جموں کشمیر: جموں کے برنائی علاقے میں اپنے گھر کے ایک کمرے میں گزشتہ کئی روز سے محصور مینو منہاس اپنے خاوند کی راہ تک رہی ہے۔ مینو کی بے بس نگاہیں گھر کے داخلی دروازے پر اسی روز سے ٹکی ہوئی ہیں جب سے اس نے چھتیس گڑھ نکسلی حملے (Chhattisgarh naxal attack) کے دوران اپنے خاوند راکیشور کمار سنگھ کے لاپتہ ہونے کی خبر سنی۔ مینو کی آنکھوں سے مسلسل اشک بہہ رہے ہیں اور یہ نم آنکھیں مینو کی اپنے خاوند کے تیئں انس اور شفقت کا اظہار کر رہی ہیں۔ مینو اور اسکی 6 برس کی بچی کی آہیں لگاتار اس کمرے کے سناٹے کو چیر رہی ہیں جہاں پر اس وقت لوگ ان دونوں ماں بیٹی کو بھر پور تسلی دینے کی کوشش کر رہی ہیں۔
وہیں دوسری جانب نکسلیوں نے بیان جاری کرکے دعویٰ کیا ہے کہ لاپتہ سی آر پی ایف کمانڈو راکیشور سنگھ منہاس ان کی تحویل میں ہیں۔ نکسلیوں کا مطالبہ ہے کہ حکومت ایک ثالثی کا اعلان کرے اور پھر وہ یرغمال کمانڈو کو اس کے حوالے کرے گا، تب تک وہ ان کی تحویل میں 'محفوظ' رہے گا۔
مینو کے مطابق گزشتہ جمعہ کے دن آپریشن پر جانے سے قبل آخری بار راکیشور نے انہیں فون کیا اور وہ جلدی میں تھے۔ مینو کے مطابق راکیشور نے انہیں یہ کہہ کر فون کاٹنے کو کہا کہ وہ اگلے دن تفصیل سے بات کریں گے کیونکہ اس وقت انہیں ضروث آپریشن پر جانا ہے۔ اگرچہ راکیشور کے اس آپریشن میں شہید ہونے کی افواہیں لگاتار گشت کر رہی ہیں لیکن اس کے باوجود بھی مینو کی امید نہیں ٹوٹی ہے۔

مینو کو امید ہے کہ راکیشور جلد ہی اپنے گھر کو لوٹیں گے اور وہ زندہ ہوں گے۔ مینو لگاتار اپنے تھرتھراتے ہونٹوں سے وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ سے ان کے شوہر کو واپس لانے کی اپیل کر رہی ہے۔ مینو کا کہنا ہے کہ جسطرح سے ونگ کمانڈر ابھینندن کو پاکستان کے چنگل سے چھڑا کر واپس لایا گیا اسی طرح سے راکیشور کو بھی واپس لایا جائے۔
ادھر راکیشور کی کمسن بیٹی اپنے والد کی جدائی برداشت نہیں کر پارہی ہیں۔ اپنے گھر میں غم کا ماحول دیکھنے کے بعد سارگوی مسلسل اپنے باپ سے ملنے کی ضد کر رہی ہے اور وہ ہر صورت میں اپنے والد کی آغوش میں سما جانا چاہتی ہے۔ سارگوی نا ہی ہمسایوں اور نا ہی رشتہ داروں کی تسلی سے مطمئن ہو رہی ہے اگر کوئی اسے خوشی دے سکتا ہے تو وہ صرف اس کے اپنے والد ہیں۔

مینو لگاتار اپنے تھرتھراتے ہونٹوں سے وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ سے ان کے شوہر کو واپس لانے کی اپیل کر رہی ہے۔
راکیشور کمار سنگھ منہاس کے رشتہ دار بھی لگاتار سرکار سے انکا سراغ لگانے کی گوہار لگا رہے ہیں۔ انکے برادر نسبتی وکرم سنگھ کا کہنا ہے کہ وہ راکیشور کی سلامتی کو لیکر لگاتار پریشان ہیں لیکن سرکار کی جانب سے انہیں کوئ خاطر خواہ جواب نہیں مل پا رہا ہے۔ وکرم کا کہنا ہے کہ میڈیا میں کبھی راکیشور کی شہید ہونے کی خبر آتی ہے تو کبھی انکے لاپتہ ہونے کی جسکی وجہ سے وہ تزبزب کے شکار ہوۓ ہیں۔ جبکہ راکیشور کے ہیڈ کوارٹر سے بھی انہیں انکے لگاتار لاپتہ ہونے کی خبر ہی موصول ہو رہی ہے۔ وکرم نے سرکار سے جلد سے جلد راکیشور کا پتہ لگانے کی تلقین کی ہے۔

واضح ہو کہ بیجاپور میں نکسلیوں کے ساتھ تصادم میں اب تک 24 جوانوں کی شہادت ہوئی ہے ۔ چھتیس گڑھ کے بیجاپور اور سکما ضلع کے بارڈر پر ہوئے اس تصادم کو 400 سے زیادہ نکسلیوں نے انجام دیا ۔ حالانکہ اس دوران جوانوں نے نکسلیوں کو پیچھے دھکیلنے کیلئے جم کر لوہا لیا ۔ اس واقعہ میں زخمی 13 جوانوں کا راجدھانی رائے پور میں علاج کیا جارہا ہے ۔ یہی نہیں ، جن جوانوں کو گولی لگی ہے ، ان کے حوصلے کافی بلند ہیں اور اگر آنے والے دنوں میں اس طرح کے تصادم ہوتے تو وہ پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں ۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔