بہار کے بعد اب جموں و کشمیر میں بھی زلزلے کے جھٹکے، ریکٹر اسکیل پر 4.0 ریکارڈ کی گئی شدت

بہار کے بعد اب جموں و کشمیر میں بھی زلزلے کے جھٹکے

بہار کے بعد اب جموں و کشمیر میں بھی زلزلے کے جھٹکے

تین ہفتے قبل بھی جموں و کشمیر میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔ تب زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 6.5 ناپی گئی تھی۔ نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی نے زلزلے کا مرکز افغانستان میں بتایا تھا۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Jammu, India
  • Share this:
    جموں: جموں و کشمیر میں آج صبح 10 بج کر 10 منٹ پر زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جس کی شدت ریکٹر اسکیل پر 4.0 تھی۔ نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی نے یہ اطلاع دی۔ تین ہفتے قبل بھی جموں و کشمیر میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔ تب زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 6.5 ناپی گئی تھی۔ نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی نے زلزلے کا مرکز افغانستان میں بتایا تھا۔

    اس سے پہلے بہار کے ارریہ میں آج صبح 5 بج کر 35 منٹ پر زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 4.3 تھی اور اس کی گہرائی زمین کی سطح کے اندر 10 کلومیٹر اندر تھی۔ بدھ کی صبح مغربی بنگال کے سلی گوڑی میں اسی شدت کا ایک اور زلزلہ آیا۔ زلزلے کے جھٹکوں کی اطلاع نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی (این سی ایس) نے سلی گوڑی سے 140 کلومیٹر جنوب مغرب میں دی ہے۔

    انڈمان نکوبار جزائر میں گزشتہ اتوار اور پیر کی درمیانی رات 2.26 بجے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس کی شدت ریکٹر اسکیل پر 4.6 تھی۔ اس کا مرکز کیمبل بے سے 220 کلومیٹر شمال میں زمین کی سطح سے تقریباً 32 کلومیٹر کی گہرائی میں تھا۔ اس دن انڈمان نکوبار جزائر میں 24 گھنٹوں کے اندر یہ تیسرا زلزلہ تھا۔ منگل کی شام 6 بج کر 50 منٹ پر مغربی نیپال میں 4.1 کی شدت کا زلزلہ آیا، جس کا مرکز کھٹمنڈو سے 140 کلومیٹر مغرب میں گورکھا ضلع کے بلووا علاقہ میں تھا۔ نیپالی حکام کے مطابق 4.1 شدت کے زلزلے کے جھٹکے پڑوسی لامجنگ اور تنہو اضلاع میں بھی محسوس کیے گئے۔ تاہم مذکورہ تمام مقامات پر زلزلے سے کسی قسم کے جانی و مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔

    سرینگر کا ٹیولپ گارڈن پورے ہندوستان کیلئے ایک خاص علامت بن گیا ہے: کرن رجیجو

    پامپور : پوست کی کاشت کرنے والوں کے خلاف اب ہوگی قانونی کارروائی

    زلزلے کی شدت اور اس کے اثرات
    اگر زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 0 سے 1.9 کے درمیان ہو تو اسے محسوس نہیں کیا جا سکتا، صرف سیسموگرافی سے پتہ چلے گا کہ وائبریشن ہوئی ہے۔ اگر شدت 2 سے 2.9 کے درمیان رہتی ہے، تو بہت ہلکے جھٹکے محسوس ہوتے ہیں، یہ جسمانی طور پر بھی محسوس نہیں کیا جا سکتا. ریکٹر اسکیل پر 3 سے 3.9 کی شدت کا زلزلہ ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے کوئی تیز رفتار گاڑی وہاں سے گزر رہی ہو۔ دوسری جانب زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 4 سے 4.9 کے درمیان ہو تو گھروں کے شیشے ہلنے لگتے ہیں، دیواروں پر لٹکی ہوئی چیزوں میں حرکت ہوتی ہے، پنکھے، فانوس وغیرہ بھی ہلنے لگتے ہیں۔ جب شدت ریکٹر اسکیل پر 5 سے 5.9 کے درمیان ہوتی ہے تو گھروں کے اندر رکھا ہوا فرنیچر ہلنے لگتا ہے۔ جب یہ شدت 6 سے 6.9 کے درمیان ہوتی ہے تو کچے کے مکانات اور مکانات گر جاتے ہیں، پکے گھروں میں دراڑیں پڑ جاتی ہیں۔

    ترکی میں 7.8 شدت کے زلزلے نے مچائی تھی تباہی
    اگر شدت 7 سے 7.9 کے درمیان ہو تو بہت زیادہ تباہی ہوتی ہے۔ عمارتوں کو نقصان پہنچتا ہے، زمین میں گہری اور چوڑی دراڑیں پڑ جاتی ہیں۔ اس شدت کا زلزلہ 2001 میں گجرات کے بھوج اور 2015 میں نیپال میں آیا تھا۔ حال ہی میں ترکی اور شام میں 7.8 شدت کے زلزلے نے تباہی مچا دی تھی۔ وہیں 8 سے 8.9 شدت کے زلزلے میں بڑی عمارتیں اور پل گر جاتے ہیں۔ اگر زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 9 یا اس سے زیادہ ناپی جائے تو سمجھ لیں کہ زلزلے کو آنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ یہاں تک کہ اگر آپ زمین پر کھڑے ہوں گے تو آپ کو ایک زبردست کمپن محسوس ہوگی، زمین ہلتی ہوئی نظر آئے گی۔ 2011 میں جاپان میں ریکٹر اسکیل پر 9.1 شدت کا زلزلہ آیا تھا جس کی وجہ سے سمندر میں سونامی آئی تھی۔
    Published by:sibghatullah
    First published: