جموں وکشمیر: نابالغ لڑکی کی مبینہ طور عصمت دری، پولیس اہلکار، ریٹائر فوجی جوان سمیت 4 افراد گرفتار
نابالغ لڑکی کی مبینہ طور عصمت دری کے بعد اسے حاملہ بنانے کے الزام میں قاضی گنڈ پولیس نے اہم کاروائی کے دوران پولیس اہلکار، ریٹائرڈ فوجی جوان سمیت چار افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
- news18 Urdu
- Last Updated: Apr 08, 2021 01:29 AM IST

جموں وکشمیر: نابالغ لڑکی کی مبینہ طور عصمت دری، پولیس اہلکار، ریٹائر فوجی جوان سمیت 4 افراد گرفتار
بونیگام قاضی گنڈ: نابالغ لڑکی کی مبینہ طور عصمت دری کے بعد اسے حاملہ بنانے کے الزام میں قاضی گنڈ پولیس نے اہم کاروائی کے دوران پولیس اہلکار، ریٹائرڈ فوجی جوان سمیت چار افراد کو گرفتار کرنےکا دعویٰ کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق، پولیس تھانہ قاضی گنڈ کو ایک تحریری شکایت موصول ہوئی، جس میں نابالغ لڑکی کے والد نے بتایا کہ اس کی بیٹی کی عصمت دری کرنے کے بعد اسے حاملہ بنایا گیا۔
شکایت میں یہ کہا گیا کہ بونیگام کے مقام پر شبروزہ زوجہ مشتاق احمد ایتو ساکنہ دامجن قاضی گنڈ نے ٣ افراد کی گھناونی سازش کا حصہ بنتے ہوے نابالغ لڑکی کی عصمت دری میں رول ادا کیا۔ پولیس کے مطابق میڈیکل رپورٹ سے پتہ چلا ہے کہ لڑکی کی۔ عصمت دری کی گئ ہے جبکہ اس عمل کی وجہ سے متاثرہ لڑکی چار مہینے کی حاملہ ہے۔

نابالغ لڑکی کی مبینہ طور عصمت دری کے بعد اسے حاملہ بنانے کے الزام میں قاضی گنڈ پولیس نے اہم کاروائی کے دوران پولیس اہلکار، ریٹائرڈ فوجی جوان سمیت چار افراد کو گرفتار کرنےکا دعویٰ کیا ہے۔
اس سلسلے میں پولیس تھانہ قاضی گنڈ کے ایس ایچ او ارشاد احمد ریشی نے جلد ہی کاروائی کرتے ہوئے بونیگام قاضی گنڈ میں پیش آئے اس واقعہ میں ملوث تین افراد جن میں ظہور احمد ساکنہ پاری گام کولگام جوکہ پیشے سے ایک ریٹائر فوجی جوان ہے کے ساتھ ساتھ پولیس کانسٹبل کفایت احمد ملک ساکنہ یاری پورہ کولگام اور اعجاز احمد شاہ ساکنہ چی ین دیوسر کولگام کو گرفتارکیا گیا۔
A police constable was among four persons arrested for allegedly raping a minor girl with the help of a woman at Bonigam Qazigund in Kulgam district of Jammu and Kashmir. https://t.co/1ngPmfR3fh
— News18 (@CNNnews18) April 7, 2021
پولیس نے معاملے کے حوالے سے ایف آئی آر درج کرکے تحقیقات شروع کر دی ہے جبکہ ملوث خاتون سمیت چار افراد کو سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا گیا ہے۔ عوامی حلقوں میں اگرچہ معاملے کو لےکرکافی تشویش پانی جارہی ہے۔ تاہم اس پولیس کاروائی کی کافی سراہنا کی جارہی ہے۔