اپنا ضلع منتخب کریں۔

    جموں کشمیر میں حد بندی کھبی حقیقت پر مبنی نہیں رہی ہے، کھلے عام ہوئی ہیں دھاندلیاں: پیپلز کانفرنس

    جموں وکشمیر پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد غنی لون نے حد بندی کمیشن ڈرافٹ رپوٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جموں وکشمیر میں حد بندی کھبی حقیقت پر مبنی نہیں رہی ہے اور آج بھی حد بندی کمیشن رپورٹ حیران کن ہے، لیکن اس کا سیاسی عمل نہ ماضی میں بدلا ہے نہ مستقبل میں بدلے گا۔ کیونکہ کھلے عام دھاندلیاں ہوئی ہیں۔

    جموں وکشمیر پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد غنی لون نے حد بندی کمیشن ڈرافٹ رپوٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جموں وکشمیر میں حد بندی کھبی حقیقت پر مبنی نہیں رہی ہے اور آج بھی حد بندی کمیشن رپورٹ حیران کن ہے، لیکن اس کا سیاسی عمل نہ ماضی میں بدلا ہے نہ مستقبل میں بدلے گا۔ کیونکہ کھلے عام دھاندلیاں ہوئی ہیں۔

    جموں وکشمیر پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد غنی لون نے حد بندی کمیشن ڈرافٹ رپوٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جموں وکشمیر میں حد بندی کھبی حقیقت پر مبنی نہیں رہی ہے اور آج بھی حد بندی کمیشن رپورٹ حیران کن ہے، لیکن اس کا سیاسی عمل نہ ماضی میں بدلا ہے نہ مستقبل میں بدلے گا۔ کیونکہ کھلے عام دھاندلیاں ہوئی ہیں۔

    • Share this:
    سری نگر: جموں وکشمیر پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد غنی لون نے حد بندی کمیشن ڈرافٹ رپوٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جموں وکشمیر میں حد بندی کھبی حقیقت پر مبنی نہیں رہی ہے اور آج بھی حد بندی کمیشن رپورٹ حیران کن ہے، لیکن اس کا سیاسی عمل نہ ماضی میں بدلا ہے نہ مستقبل میں بدلے گا۔ کیونکہ کھلے عام دھاندلیاں ہوئی ہیں، تاہم کانگرس سمیت مرکزی جماعتوں کی خاموشی باعث تعجب ہے۔ ڈرافٹ سے سیاسی جماعتوں پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ یہ ظلم آج کا نہیں یہ پہلے سے ہوا ہے۔

    سجاد غنی لون نے نیوز 18 کے نمائندے کے ساتھ خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ عمل جموں کشمیر کی سیاسی پارٹیوں کو الگ تھلگ  کرنے کی ایک سازش ہے، لیکن اس سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس عمل پر مرکزی پارٹیاں بھی خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں اور کوئی لیڈر اس پر بیان بازی نہیں کر رہے ہیں۔ ایل جی سرکار میں تعمیراتی کاموں کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ کیا صرف کام کاج باہر کے لوگ جانتے ہیں۔ کیا کشمیری افسران کو کام کرنا نہیں آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوٹی بننے کے بعد جموں وکشمیر میں تعمیراتی کام دور دور تک نظر نہیں آرہے ہیں جبکہ تمام بڑے تعمیراتی پروجیکٹ عوامی سرکار میں شروع کئے گئے ہیں۔

    کشمیر میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے عمل پر جواب دیتے ہوئے سجاد غنی لون تنقیدی انداز میں کہا کہ جب میں چھوٹا تھا اس وقت اس طرح کی باتیں کی جاتی تھیں، لکین اب سرمایہ کاری کب  شروع ہوگی۔ ہم بھی دیکھتے ہیں کب ہوگی۔ سجاد لون کا کہنا تھا کہ اس عمل سے سیاسی عمل پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ حد بندی کمشن کا ظلم ماضی میں پیپلز کانفرنس کو سہنا پڑا ہے۔ کیونکہ اس سے پہلے جو بھی حد بندی ہوئی ہے، اس میں پپلیز کانفرس کو شکار بنایا گیا۔ کیونکہ کشمیر کے ساتھ ہمیشہ ظلم ہوا ہے۔ کیونکہ حد بندی کھبی انصاف اور حقیقت پر مبنی نہیں ہوئی ہے۔ بی جے پی ملک میں کس ریاست کے لوگوں کی تقدیر کی مالک ہے؟ پھرجموں وکشمیر میں یہ لوگوں کی تقدیر کی مالک کیسے بنے۔
    Published by:Nisar Ahmad
    First published: