اپنا ضلع منتخب کریں۔

    گلمرگ : بوٹا پتھری میں واقع فائرنگ رینج کو مشہور اداکارہ ودیا بالن کے نام سے کیا گیا منسوب

    Jammu and Kashmir News :  سرحدی علاقہ بوٹا پتھری میں فوج نے ودیا بالن کے نام سے سائن بورڑ بھی نصب کیا ہے ، جس پر ودیا بالن فائرنگ رینج لکھا ہوا ہے۔

    Jammu and Kashmir News : سرحدی علاقہ بوٹا پتھری میں فوج نے ودیا بالن کے نام سے سائن بورڑ بھی نصب کیا ہے ، جس پر ودیا بالن فائرنگ رینج لکھا ہوا ہے۔

    Jammu and Kashmir News : سرحدی علاقہ بوٹا پتھری میں فوج نے ودیا بالن کے نام سے سائن بورڑ بھی نصب کیا ہے ، جس پر ودیا بالن فائرنگ رینج لکھا ہوا ہے۔

    • Share this:
    گلمرگ : دنیا بھر میں مشہور سیاحتی مقام گلمرگ کے بوٹا پتھری میں فوج کی پندرہ گڈوال نے فائرنگ رینج کو مشہور اداکارہ ودیا بالن کے نام منسوب کیا ہے۔ سرحدی علاقہ بوٹا پتھری میں فوج نے ودیا بالن کے نام سے سائن بورڑ بھی نصب کیا ہے ، جس پر ودیا بالن فائرنگ رینج لکھا ہوا ہے۔ اس فائرنگ رینج کے مقام پر ودیا بالن کے ساتھ ساتھ گلمرگ آنے والی بیشتر شخصیات نے فائرنگ کی ۔ فائرنگ رینج کو ودیا بالن کے نام سے منسوب کرنے سے سیاحوں کی توجہ بھی بڑھ جائے گی ۔

    گلمرگ میں موجود فوج کی پندرہ گڈوال رائفلز نے یہ قدم اس وقت اٹھایا جب رواں سال کے فروری کے مہینے میں فوج کی جانب سے منعقدہ ونٹر فیسٹول میں اداکارہ ودیا بالن اور اداکار ارباز خان آئے تھے ۔ ان کی شرکت کے بعد ہی فوج نے یہ قدم اٹھایا اور فائرنگ رینج کانام ودیا بالن کے نام سے منسوب کیا ۔ منعقدہ فیسٹول کے دوران ودیا بالن نے اس مقام پر جاکر فائرنگ بھی کی ۔

    گزشتہ دو ہفتے پہلے مشہور انٹرنیشنل کرکٹر سریش رینا نے بھی بوٹا پتھری میں اس مقام پر فائرنگ کی ۔ گلمرگ میں بوٹا پتھری کا یہ مقام ایک طرح سے حساس مانا جاتا ہے ، کیونکہ یہ علاقہ سرحدی علاقہ ہے۔ ودیا بالن کے نام سے منسوب اس مقام کی طرف سیاح زیادہ سے زیادہ راغب ہوسکتے ہیں۔ بوٹا پتھری کی طرف سیاحوں کا رجحان اتنا زیادہ نظر نہیں آرہا ہے ۔ تاہم اس اقدام کے بعد سیاح اس مقام کی طرف رخ کرسکتے ہیں ۔

    واضح رہے کہ سیاحتی مقام گلمرگ میں ہر وقت بالی ووڈ سے وابستہ کوئی نہ کوئی شخصیت ضرور سیر وتفریح کی غرض سے آتی رہتی ہیں ۔ اب جبکہ یہاں بالی ووڈ کی شخصیات کے نام چیزوں کو منسوب کیا جارہا ہے ، تو اس سے ان کی توجہ گلمرگ کی طرف مزید بڑھ جائے گی ۔
    Published by:Imtiyaz Saqibe
    First published: