اپنا ضلع منتخب کریں۔

    جموں وکشمیر : آئی اے ایس افسر اعجاز اسد راشٹریہ گورو ایوارڈ کے لئے نامزد

    آئی اے ایس افسر ہونے کے علاوہ محمد اعجاز اسد اردو زبان کے شاعر بھی ہیں۔ 'برف زار' ان کا پہلا شعری مجموعہ ہے جس پر انہیں ایوارڈ بھی مل چکا ہے۔

    آئی اے ایس افسر ہونے کے علاوہ محمد اعجاز اسد اردو زبان کے شاعر بھی ہیں۔ 'برف زار' ان کا پہلا شعری مجموعہ ہے جس پر انہیں ایوارڈ بھی مل چکا ہے۔

    آئی اے ایس افسر ہونے کے علاوہ محمد اعجاز اسد اردو زبان کے شاعر بھی ہیں۔ 'برف زار' ان کا پہلا شعری مجموعہ ہے جس پر انہیں ایوارڈ بھی مل چکا ہے۔

    • UNI
    • Last Updated :
    • Share this:
      جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ کے مینڈھر سے تعلق رکھنے والے آئی اے ایس افسر محمد اعجاز اسد کو ایڈمنسٹریشن اور لٹریچر کے شعبوں میں نمایاں کام کرنے پر راشٹریہ گورو ایوارڈ کے لئے نامزد کیا گیا ہے ۔ انڈیا انٹرنیشنل فرنڈشپ سوسائٹی کی طرف سے یہ ایوارڈ اُن غیر معمولی ہندوستانی شہریوں کو دیا جاتا ہے جو تعلیم، سیاست و سوشل ورک، فائن آرٹس، انڈسٹری، سائنس اور ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں ۔ انتظامی خدمات کی مثالی فراہمی اور اپنی اردو شاعری کے لئے مشہور محمد اعجاز اسد کو یہ ایوارڈ قومی راجدھانی نئی دہلی میں منعقد ہونے والی ایک تقریب میں دیا جائے گا ، جس کی تاریخ کا کورونا وائرس وبا کی وجہ سے ابھی اعلان نہیں کیا گیا ہے۔

      آئی اے ایس افسر ہونے کے علاوہ محمد اعجاز اسد اردو زبان کے شاعر بھی ہیں۔ 'برف زار' ان کا پہلا شعری مجموعہ ہے جس پر انہیں ایوارڈ بھی مل چکا ہے۔ ان کی غزلیں 'ریختہ ڈاٹ او آر جی' پر دستیاب ہیں۔ سن 2012 بیچ کے آئی اے ایس افسر اعجاز اسد فی الوقت کشمیر پاور ڈسکام کے منیجنگ ڈائریکٹر کے طور پر اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ وہ جموں وکشمیر کے دونوں صوبوں میں بحیثیت ضلع مجسٹریٹ اپنی خدمات انجام دے چکے ہیں اور اپنی انسانیت نوازی کی وجہ سے لوگوں میں کافی مقبول ہیں۔

      محمد اعجاز اسد کو یہ ایوارڈ قومی راجدھانی نئی دہلی میں منعقد ہونے والی ایک تقریب میں دیا جائے گا ۔
      محمد اعجاز اسد کو یہ ایوارڈ قومی راجدھانی نئی دہلی میں منعقد ہونے والی ایک تقریب میں دیا جائے گا ۔


      اعجاز اسد سرحدی ضلع پونچھ سے آئی اے ایس امتحان پاس کرنے اور قبل ازیں آئی آئی ٹی دلی میں داخلہ پانے والے پہلے نوجوان تھے۔ آئی اے ایس امتحانات پاس کرنے سے قبل انہوں نے آئی آئی ٹی دلی سے میکینکل انجینئرنگ میں بی ٹیک کیا تھا۔ نیو ز ایجنسی یو این آئی اردو نے جب اعجاز اسد سے رابطہ قائم کر کے اُن سے پوچھا کہ وہ کون سے کام ہیں جن کی بنا پر انہیں اس ایوارڈ کے لئے نامزد کیا گیا ہے، تو ان کا کہنا تھا: 'جب انسان اپنی تعریف خود کرتا ہے تو وہ عجیب لگتا ہے۔ اس لئے، میں نے لوگوں کے لئے کیا کیا ہے، میں اس پر خود بات نہیں کرنا چاہوں گا '۔  تاہم ان کا ساتھ ہی کہنا تھا: 'یہ میں ضرور کہنا چاہوں گا کہ کام کرنے کے لئے جذبہ ہونا چاہئے ۔ ایک انسان میں کام کرنے کا جذبہ ہوگا تو اس کے لئے کوئی منزل دور نہیں'۔

      اعجاز اسد کے آبائی علاقہ سے تعلق رکھنے والے صحافی ناظم علی منہاس کا کہنا تھا: 'اعجاز صاحب میں عوام کی خدمت کا جذبہ کوٹ کوٹ کر بھرا ہے'۔ ان کا مزید کہنا تھا: 'اعجاز اسد صاحب کو جب 2018 میں ضلع پونچھ بحیثیت ضلع مجسٹریٹ بھیجا گیا تھا تو یہاں کے لوگوں کو پہلی دفعہ ایک صحیح انتظامیہ دیکھنے کو ملی تھی ۔ انہوں نے ضلع کی ترقی میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی تھی ۔ وہ اپنے دفتر میں ہر ایک سے ملتے تھے اور ہر ایک کو سنتے تھے۔ کئی بار انہیں سڑک پر بھی لوگوں سے ملتے ہوئے دیکھا گیا'۔

      ناظم نے بتایا کہ یہی وجہ ہے کہ جب انہیں چند ماہ بعد ضلع پونچھ سے ٹرانسفر کیا گیا تھا تو لوگوں نے سڑکوں پر آکر احتجاج کیا تھا اور سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت روک دی تھی۔

       
      Published by:Imtiyaz Saqibe
      First published: