اپنا ضلع منتخب کریں۔

    جموں و کشمیر : ملی ٹینٹوں کے ہاتھوں بی جے پی لیڈر اور ان کی اہلیہ کے قتل کی چوطرفہ مذمت

    Jammu and Kashmir News :  سیاسی لیڈروں نے اس قتل کی مذمت کرتے ہوئے گنہگاروں کو سخت سے سخت سزا دینے کی مانگ کی ہے ۔ پنچایتی اداروں سے متعلق تنظیموں کا کہنا ہے کہ سرکار عوامی نمائندوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کرے۔

    Jammu and Kashmir News : سیاسی لیڈروں نے اس قتل کی مذمت کرتے ہوئے گنہگاروں کو سخت سے سخت سزا دینے کی مانگ کی ہے ۔ پنچایتی اداروں سے متعلق تنظیموں کا کہنا ہے کہ سرکار عوامی نمائندوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کرے۔

    Jammu and Kashmir News : سیاسی لیڈروں نے اس قتل کی مذمت کرتے ہوئے گنہگاروں کو سخت سے سخت سزا دینے کی مانگ کی ہے ۔ پنچایتی اداروں سے متعلق تنظیموں کا کہنا ہے کہ سرکار عوامی نمائندوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کرے۔

    • Share this:
    جموں و کشمیر : جنوبی کشمیر کے اننت ناگ قصبے میں کل ملی ٹینٹوں کی طرف سے بی جے پی کے سرپنچ اور ان کی اہلیہ کو قتل کئے جانے کی بڑے پیمانے پر مذمت ہو رہی ہے ۔ سیاسی لیڈروں نے اس قتل کی مذمت کرتے ہوئے گنہگاروں کو سخت سے سخت سزا دینے کی مانگ کی ہے ۔ پنچایتی اداروں سے متعلق تنظیموں کا کہنا ہے کہ سرکار عوامی نمائندوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کرے۔ پنچایت کانفرنس کے صدر انیل شرما کا کہنا ہے کہ یوٹی میں منتخب سرکار نہ ہونے کے سبب پنچایت اور بلدیاتی اداروں کے نمائیندے ہی عام لوگوں اور سرکار کے بیچ پُل کا کام کر رہے ہیں ۔ لہذا ان کی حفاظت یو یقینی بنانا سرکار کی اولین ترجیحات میں شامل ہونی چاہئے۔

    انہوں نے کہا کہ پنچایت ممبران کو درپیش خطرات کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اننت ناگ میں قتل کئے گئے سرپنچ اور ان کی اہلیہ کولگام ضلع کی بجائے اننت ناگ میں رہائش پزیر تھے۔ انہوں نے کہا کہ پنچوں اور سرپنچوں کی سیکورٹی کا وقتا فوقتا جائزہ لیا جانا چاہئے ۔ تاکہ اس طرح کے واقعات کو روکا جاسکے۔ نیوز 18 اردو کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے انیل شرما نے کہا کہ سرکار ان سیاستدانوں کو ابھی بھی سیکورٹی فراہم کر رہی ہے جو موجودہ دور میں کوئی بھی سیاسی سرگرمی انجام نہیں دے رہے ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ ایسے سیاستدانوں کی سیکورٹی کو واپس لے کر بنیادی سطح پر کام کرنے والے عوامی نمائندوں کو فراہم کی جانی چاہئے۔

    جموں و کشمیر پنچایت کانفرنس کے چیئرمین شفیق میر نے نیوز18 اردو سے بات کرتے ہوئے اس قتل کی سخت مذمت کی ۔ انہوں نے کہا کہ  گزشتہ دس برس کے دوران چوبیس پنچایتی نمائندوں کو ملی ٹینٹوں نے ہلاک کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  پنچایتی راج اداروں سے منسلک افراد نے بارہا متعلقہ حکام سے اپیل کی ہے کہ انہیں معقول سیکورٹی فراہم کی جائے ۔ تاہم اس ضمن میں کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کئے گئے۔ شفیق میر نے کہا کہ پنچایتی راج اداروں سے وابستہ افراد خطرات کے باوجود  عوامی فلاح و بہبود کے لئے سرگرم عمل ہیں اور ملی ٹینٹوں کی طرف سے اس طرح کی کی جانے والی ہلاکتیں انہیں اپنے مشن سے پیچھے ہٹ جانے پر مجبور نہیں کرسکتی۔ انہوں نے تاہم کہا کہ سرکار کو چاہئے کہ وہ ایسے اقدامات کرے ، جس سے ملی ٹینٹوں کی اس طرح کی سازشوں کو بروقت ناکام بنایا جاسکے۔

    ادھر سلامتی سے متعلق ماہرین کا کہنا ہے کہ حفاظتی ایجنسیوں کو چاہئے کہ وہ پنچایت اور بلدیاتی اداروں کے نمائندوں کے ساتھ ساتھ تمام سیاسی لیڈروں کی حفاظت ممکن بنانے کے لئے ایک جامع لائحہ عمل مرتب کرے ۔ جموں و کشمیر کے سابق ڈی جی پی ایس پی وید نے نیوز 18 اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان جموں و کشمیر میں سیاسی سرگرمیاں شروع ہونے سے پریشان ہوگیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی صدارت میں گزشتہ ماہ ہوئی کل جماعتی میٹنگ سے متعلق پاکستان کے بیانات سے واضح ہوچکا ہے کہ پڑوسی ملک جموں و کشمیر میں سیاسی استحکام نہیں چاہتا۔ ایس پی وید نے کہا کہ میٹنگ کے بعد جموں و کشمیر میں جاری سیاسی سرگرمیوں میں تیزی آنے سے پاکستان اور اس کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی بوکھلا گئی ہے ۔ لہذا وہ اس عمل کو سبو تاز کرنے کے لئے سیاسی ورکروں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی لیڈروں اور ورکروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے خفیہ ایجنسیوں کا ایک اہم رول ہے۔

    واضح رہے کہ ملی ٹینٹوں نے کل بھارتیہ جنتا پارٹی سے وابستہ ریڈونی کولگام کے سرپنچ غلام رسول ڈار اور ان کی اہلیہ جواہرہ پر حملہ کرکے انہیں ہلاک کردیا تھا۔ پیر کے روز لگ بھگ دن کے ساڑھے تین بجے ہتھیار بند ملی ٹینٹ اننت ناگ کے لال چوک علاقے میں رہائش پذیر مقتول غلام رسول ڈار کے گھر میں داخل ہوئے اور ان پر اندھا دھند گولیا ں چلائیں ۔ اگرچہ دونوں کو اسپتال منتقل کیا گیا تاہم ڈاکٹروں نے انہہیں مردہ قرار دیا ۔ کشمیر کے انسپیکٹر جنرل پولیس وجے کمار جائے واردات کا دورہ کیا اور اس حملے میں لشکر طیبہ نامی ملی ٹینٹ تنظیم کا ہاتھ ہونے کا دعوی کیا۔ آئی جی پی کشمیر نے کہا کہ اس قتل میں ملوث لشکر کے ملی ٹینٹوں کو گرفتار کرنے کی کاروائی جاری ہے۔ غلام رسول ڈار کی حفاظت پر مامور ان کے ذاتی محافظ کو ڈیوٹی میں غفلت برتنے کی پاداش میں معطل کر دیا گیا ہے ۔
    Published by:Imtiyaz Saqibe
    First published: