اپنا ضلع منتخب کریں۔

    راجوری میں دہشت گردانہ حملے کی فاروق عبداللہ نے کی مذمت تو محبوبہ مفتی نےBJP کے دعوؤں پر اٹھائے سوال

    Youtube Video

    ڈاکٹر عبداللہ نے کہا کہ دہشت گردی کو ختم کرنے کے لئے سرکار کو سب متعلقین سے بات چیت کرنی ہوگی اور یہی ایک راستہ ہے کہ ہم اس کا خاتمہ کر سکیں گے۔ پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے امن قائم ہونے کے بی جے پی کے دعوؤں پر سوال کھڑا کیا ہے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Jammu and Kashmir, India
    • Share this:
      رمیش امباردار:
      راجوری کے ڈانگری گاؤں میں کل دہشت گردوں کی جانب سے اقلیتی طبقے کے لوگوں کے گھروں میں گھس کر چار افراد کو قتل کئے جانے کے واقع کی بڑے پیمانے پر مذمت کی جارہی ہے۔ اس حملے میں دس سے زیادہ افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔ مختلف سیاسی پارٹیوں کے لیڈران نے اس درد ناک واقعے کی سخت مذمت کرتے ہوئے سرکار سے آئندہ ایسے واقعات کو روکنے کے لئے موثر اقدامات اٹھانے کی مانگ کی ہے۔ نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے دہشت گردوں کی اس بزدلانہ حرکت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے واقعات سے کچھ حاصل نہیں ہونے والا ہے۔

      انہوں نے کہا کہ ہم سب کو مل کر دہشت گردی کے خاتمے کے لئے کام کرنا ہوگا تاکہ جموں و کشمیرمیں واقعی میں امن کے حالات قائم ہوں ۔ ڈاکٹر عبداللہ نے کہا کہ دہشت گردی کو ختم کرنے کے لئے سرکار کو سب متعلقین سے بات چیت کرنی ہوگی اور یہی ایک راستہ ہے کہ ہم اس کا خاتمہ کر سکیں گے۔ پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے امن قائم ہونے کے بی جے پی کے دعووں پر سوال کھڑا کیا ہے۔

      انہوں نے الزام لگایا کہ سرکار عام شہریوں کے جان و مال کا تحفظ کرنے میں ناکام ہوئی ہے۔ پردیش کانگریس نے دہشت گردوں کی اس حرکت کو بزدلانہ حرکت قرار دیتے ہوئے اس حملے میں شہید ہوئے شہریوں کے لواحقین کو پچاس لاکھ فی کس ایکس گریشیا ریلیف دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ پارٹی کے پردیش صدر وقا ر رسول نے کہا ہے کہ اس طرح کے واقع سے یہ ثابت ہوا ہے کہ معمول کے حالات بحال ہونے کے سرکاری دعوے جھوٹےہیں اور سرکار ابھی تک جموں و کشمیر میں دہشت گردی کو ختم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ پردیش بی جے پی نے راجوری میں دہشت گردوں کی طرفسے عام شہریوں کو نشانہ بنانے کی سخت مذمت کرتےہوئے کہا ہے کہ پاکستان جموں و کشمیر میں امن بحال ہوتا دیکھنا برداشت نہیں کر پارہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ اب جموں خطے میں حالات کو بگاڑنے کی مذموم کوششیں کر رہا ہے۔ جائے واقع کا دورہ کرنے کے دوران پردیش بی جے پی کے صدر رویندر رینہ نے اس واقع کو انسانیت کا قتل قرار دیتے ہوئے اس میں ملوث دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کی بات کہی ہے۔ پیوپلز کانفرنس کے صدر سجاد غنی لون نے اس واقع کے سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں و کشمیر لوگوں کو ایک جُٹ ہوکر دہشت گردید کے خلاف آواز اٹھانی ہوگی ۔

      ایم ایل اے عارف مسعود کے ذریعے نئے سال کے موقع پر امام و پجاریوں کو تحفہ دینے سے چھڑی بحث

      جموں و کشمیر پولیس ملی بڑی کامیابی، دہشت گردوں کا بڑا نیٹ ورک کیا بےنقاب

      واضح رہے دہشت گردوں نے کل شام راجوری کے ڈھانگری گائوں میں اقلیتی فرقے کے تین مکانوں میں گھس کر چار افراد کو ہلاک اور مزید دس افراد کو زخمی کردیا۔ مزید آج صُبح قریب دس بجے اسی ایک مکان کے سامنے دہشت گردوں کی طرفسے نصب کی گئی ایک بارودی سرنگ کے دھماکے میں ایک کمسن بچی ہلاک اور کئی زخمی ہوئے۔ علاقے میں فوجج نے بڑے پیمانے پر تلاشی کاروائی شروع کی ہے اور دہشت گردوں کو ڈھونڈ نکلانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
      Published by:Sana Naeem
      First published: