مجھے پندرہ دنوں میں تین بار نظر بند رکھا گیا: محبوبہ مفتی کا دعویٰ
پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا دعویٰ ہے کہ انہیں گذشتہ پندرہ دنوں سے بھی کم عرصے میں تین بار نظر بند رکھا گیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی کے وزرا وادی کشمیر میں انتخابی مہم چلانے کے لئے آزاد ہیں لیکن مجھے روکا جا رہا ہے۔
- UNI
- Last Updated: Dec 09, 2020 02:07 PM IST

پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی فائل فوٹو
سری نگر۔ پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا دعویٰ ہے کہ انہیں گذشتہ پندرہ دنوں سے بھی کم عرصے میں تین بار نظر بند رکھا گیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی کے وزرا وادی کشمیر میں انتخابی مہم چلانے کے لئے آزاد ہیں لیکن مجھے روکا جا رہا ہے۔
محبوبہ مفتی نے بدھ کے روز اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: ’مجھے آج بھی غیر قانونی طور پر نظر بند رکھا گیا۔ گذشتہ پندرہ دنوں سے بھی کم عرصے میں مجھے تین بار نظر بند رکھا گیا۔ جمہوریت کی بھی حد ہوگئی۔ اگر ہماری سرگرمیوں پر سیکورٹی بنیادوں پر پابندیاں عائد ہیں تو پھر بی جے پی کے وزرا کو کشمیر میں انتخابی مہم چلانے کی اجازت کیوں دی جار ہی ہے جبکہ مجھ سے ڈی ڈی سی انتخابات کے اختتام تک انتظار کرنے کو کہا جا رہا ہے‘۔
Illegally detained today for the third time in less than a fortnight. Too much democracy indeed. If my movements are curbed due to ‘security concerns’ then why are BJP ministers allowed to campaign freely in Kashmir while Ive been asked to wait until culmination of DDC elections? pic.twitter.com/H3v0ixISrL
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) December 9, 2020
بتادیں کہ محبوبہ مفتی کو منگل کے روز بھی مبینہ طور پر نظر بند رکھا گیا تھا۔ انہوں نے منگل کے روز نظر بندی کے رد عمل میں اپنے ایک ٹویٹ میں کہا تھا: ’غیر قانونی طور پر نظر بند کرنا حکومت ہند کا کسی بھی طرح کی اپوزیشن کو دبانے کا محبوب طریقہ کار بن گیا ہے۔ مجھے ایک بار پھر نظر بند کر دیا گیا، میں بڈگام کا دورہ کرنا چاہتی تھی جہاں سینکڑوں لوگوں کو بے گھر کر دیا گیا ہے‘۔
Illegal detention has become GOIs favourite go to method for muzzling any form of opposition. Ive been detained once again because I wanted to visit Budgam where hundreds of families were evicted from their homes. pic.twitter.com/HFQHJHPAzQ
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) December 8, 2020
قبل ازیں موصوفہ کے دعوے کے مطابق انہیں 25 نومبر کو انہیں اپنی رہائش گاہ سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی تاہم پولیس نے ان کی نظر بندی کے دعوے کو مسترد کیا تھا۔