کشمیر میں ڈی ڈی سی انتخابات میں عمر رسیدہ خواتین نے جمہوری عمل میں حصہ لیا
کشمیر وسطی ضلع بڈگام کے بیروہ میں ڈی ڈی سی انتخابات کے دوران دلچسپ مناظردیکھنے کو ملے۔ یہاں کئی بزرگ ترین خواتین نے دوسروں کے سہارے پولنگ بوتھوں پرپہنچ کر اپنا قیمتی ووٹ ڈالا۔ ان خواتین میں کافی جوش دکھائی دے رہا تھا۔
- news18 Urdu
- Last Updated: Dec 06, 2020 12:57 AM IST

کشمیر میں ڈی ڈی سی انتخابات میں عمر رسیدہ خواتین نے جمہوری عمل میں حصہ لیا
کشمیر وسطی ضلع بڈگام کے بیروہ میں ڈی ڈی سی انتخابات کے دوران دلچسپ مناظردیکھنے کو ملے۔ یہاں کئی بزرگ ترین خواتین نے دوسروں کے سہارے پولنگ بوتھوں پرپہنچ کر اپنا قیمتی ووٹ ڈالا۔ ان خواتین میں کافی جوش دکھائی دے رہا تھا۔ بیروہ کے سکھ ناگ بلاک میں بھی ڈی ڈی سی کے انتخابات کےدوران مختلف پولنگ بوتھوں پرشدیدسردی کے باوجود بھی کئی عمررسیدہ خواتین ووٹ ڈالتے ہوئے نظر آئیں۔ ان عمر رسیدہ خواتین نے دوسروں کے سہارے پولنگ بوتھوں پرپہنچ کر جمہوری عمل میں حصہ لیا۔ ان خواتین کی عمر 100 برس اور اس سے زیادہ بتائی گئی۔
بزرگ خواتین نے نیوز 18 اردو کو بتایا کہ انہوں نے آج تک ہر بار اپنا ووٹ ڈالا۔ تاہم جس طرح تعمیروترقی ہونی چاہئے تھی، اس طرح نہیں ہو پائی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آج اس بزرگی میں بھی وہ ایک امید کے ساتھ اپنا ووٹ ڈالنے آئی ہیں۔ تاکہ ان کے بچے اب ایک نئے کشمیر میں تعمیر وترقی کادور دیکھیں گے۔ ووٹ ڈالنے کےدوران ان خواتین میں کافی خوشی پائی جارہی تھیں۔ بیروہ سکھ ناگ کے ہردپَنزو میں بھی کئی عمر رسیدہ خواتین نے بھی جمہوری عمل میں حصہ لیا۔
100سال سے زیادہ عمرکی ایک خاتون نے نیوز 18 اردو کو بتایا کہ وہ ہرانتخاب میں اپنا ووٹ ڈال رہی تھیں۔ اس بار وہ دو بیٹیوں کےسہارے پولنگ بوتھ پرپہنچی جہاں پرانہوں نے ووٹ ڈالا۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں امید ہے کہ اس بار منتخب ہونے والے نمائندے ان کے درپیش مسائل کوحل کریں گے۔ کشمیر میں ڈی ڈی سی انتخابات میں اس بار زیادہ تر نوجوان میدان میں اترکر اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ یہ نوجوان صرف کشمیر کو ایک نئے کشمیر کے طور پر دیکھناچاہتے ہیں۔ لوگ بھی اس امید کے ساتھ اپنے ان نوجوان نمائندوں کو ووٹ دے رہے ہیں۔ تاکہ وہ تعمیروترقی کے ایک نئے دور کے ساتھ پوری طرح کھرا اتریں گے۔