جموں کشمیر :فضائیہ نے 3000 مسافروں کو کیا ایئرلفٹ، برفانی تودے کھسکنے سے جے سی بی آپریٹر کی موت، دو لاپتہ

جموں کشمیر :فضائیہ نے 3000 مسافروں کو کیا ایئرلفٹ، برفانی تودے کھسکنے سے جے سی بی آپریٹر کی موت، دو لاپتہ

جموں کشمیر :فضائیہ نے 3000 مسافروں کو کیا ایئرلفٹ، برفانی تودے کھسکنے سے جے سی بی آپریٹر کی موت، دو لاپتہ

پھنسے ہوئے مسافروں کے لیے سرینگر لیہہ اور جموں-لیہہ کےد رمیان آئی ایل-76 جہاز کا بندوبست کیا گیا تھا۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Jammu and Kashmir, India
  • Share this:
    سرینگر-لیہہ قومی شاہراہ کے بند ہونے کے دوران فضائیہ کی کارگل کورئیر سروس نے اس سردیوں میں 3000 سے زیادہ مسافروں کو ایئرلفٹ کیا ہے۔ یہ اطلاع سروس سے وابستہ ایک عہدیدار نے منگل کو دی ہے۔

    کارگل کورئیر سروس 18 جنوری کو شروع کی گئی تھی۔ عہدیدار نے بتایا کہ اس سیزن میں لداخ کے 3228 رہائشیوں نے فضائیہ کی جانب سے فراہم کی گئی اے این -32 اور آئی ایل-76 جہاز خدمات کا فائدہ اٹھایا۔

    ان میں سے 39مسافروں کو منگل کو اے این 32 سارٹی میں جموں سے کارگل لے جایا گیا۔ عہدیدار نے کہاکہ جہاں اے این-32 جہاز کارگل اور جموں اور سرینگر کے درمیان آپریٹ ہوتے تھے۔

    پھنسے ہوئے مسافروں کے لیے سرینگر لیہہ اور جموں-لیہہ کےد رمیان آئی ایل-76 جہاز کا بندوبست کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ، لداخ کے لیفٹیننٹ گورنر بریگیڈیئر (ریٹائر) بی ڈی مشرا کی نجی مداخلت پر کئی سو پھنسے ہوئے مسافروں کو آئی ایل-76 جہاز میں چنڈی گڑھ سے لیہہ لے جایا گیا۔

    اننت ناگ-کشتواڑ شاہراہ پر سنتھن ٹاپ علاقے میں برف ہٹانے کے دوران ہوا حادثہ
    اننت ناگ-کشتواڑ ضلع کو جوڑنے والی سڑک پر سنتھن ٹاپ علاقے سے برف صاف کرتے ہوئے ایک جے سی بی آپریٹر برفانی تودے کی زد میں آکر ہلاک ہوگیا۔ ساتھ ہی دو دیگر لاپتہ بتائے جاتے ہیں۔ تاہم لاپتہ اہلکاروں کی ابھی تک کوئی سرکاری تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:

    سری نگر کی مشہور ڈل جھیل سے لطف اندوز ہو رہے ہیں ملک و بیرونی ممالک سے آنے والے سیاح

    یہ بھی پڑھیں:

    جموں و کشمیر میں زعفران پیداوار میں کئی گنا اضافہ، اصلی زعفران کی کیسے کریں پہچان؟

    متوفی جے سی بی آپریٹر کی شناخت جاوید احمد (35) ولد عبدالعزیز جگو ساکن لارنو کے طور پر کی گئی ہے۔ جانکاری کے مطابق منگل کو سنتھن ٹاپ علاقے میں سڑک سے برف ہٹانے میں کئی جے سی بی لگے ہوئے تھے۔ اس دوران وہ برفانی تودے کی زد میں آکر بہہ گیا۔ آپریٹر کے طور پر کام کرنے والے کچھ لوگ باہر نکلنے میں کامیاب ہو گئے۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: