جموں کشمیر میں کورونا کے کیسوں میں پھر اضافہ، 151 نئے کیسیز آئے سانے، ایک شخص کی موت

جموں کشمیر میں کورونا کے کیسوں میں پھر اضافہ، 151 نئے کیسیز آئے سانے، ایک شخص کی موت۔ پی ٹی آئی علامتی تصویر ۔

جموں کشمیر میں کورونا کے کیسوں میں پھر اضافہ، 151 نئے کیسیز آئے سانے، ایک شخص کی موت۔ پی ٹی آئی علامتی تصویر ۔

پچھلے 24 گھنٹوں کی بات کریں تو ریاست میں 3962 کووڈ ٹیسٹ کیے گئے۔ ان میں سے کشمیر کے 56 اور جموں ڈویژن کے 36 مریض کورونا سے متاثر پائے گئے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Jammu, India
  • Share this:
    جموں کشمیر میں کورونا انفیکشن کے جمعہ کو 151 نئے کیسیز سامنے آئے ہیں۔ ایک مریض کی جی ایم سی جموں میں موت بھی ہوئی ہے۔ نئے کیسیز میں سب سے زیادہ انفیکشن کے کیسیز جموں ضلع سے آئے ہیں۔ جموں ضلع میں 38 نئے کیسیز سامنے آئے ہیں۔

    اُدھم پور میں چار، راجوری میں ایک، ڈوڈا میں چار، کٹھوعہ میں ایک، کشتواڑ میں آٹھ، رامبن میں ایک کیس سامنے آیا ہے۔ سرینگر ضلع میں 27، بارہملا ضلع میں آٹھ، بڈگام سے 15، پلوامہ ضلع سے 10، کٹھوعہ سے آٹھ، اننت ناتھ ضلع سے دس، بانڈی پورہ سے تین، گاندربل سے نو اور کولگام ضلع سے  چار نئے کیسیز سامنے آئے ہیں۔

    جی ایم سی جموں کے ڈوڈہ کے رہنے والے 60 سالہ معراج کی موت ہو گئی ہے۔ یہ مریض ٹیومر کا شکار تھا اور طویل عرصے سے کورونا سے بھی متاثر تھا۔ پچھلے 24 گھنٹوں کی بات کریں تو ریاست میں 3962 کووڈ ٹیسٹ کیے گئے۔ ان میں سے کشمیر کے 56 اور جموں ڈویژن کے 36 مریض کورونا سے متاثر پائے گئے۔

    یہ بھی پڑھیں:

    امرناتھ یاترا کا یکم جولائی سے ہوگا آغاز، 62روزہ فیسٹیول کے لیے 17 اپریل سے ہوں گے رجسٹریشن

    اس سے قبل، دارالحکومت دہلی میں کورونا کے کیسیز اپریل کے آخر تک اپنی انتہا کو پہنچ سکتے ہیں۔ کورونا کی وسری لہر میں بھی اپریل کے آخر تک کیسیز تیزی سے بڑھے تھے۔ حالانکہ، راحت کی بات ہے کہ زیادہ تر آبادی ویکسین لگا چکی ہے۔ وہیں، انفیکشن ہونے سے قوت مدافعت بھی مضبوط ہوئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:

    بانڈی پورہ میں منشیات پر ضلع کمیٹی کی میٹنگ، نشیات کی لعنت کے خلاف مہم جاری

    اس دوران ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ انفیکشن کی شرح 28 فیصدی تک پہنچ گئی ہے۔ اندیشہ ہے کہ یہ اعدادوشمار بڑھ کر 36 فیصدی تک جاسکتے ہیں۔ گزشتہ لہروں میں بھی یہ اعدادوشمار 36 فیصدی تک پہنچے تھے۔ حالانکہ گزشتہ مرتبہ کے مقابلے دہلی میں اس مرتبہ کورونا کی جانچ کم ہورہی ہے۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: