہو رہے ہیں اور اب بہت سارے نوجوان متعلقہ شعبوں میں کامیاب کاروباری بن کر ابھر رہے ہیں۔ جموں کے 39 سالہ سدھانشو بھردواج سے ملو جو فارما ڈسٹری بیوشن کے ساتھ ساتھ کنسٹرکشن کا کاروبار بھی چلا رہا ہے۔ اس نے لندن میں ایک ملٹی نیشنل کمپنی میں اچھی نوکری چھوڑنے کے بعد 2018 میں جموں میں اپنا کاروبار شروع کیا۔

    سدھانشو نے کہا کہ انہوں نے یہ اطلاع ملنے کے بعد اپنا یونٹ شروع کرنے کا فیصلہ کیا کہ مرکزی حکومت انہیں نوجوانوں کی طرح بہت معمولی شرح سود پر قرض فراہم کر رہی ہے تاکہ وہ اپنا اسٹارٹ اپ شروع کر سکیں۔ اس نے بھی بینک سے رجوع کیا اور فارما کا کاروبار شروع کرنے کے لیے 18 لاکھ روپے کا قرض حاصل کیا۔

    کمپنی دے رہی ہے Mental Health ٹھیک رکھنے کیلئے 11دن کی چھٹی، تفصیل یہاں جانئے


    21سیکنڈ میں 45 چپلیں، وائرل ویڈیو میں لڑکی نے اس طرح اتارا عشق کا بھوت

    اب سدھانشو پر سکون ہے کیونکہ وہ فارما کے کاروبار کے ساتھ ساتھ تعمیراتی کاروبار دونوں سے اچھی آمدنی حاصل کر رہا ہے۔ اب ایک اور خاتون سنیتااور اس کے شوہر نے اسٹارٹ اپ اسکیم کے ذریعے اپنا تعلیمی کوچنگ اور کیریئر کونسلنگ کا کاروبار شروع کیا۔ سنیتا اب نہ صرف کوچنگ، کیریئر کاؤنسلنگ جیسے بہت سے پہلوؤں میں شامل ہیں بلکہ اب وہ ایک منصوبہ ساز، موٹیویشنل اسپیکر وغیرہ بھی ہیں۔ سنیتا اور اس کے شوہر دونوں نے 2016 میں اپنا کاروبار شروع کرنے کے بعد سے اب تک 1000 سے زیادہ طلباء کی کیریئر کے انتخاب میں رہنمائی کی ہے۔

    وہ دونوں حکومت کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے اپنے منصوبے کے آغاز کے لیے مالی مدد فراہم کی۔ بلکہ انہوں نے اسٹارٹ اپ جیسی اسکیموں سے فائدہ اٹھانے کے بعد اپنے منصوبے شروع کرکے جرات مندانہ قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا۔ وہ دوسرے پڑھے لکھے نوجوانوں کو بھی مشورہ دیتے ہیں۔۔ سدھانشو بنرجی کا بھی یہی کہنا ہے۔ جموں و کشمیر بھی ملک کی دیگر ریاستوں کی طرح بے روزگاری کے مسئلے سے دوچار ہے۔ اس صورتحال میں نوجوانوں کو بڑی تعداد میں آگے آنا چاہیے اور اسٹارٹ اپ اسکیموں سے مدد لینا چاہیے۔ یہ بہت سے دوسرے پڑھے لکھے نوجوانوں کے لیے روزگار کا ذریعہ بننے کے بعد پیسہ کمانے اور عزت حاصل کرنے میں ان کی مدد کر سکتا۔
    Published by:Sana Naeem
    First published: