راکیشور سنگھ منہاس کے زندہ لوٹنے کی خبر سے غم زدہ اہل خانہ میں خوشی کی لہر ، اہلیہ نے کہی یہ بات

راکیشور سنگھ منہاس کے زندہ لوٹنے کی خبر سے غم زدہ اہل خانہ میں خوشی کی لہر ، اہلیہ نے کہی یہ بات

راکیشور سنگھ منہاس کے زندہ لوٹنے کی خبر سے غم زدہ اہل خانہ میں خوشی کی لہر ، اہلیہ نے کہی یہ بات

جب نیوز 18 نمائندہ نے خوشی کے اس موقع پر راکیشور کی اہلیہ مینو منہاس سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ جب حملہ میں ان کے خاوند کے شہید ہونے کی افواہ پھیلی تھی ، تو اسی وقت ان کے دل نے اس افواہ کو غلط مانا تھا اور انہیں امید تھی کہ ان کے شوہر زندہ ہیں ، جس کے بعد آج اس کی امیدیں مزید روشن ہو گئیں ، جب راکیشور کے رہا ہونے کی خبر انہیں موصول ہوئی ۔

  • Share this:
جموں و کشمیر: سی آر پی ایف کمانڈو راجیشور سنگھ منہاس کے چھتیس گڑھ میں ماونوازوں کے چنگل سے آزاد ہونے کے بعد ان کے گھر واقع برنائی جموں میں پسرا ماتم اچانک خوشیوں میں تبدیل ہوگیا ۔ یہ وہی گھر ہے ، جہاں کچھ روز قبل راکیشور سنگھ کے ماونوازوں کے چھتیس گڑھ حملہ میں لاپتہ ہونے کے بعد غم کی لہر دوڑ گئی اور گھر کا ہر فرد ماتم کناں ہوگیا ۔ لیکن جوں ہی راکیشور سنگھ کے آزاد ہونے کی خبر ان کے گھر پہنچی ، تو ہر سو خوشیاں بکھر گئی اور افراد خانہ کے مرجھائے چہروں پر ہنسی کی لالی کھل اٹھی ۔ جب نیوز 18 نمائندہ نے خوشی کے اس موقع پر راکیشور کی اہلیہ مینو منہاس سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ جب حملہ میں ان کے خاوند کے شہید ہونے کی افواہ پھیلی تھی ، تو اسی وقت ان کے دل نے اس افواہ کو غلط مانا تھا اور انہیں امید تھی کہ ان کے شوہر زندہ ہیں ، جس کے بعد آج اس کی امیدیں مزید روشن ہو گئیں ، جب راکیشور کے رہا ہونے کی خبر انہیں موصول ہوئی ۔

مینو کے مطابق اس خوشی کا سہرا میڈیا کے سر جاتا ہے ، جبکہ وزیراعظم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کے ساتھ ساتھ وہ سی آر پی ایف کا بھی انہوں نے شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے کہا کہ نیوز 18 اردو نے لگاتار راکیشور سنگھ منہاس کے لاپتہ ہونے کی خبر نشر کی اور دکھ کی اس گھڑی میں نیوز 18 کے ذریعہ انہیں روشنی کی کرن نظر آتی تھی ، جس کے لئے وہ نیوز18 اردو کی بے حد شکر گزار ہیں ۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ اپنے خاوند کے جلد گھر لوٹنے اور وہاں سے تبادلہ کی خواہش رکھتی ہیں تو مینو منہاس نے کہا کہ جب ان کی یونٹ کو لگے تب انہیں گھر روانہ کیا جائے اور اگر سرکار کو لگتا ہے کہ راکیشور کی اسی علاقے میں ضرورت ہے ، تو ملک کی آن بان اور شان کی خاطر وہ کبھی نہیں چاہیں گی کہ ان کے خاوند کا وہاں سے تبادلہ کیا جائے ۔

راکیشور سنگھ منہاس کی والدہ کنتی دیوی کی دھندلی آنکھیں اس وقت خوشی کے آنسو سے چمک اٹھیں ، جب انہوں نے اپنے لخت جگر کے ماؤنوازوں کے چنگل سے رہا ہونے کی خبر سنی ۔ کنتی دیوی نے نیوز 18 اُردو کو بتایا کہ وہ گزشتہ 7 روز سے اسی آس پر جیتی رہیں کہ اس کا بیٹا واپس ضرور لوٹے گا اور اپنی بوڑھی ماں کے آنسو ضرور پوچھے گا۔

راکیشور سنگھ منہاس کی 6 سالہ بیٹی سراگنی جو گزشتہ ایک ہفتہ سے لگاتار اپنے والد سے ملنے کی ضد کر رہی تھی ، اب اپنے والد کے لوٹنے کے انتظار میں ہیں۔ سراگنی کا کہنا ہے کہ وہ جلد سے جلد اپنے والد کو گھر میں دیکھنا چاہتی ہیں اور ان کے ساتھ ڈھیر ساری باتیں کرنا چاہتی ہیں ۔

راکیشور سنگھ منہاس کے لوٹنے کا انتظار جموں کے برانائی علاقہ کو ہے۔ جوں ہی ان کی رہائی کی خبر موصول ہوئی تو سارے علاقے کے لوگ راکیشور کے گھر میں جمع ہو گئے اور بھارت ماتا کی جئے اور سی آر پی ایف زندہ باد کے فلک شگاف نعروں سے پورا علاقہ گونج اٹھا ۔ لوگوں نے ایک دوسرے میں مٹھائیاں تقسیم کیں اور راکیشور سنگھ کے گھر والوں کو مبارکباد پیش کیں۔
Published by:Imtiyaz Saqibe
First published: