نئی دہلی: جموں وکشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر لیڈر غلام نبی آزاد کانگریس چھوڑنے کے بعد جموں میں پہلی ریلی کرنے جا رہے ہیں۔ جموں کے فوجی فارم میں غلام نبی آزاد ایک بڑی ریلی کو خطاب کریں گے۔ دوسری طرف جموں وکشمیر کانگریس کو مزید جھٹکے لگ سکتے ہیں کیونکہ تقریباً 200 کانگریسی کارکنان نے غلام نبی آزاد کی حمایت میں استعفیٰ سونپنے والے ہیں۔
واضح رہے کہ جموں وکشمیر کے سابق نائب وزیر اعلیٰ تارا چند سمیت ایک درجن کے قریب سابق وزرا اور اراکین اسمبلی پہلے ہی کانگریس چھوڑ کر غلام نبی آزاد کی حمایت کا اعلان کرچکے ہیں اور اتوار کو کانگریس سمیت دیگر پارٹیوں کے لیڈران بھی غلام نبی آزاد کی ریلی میں شامل ہوکر ان کے ذریعہ تشکیل دی جا رہی نئی سیاسی پارٹی میں شامل ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں۔سونیا گاندھی کے بے حد قریبی رہے غلام نبی آزاد کے Congress چھوڑنے کے فیصلے پر ایک نئی بحث کا آغاز یہ بھی پڑھیں۔Ghulam Nabi Azad نے آخر کیوں 50 سال بعد کانگریس اور راہل گاندھی سے حاصل کی آزادی واضح رہے کہ 73 سالہ غلام نبی آزاد نے 26 اگست کو استعفیٰ دے کر کانگریس سے 50 سال اپنا رشتہ توڑ لیا تھا۔ استعفیٰ کے ساتھ ہی انہوں نے کانگریس پارٹی کے زوال کے لئے راہل گاندھی کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔ کانگریس صدر سونیا گاندھی کو لکھے گئے خط میں انہوں نے کہا تھا کہ جب سے راہل گاندھی کے ہاتھ میں کانگریس کی طاقت آئی تب سے پارٹی مسلسل زوال کی طرف جا رہی ہے۔ اس کے لئے راہل گاندھی کی بچکانی حرکتیں ذمہ دار ہیں۔ استعفیٰ کے بعد انہوں نے نئی پارٹی بنانے کا اعلان کیا تھا۔ حالانکہ اتوار کی ریلی میں نئی پارٹی کے اعلان کا امکان نہیں ہے۔ اس سے پہلے وہ اپنے خیر خواہوں کے ساتھ بات چیت کریں گے اور ان کا من ٹٹولیں گے۔
غلام نبی آزاد صبح تین روزہ دورے پر جموں پہنچے ہیں۔ اس دوران ان کے حامی ان کے والہانہ استقبال کے لئے پوری طرح تیار ہیں۔ جموں ایئر پورٹ سے ریلی کے مقام تک جانے والے شاہراہ پر غلام نبی آزاد کی حمایت میں ہورڈنگ اور بینر لگائے گئے ہیں۔ ریلی کے مقام پر اسٹیج تیار ہوچکا ہے۔ یہاں 15 ہزار لوگوں کے بیٹھنے کا انتظام ہے۔ جموں میں اترنے کے بعد غلام نبی آزاد پہلے گاندھی نگر واقع اپنی رہائش گاہ پر جائیں گے۔ اس کے بعد دوپہر کو فوجی کالونی میں ریلی کرنے کا امکان ہے۔ غلام نبی آزاد جموں ایئر پورٹ پر صبح 10.30 بجے کے قریب پہنچیں گے۔ وہاں پر آزاد کے حامیوں کے ذریعہ ان کا استقبال کیا جائے گا۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔