اپنا ضلع منتخب کریں۔

    مرکزی حکومت کی ہر گھر ترنگا مہم پر سوال، Farooq Abdullah بولے- وہ اپنے گھر میں رکھنا

    دراصل فاروق عبداللہ سری نگر کے بازار میں ایک دکان پر پہنچے تھے۔ یہاں سے نکلتے وقت انہیں کچھ صحافیوں نے گھیر لیا۔ ان سے سب سے پہلے یو پی اے کے صدارتی امیدوار یشونت سنہا کے بارے میں سوال کیا گیا۔

    دراصل فاروق عبداللہ سری نگر کے بازار میں ایک دکان پر پہنچے تھے۔ یہاں سے نکلتے وقت انہیں کچھ صحافیوں نے گھیر لیا۔ ان سے سب سے پہلے یو پی اے کے صدارتی امیدوار یشونت سنہا کے بارے میں سوال کیا گیا۔

    دراصل فاروق عبداللہ سری نگر کے بازار میں ایک دکان پر پہنچے تھے۔ یہاں سے نکلتے وقت انہیں کچھ صحافیوں نے گھیر لیا۔ ان سے سب سے پہلے یو پی اے کے صدارتی امیدوار یشونت سنہا کے بارے میں سوال کیا گیا۔

    • Share this:
      جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے سربراہ فاروق عبداللہ کا ایک بیان زیر بحث ہے۔ دراصل ایک صحافی نے ان سے مرکزی حکومت کی  ہر گھر ترنگا مہم  پر سوال کیا، جس پر  اکھڑتے ہوئے جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ  بولے وہ اپنے گھر میں رکھنا۔ عبداللہ کے بیان کا یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔

      دراصل فاروق عبداللہ سری نگر کے بازار میں ایک دکان پر پہنچے تھے۔ یہاں سے نکلتے وقت انہیں کچھ صحافیوں نے گھیر لیا۔ ان سے سب سے پہلے یو پی اے کے صدارتی امیدوار یشونت سنہا کے بارے میں سوال کیا گیا۔ اس کے جواب میں فاروق نے کہا – وہ 9 جولائی کو کشمیر آ رہے ہیں۔ ان کے آنے کے بعد میڈیا سے بات چیت ہوگی۔

      Jammu & Kashmir: کولگام انکاؤنٹر کے دوران والدین کی اپیل کے بعد 2 دہشت گردوں نے کیا سرینڈر

      اس کے بعد ان سے پوچھا گیا کہ مرکزی حکومت نے آزادی کے امرت تہوار کے حصے کے طور پر 15 اگست کو 'ہر گھر ترنگا' مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آپ کی رائے کیا ہے؟ اس پر فاروق نے کشمیری زبان میں جواب دیا کہ وہ اپنے گھر پر رکھنا۔

      بارہمولہ کے پٹن میں IED جیسی مشکوک چیز برآمد، بم ڈسپوزل اسکواڈ نے بنایا ناکارہ

      فاروق کے اس بیان پر کافی تنقید ہو رہی ہے۔ جموں و کشمیر کے دیہی محکمہ نے ایک حکم نامہ جاری کرتے ہوئے 'ہر گھر ترنگا' مہم کو کامیاب بنانے کی اپیل کی ہے۔

      محبوبہ مفتی نے بھی ترنگے پر بیان دیا ہے۔
      کشمیر میں آرٹیکل 370 اور 35 اے میں تبدیلی سے پہلے پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی بھی ترنگے کو لے کر قابل اعتراض بیان دے چکی ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ اتنی پریشانیوں کے بعد بھی یہاں کے لوگ اپنے ہاتھوں میں ہندوستان کا جھنڈا تھامے ہوئے ہیں لیکن اگر کشمیر سے دفعہ 35A ہٹا دی جاتی ہے تو یہاں ترنگے کو کندھا دینے والا کوئی نہیں ہوگا۔
      Published by:Sana Naeem
      First published: