جموں و کشمیر : سرمایہ کاری کو فروغ دینے سے کاروبار کے ساتھ روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے: منوج سنہا
جموں و کشمیر : سرمایہ کاری کو فروغ دینے سے کاروبار کے ساتھ روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے: منوج سنہا
Jammu and Kashmir News: جموں و کشمیر کے لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے سے یو ٹی میں جہاں کاروباری سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا وہیں پڑھے لکھ اور سکل رکھنے والے نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
جموں : جموں و کشمیر کے لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے سے یو ٹی میں جہاں کاروباری سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا وہیں پڑھے لکھ اور سکل رکھنے والے نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ سرمایہ کاری سے متعلق ایک جائزہ میٹنگ کے دوران منوج سنہا نے جموں کے ڈویژنل کمشنر کے دفتر کے علاوہ جموں، کٹھوعہ، سانبہ اور اودھمپور کے چار ضلع ترقیاتی کمشنروں کے دفاتر میں انڈسٹریز اینڈ کامرس محکمے کا ہیلپ ڈیسک قائیم کرنے کی ہدایات دیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ کا بنیادی مقصد زمین کے استعمال میں تبدیلی اور کاروبار کرنے میں آسانی پیدا کرنے سمیت تمام مسائل کو حل کرنے کے لئے موثر رد عمل کو یقینی بنانا ہے۔ منوج سنہا نے کہا کہ متعلقہ عہدیداروں کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اس سلسلے میں اپنا پورا تعاون پیش کریں اور سرمایہ کاری کرنے والوں کو مختلف لوازمات پورے کرنے میں مدد کرنی چاہئے تاکہ انہیں جموں و کشمیر میں سرمایہ کاری کرنے میں کوئی دقت پیش نہ آئے۔
لیفٹننٹ گورنر نے کہا کہ سرکار جموں و کشمیر میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لئے تمام تر اقدامات کررہی ہے اور اس سلسلے میں سرمایہ کاروں کو سرکاری طور پر ہرممکن سہولت فراہم کی جارہی ہے۔ جموں میں ہوئی اس میٹنگ میں تمام متعلقہ افسران اور دیگر لوگوں نے سرکت کی۔
اس میٹنگ میں جموں و کشمیر میں سرمایہ کاری کو بڑھانے کے طور طریقوں پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا اور مختلف معاملات طے کئے گئے ۔
Published by:Imtiyaz Saqibe
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔