اپنا ضلع منتخب کریں۔

    جموں و کشمیر : سی آئی ڈی کی جانب سے ویریفکیشن سرٹیفکیٹ جاری کرنے سے متعلق حکم نامہ پر سیاست تیز، جائے کیا ہے پورا معاملہ

    Jammu and Kashmir News : حُکم نامے میں سی آئی ڈی نے اپنی تمام یونٹوں سے کہا ہے کہ وہ پاسپورٹ کے حصول ، سرکاری نوکریاں حاصل کرنے اور دیگر ایسے معاملات میں درکار کریکٹر سرٹیفیکیٹ جاری کرتے وقت اس بات کا خاص دھیان رکھیں کہ مذکورہ شخص پتھراو کے واقعات اور دیگر ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث تو نہیں ہے۔

    Jammu and Kashmir News : حُکم نامے میں سی آئی ڈی نے اپنی تمام یونٹوں سے کہا ہے کہ وہ پاسپورٹ کے حصول ، سرکاری نوکریاں حاصل کرنے اور دیگر ایسے معاملات میں درکار کریکٹر سرٹیفیکیٹ جاری کرتے وقت اس بات کا خاص دھیان رکھیں کہ مذکورہ شخص پتھراو کے واقعات اور دیگر ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث تو نہیں ہے۔

    Jammu and Kashmir News : حُکم نامے میں سی آئی ڈی نے اپنی تمام یونٹوں سے کہا ہے کہ وہ پاسپورٹ کے حصول ، سرکاری نوکریاں حاصل کرنے اور دیگر ایسے معاملات میں درکار کریکٹر سرٹیفیکیٹ جاری کرتے وقت اس بات کا خاص دھیان رکھیں کہ مذکورہ شخص پتھراو کے واقعات اور دیگر ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث تو نہیں ہے۔

    • Share this:
    جموں و کشمیر پولیس کی سی آئی ڈی کی طرف سے ویریفیکیشن سرٹفیکیٹ جاری کرنے سے متعلق حالیہ حُکم نامے پر سیاسی جماعتوں نے ملے جُلے رد عمل کا اظہار کیا ہے ۔ حُکم نامے میں سی آئی ڈی نے اپنی تمام یونٹوں سے کہا ہے کہ وہ پاسپورٹ کے حصول ، سرکاری نوکریاں حاصل کرنے اور دیگر ایسے معاملات میں درکار کریکٹر سرٹیفیکیٹ جاری کرتے وقت اس بات کا خاص دھیان رکھیں کہ مذکورہ شخص پتھراو کے واقعات اور دیگر ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث تو نہیں ہے۔ حُکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اس سلسلے میں متعلقہ پولیس اسٹیشنوں اور دیگر اداروں سے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرنے کے لئے سنجیدہ اقدامات کئے جائیں۔

    بھارتیہ جنتا پارٹی جموں و کشمیر نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے ۔ پارٹی کے صدر رویندر رینہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کے محکمہ داخلہ کی طرف سے اٹھایا گیا یہ قدم قابل ستائش ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلہ سے ملک دشمن عناصر کی حرکتوں پر قدغن لگانے میں مدد ملے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں یہ دیکھا گیا ہے کہ ملک دشمن عناصر پاسپورٹ حاصل کرکے ملک سے باہر جاکر ملک کے خلاف سرگرمیاں انجام دیتے رہے ہیں۔ رویندر رینہ نے کہا کہ اس حکم کے بعد ایسے تمام عناصر نہ ہی سرکاری نوکری حاصل کرنے کے اہل رہیں گے اور نہ ہی ملک سے باہر جاکر ملک دشمن سرگرمیوں میں شامل ہوپائیں گے۔

    جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے صدرسعید الطاف بُخاری نے یہ حکم نامہ جاری کرنے کے وقت پر سوالات کھڑے کئے۔ نیوز 18 اردو کے ساتھ بات کرتے ہوئے الطاف بُخاری نے کہا کہ یہ قدم ایسے وقت پر اٹھایا گیا ہے جب خود وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے جموں و کشمیر میں افہام و تفہیم کی کوششں ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ ماضی میں کشمیر کے کئی مقامات پر بسا اوقات پتھراو کے واقعات پیش آتے رہے ہیں ۔ تاہم گزشتہ تین برسوں میں پتھراو کے واقعات بلکل بند ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے وقت پر اس طرح کا حکم نامہ جاری کرنا موزوں نہیں ہے۔ الطاف بُخاری نے تاہم کہا کہ جو لوگ بار بار اس طرح کی کارروائیوں میں ملوث پائیے جاتے رہے ہوں ان کے خلاف کاروائی ہونی چاہئے ، لیکن سرکار کی یہ کوشش ہونی چاہئے کہ ایسے افراد کو سمجھا بُجھا کر صیح راستے پر لایا جائے ۔ تاکہ انہیں دوبارہ اصل دھارے میں شامل کیا جاسکے۔

    جموں و کشمیر کانگریس کے صدر غلام احمد میر نے اس حُکم نامے کو : نئی بوتل میں پرانی شراب : کے مترادف قرار دیا۔ نیوز 18 اردو کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں پہلے سے ہی یہ قانون رائج ہے ، لیکن بی جے پی یہ باور کرانا چاہتی ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں علاحدگی پسندوں کے خلاف نئے قوانین لاگو کررہی ہے ۔ میر نے کہا کہ بی جے پی اُترپردیش میں ہونے والے آئندہ اسمبلی انتخابات کے مد نظر ایسے اعلانات کر رہی ہے۔ میر کے مطابق بی جے پی گزشتہ پانچ برس کے دورن اُتر پردیش میں عوام دوست اقدامات کرنے میں ناکام رہی ہے ۔ لہذا وہ ووٹروں کو لُبھانے کے لئے جموں و کشمیر کے حالات کا سیاسی فائدہ اٹھا رہی ہے ۔

    نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبد اللہ کا کہنا ہے کہ کسی فرد کے خلاف پولیس کی جانب سے دی گئی غیر موافق رپورٹ عدالت میں اس کے خلاف جرم کو ثابت کرنے کے لئے کافی نہیں ہے ۔ اپنے ٹویٹ میں عمر عبداللہ نے لکھا کہ ڈیڑھ برس قبل پولیس  نے ان کے خلاف غیر موافق رپورٹ کو انہیں پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کرنے کو جواز بنایا تھا ، جو کسی بھی صورت میں قانون کے پیمانے پر کھرا نہیں اترتا ۔ پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ کشمیریوں کو تب تک ملزم گردانا جاتا ہے ، جب تک وہ اپنے اپ کو بے قصور ثابت نہ کر پائیں ۔ سماجی رابطہ سائٹ ٹویٹر پر محبوبہ مفتی نے لکھا کہ پاسپورٹ کا حصول ہو یا سرکاری نوکری حاصل کرنا کشمیر کے عوام کو چھان بین کے مشکل ترین دور سے گزرنا پڑتا ہے۔

    واضح رہے کہ آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے حال ہی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انکشاف کیا تھا کہ جموں و کشمیر کے چالیس نوجوان پاسپورٹ اور ویزا حاصل کرنےکے بعد واگا کے راستے پاکستان چلے گئے تھے ، جہاں انہوں نے ہتھیاروں کی تربیت لی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ ان میں سے ستائس افراد ملی ٹنٹوں کی صفوں میں شامل ہوکر جموں و کشمیر میں داخل ہوگئے تھے ، جنہیں حفاظتی عملے نے مختلف جھڑپوں کے دوران ہلاک کیا ۔
    Published by:Imtiyaz Saqibe
    First published: