اپنا ضلع منتخب کریں۔

    جموں و کشمیر میں ایک اور تناؤ کا سامنا! ٹارگٹ کلنگ، مزیدڈرونز و غیر ملکی دہشت گردوں کاخطرہ

    فائل فوٹو

    فائل فوٹو

    افواج کے لیے ایک اور بڑی پریشانی غیر ملکی دہشت گردوں (FTs) کی بڑھتی ہوئی تعداد ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق اس سال ایف ٹیز کی کل تعداد 128 سے زیادہ ہے۔ پچھلے سال جموں و کشمیر پولیس کے مطابق سال بھر میں 20 ایف ٹیز مارے گئے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Jammu | Delhi | Mumbai | Hyderabad | Delhi
    • Share this:
      نیوز 18 ڈاٹ کام کے مطابق جموں اور پنجاب میں ڈرون دیکھنے میں اچانک اضافہ ہورہا ہے۔ غیر ملکی دہشت گردوں (FTs) کی تقریباً دوگنی تعداد ہوگئی ہے اور جموں و کشمیر میں تین دنوں کے دوران تین شہری ہلاکتوں نے اکتوبر 2021 کی خونی یادیں تازہ کر دی ہیں اور یہ ایک دردناک مہینہ بن گیا ہے۔ سیکورٹی فورسز کے ساتھ ساتھ انٹیلی جنس ایجنسیوں کے لیے یہ بڑا مسئلہ بنا ہوا ہے۔ مختلف فورسز اور جموں و کشمیر پولیس کے مرتب کردہ اعداد و شمار سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کس طرح دہشت گرد تنظیمیں امن و امان کی صورتحال کو خراب کرنے کے لیے اپنی تمام تر طاقت استعمال کر رہی ہیں۔

      ایسا لگتا ہے کہ دہشت گرد تنظیموں نے کثیر جہتی انداز اپنایا ہوا ہے۔ جب کہ کچھ اسلحہ، گولہ بارود اور منشیات کی فراہمی کے لیے مزید ڈرون بھیج رہے ہیں، جموں و کشمیر میں دہشت گرد شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ نیوز 18 ڈاٹ کام کے مطابق غیر ملکی دہشت گردوں کی آمد بھی ہوئی ہے۔ پچھلے سال سیکورٹی فورسز نے جموں و کشمیر میں 20 غیر ملکی دہشت گردوں کو ختم کیا، جبکہ اس سال ستمبر تک 44 غیر ملکی دہشت گردوں کو ختم کیا گیا ہے. ان کے مذموم عزائم کو خاک میں ملانے کی کوشش بھی کی گئی۔ سیکورٹی فورسز چند دنوں کے اندر دہشت گردوں کو ختم کر رہی ہیں یا گرفتار کر رہی ہیں، جن میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جنہوں نے منگل کو دو غیر مقامی افراد کو ہلاک کیا تھا۔

      ستمبر کے آخری ہفتے میں تمام متعلقہ اداروں کو اکتوبر کے مہینے میں درپیش چیلنجز کے حوالے سے الرٹ بھیجا گیا تھا، جو تہواروں کے سیزن کے آغاز کی علامت ہے۔ الرٹ کے مطابق تمام فورسز سے کہا گیا کہ وہ متوقع ٹارگٹ کلنگ اور ان پر حملوں کے خلاف چوکسی اختیار کریں۔ گزشتہ 72 گھنٹوں میں دہشت گردوں نے ایک کشمیری پنڈت اور دو غیر مقامی کارکنوں کو قتل کیا ہے۔ کشمیری پنڈت کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا، وہیں منگل کی صبح جموں و کشمیر کے شوپیاں کے ہرمن گاؤں میں دہشت گردوں نے ان پر دستی بم پھینکنے کے بعد مزدوروں کی موت ہو گئی۔

      ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس سوجیت کمار نے کہا کہ کشمیر فریڈم فائٹر (KFF) گروپ نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے، جس نے کشمیری پنڈتوں کی طرف سے ردعمل کو جنم دیا ہے۔ جو ایک عسکریت پسند تنظیم کا پراکسی نام ہے۔

      ایک سینئر سرکاری اہلکار نے نیوز 18 کو بتایا کہ گزشتہ سال جموں و کشمیر میں اکتوبر میں 13 شہری ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں، جن میں اس سال کافی کمی آئی ہے۔ ہم نے دیکھا کہ پچھلے سال شمالی کشمیر میں سب سے زیادہ ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں لیکن اس سال جنوبی کشمیر میں زیادہ ٹارگٹ حملے ہو رہے ہیں۔ فورسز چند دنوں میں ان واقعات میں ملوث دہشت گردوں کو ختم کر رہی ہیں۔

      یہ بھی پڑھیں: 


      افواج کے لیے ایک اور بڑی پریشانی غیر ملکی دہشت گردوں (FTs) کی بڑھتی ہوئی تعداد ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق اس سال ایف ٹیز کی کل تعداد 128 سے زیادہ ہے۔ پچھلے سال جموں و کشمیر پولیس کے مطابق سال بھر میں 20 ایف ٹیز مارے گئے۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: