کشمیر میں دہشت گردوں کا بڑا سہارا بن رہے تھے یہ 14 میسینجر ایپ، حکومت نے کیا بلاک

اعلیٰ ذرائع کے مطابق، کئی ایجنسیوں کو معلوم چلا ہے کہ ان ایپس کو دہشت گرد وادی کشمیر میں اپنے حامیوں اور آن گراؤنڈ ورکرز (OGWs) سے بات چیت کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

اعلیٰ ذرائع کے مطابق، کئی ایجنسیوں کو معلوم چلا ہے کہ ان ایپس کو دہشت گرد وادی کشمیر میں اپنے حامیوں اور آن گراؤنڈ ورکرز (OGWs) سے بات چیت کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

اعلیٰ ذرائع کے مطابق، کئی ایجنسیوں کو معلوم چلا ہے کہ ان ایپس کو دہشت گرد وادی کشمیر میں اپنے حامیوں اور آن گراؤنڈ ورکرز (OGWs) سے بات چیت کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Delhi | Jammu and Kashmir
  • Share this:
    نئی دہلی: دفاعی فورسز، انٹیلی جنس اور تفتیشی ایجنسیوں کی سفارش پر ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر میں دہشت گرد گروپوں کے ذریعہ استعمال کی جانے والی 14 میسنجر موبائل ایپلی کیشنز کو بلاک کردیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ان ایپس میں Cripwiser, Enigma, SafeSwiss, Vikrame, Mediafire, Briar, Beechat, Nandbox, Conion, IMO, Element, Second Line, Jangi, Threema وغیرہ شامل ہیں۔

    اعلیٰ ذرائع کے مطابق، کئی ایجنسیوں کو معلوم چلا ہے کہ ان ایپس کو دہشت گرد وادی کشمیر میں اپنے حامیوں اور آن گراؤنڈ ورکرز (OGWs) سے بات چیت کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ حکومت نے پایا کہ ان ایپس کے ہندوستان میں نمائندے نہیں تھے اور ہندوستانی قوانین کے مطابق معلومات حاصل کرنے کے لیے ان سے رابطہ نہیں کیا جا سکتا تھا۔ ایجنسیوں نے کئی مواقع پر ایپ انتظامیہ سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن ہندوستان میں رابطہ کرنے کے لیے کوئی دفتر نہیں تھا۔

    ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ رپورٹ کے مطابق ان میں سے زیادہ تر ایپس یوزرس کو گمنامی فراہم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا اور ان کے فیچرز کی وجہ سے ایجنسیوں کو ان یوزرس تک پہنچنے میں مشکل پیش آرہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ کو مختلف ایجنسیوں کے ذریعے پتہ چلا کہ یہ موبائل ایپس دہشت گردوں اور ان کے ساتھیوں کی مدد کرتی ہیں۔

    نوجوانوں کو اکسانے کے لیے ان میسجنگ ایپس کا استعمال
    ایک سینئر انٹیلی جنس اہلکار نے نیوز 18 کو بتایا کہ یہ ایپس جموں و کشمیر میں دہشت گردانہ پروپیگنڈہ پھیلانے اور نوجوانوں کو بھڑکاتے ہوئے پائے گئے ہیں۔ اہلکار نے بتایا کہ ان ایپس کو انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ 2000 کی دفعہ 69A کے تحت بلاک کیا گیا ہے۔

    آپ کو بتاتے چلیں کہ پچھلے کچھ سالوں سے حکومت جموں و کشمیر میں دہشت گردوں کے مواصلاتی نیٹ ورک کو توڑنے کی کوشش کر رہی ہے۔ جن ایپس کو بلاک کیا گیا ہے ان کے سرورز مختلف ممالک میں ہیں جس کی وجہ سے ان کا سراغ لگانا مشکل ہے۔ نیز، بھاری انکرپشن کی وجہ سے، ان ایپس کو روکنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔
    Published by:Sana Naeem
    First published: