اپنا ضلع منتخب کریں۔

    راہل کی سیکورٹی پر تنازعہ، آج یاترا میں شامل ہوسکتی ہیں محبوبہ مفتی اور پرینکا گاندھی

    Youtube Video

    جمعہ کو بنیہال سے کشمیر کے لیے شروع ہوئی بھارت جوڑو یاترا کی سیکورٹی کو لے کر تنازعہ شروع ہوگیا ہے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Jammu and Kashmir, India
    • Share this:
      آج کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی بھارت جوڑو یاترا میں شامل ہوسکتی ہیں۔ ریاستی کانگریس صدر وقار رسول وانی نے کہا کہ کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا ہفتہ کو کشمیر میں بھارت جوڑو یاترا میں شامل ہوسکتی ہیں۔ یاترا میں پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی کے ساتھ بڑی تعداد میں خواتین بھی شامل ہوں گی۔ اونتی پورہ چرسو سے پرینکا گاندھی یاترا کا حصہ بنیں گی۔

      برلا انٹرنیشنل اسکول، پامپورہ کے پاس کھانے کے بعد رات کا پڑاو سری نگر کے باہری علاقے میں پنتھا چوک میں ٹرک یارڈ میں ہوگا۔ اتوار کو یاترا پنتھا چوک سے شروع ہو کر بلورڈ روڈ پر نہرو پارک تک چلے گی۔ یاترا فی الحال کشمیر کے اننت ناگ ضلع میں ہے۔

      جمعہ کو بنیہال سے کشمیر کے لیے شروع ہوئی بھارت جوڑو یاترا کی سیکورٹی کو لے کر تنازعہ شروع ہوگیا ہے۔ راہل گاندھی و دیگر کانگریسیوں نے سیکورٹی میں غلطی کا الزام لگاتے ہوئے کشمیر کے باب الداخلہ قاضی گنڈ میں یاترا کو تقریباً دیڑھ گھنٹے تک روکے رکھا۔ بعد میں راہل گاندھی گاڑی سے اننگ ناگ کے کھنّابل ڈاک بنگلے کے لیے روانہ ہوگئے۔ ان کے جانے کے بعد یاترا مین شامل دیگر نمائندوں نے پیدل یاترا پوری کی۔ راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ ان کی سیکورٹی صورتحال یقینی بنانے میں جموں کشمیر انتظامیہ ناکام رہا۔ یاترا مارگ کے دونوں طرف رسیاں لے کر پولیس اہلکاروں کو تعینات نہیں کیا گیا تھا۔

      یہ بھی پڑھیں:
      حیدرآباد میں کیو فیور کی دہشت،کئی ذبح خانوں میں لوگ متاثر، سلاٹر ہاوس سے دور رہنے کا الرٹ

      یہ بھی پڑھیں:
      پٹھان فلم کے بائیکاٹ کی مہم پر انوراگ ٹھاکر سخت، کہا: ماحول خراب کرتے ہیں ایسے واقعات

      اُدھر اے ڈی جی پی کشمیر وجئے کمار نے راہل و دیگر کانگریسیوں کے الزامات سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ یاترا کی سیکورٹی صورتحال میں کسی طرح کی غلطی نہیں ہوئی ہے۔ سیکورٹی میں 25 کمپنیاں لگائی گئی تھیں۔ اُدھر، نیشنل کانگریس کے نائب صدر عمر عبداللہ بنیہال میں یاترا میں شامل ہوئے۔ راہل گاندھی کی طرح انہوں نے بھی سفید ٹی شرٹ پہن رکھی تھی۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: