سری نگر: ہندوستانی فوج (Indian Army) نے اتوار کو شمالی کشمیر کے اری سیکٹر (Uri Sector) میں کچھ مشتبہ سرگرمیوں کا پتہ لگانے کے بعد لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر تلاشی مہم شروع کی ہے۔ حالانکہ ابھی تک کوئی رابطہ قائم نہیں ہوا ہے، ساتھ ہی فوج بھی غیر یقینی صورتحال کا شکار ہے کہ درانداز اری میں گھس گئے ہیں یا پاکستان مقبوضہ کشمیر واپس لوٹ گئے ہیں۔ دفاعی تعلقات عامہ کے افسر کرنل ایمران مساوی نے کہا، ’گزشتہ رات اری سیکٹر میں کنٹرول لائن کے پاس مشتبہ سرگرمیاں دیکھی گئیں۔ علاقے میں تلاشی مہم جاری ہے‘۔
اس سال شمالی کشمیر میں خصوصی طور پر اری، نوگام، تنگدھار، کیرن، ماچھل اور گریج سیکٹروں میں ایل او سی پر دراندازی کی کوششوں میں گراوٹ آئی ہے۔ فوج کے 19 انفینٹری اور 27 انفینٹری ڈویژن کے افسران نے بھی ایل او سی کے پار سے دراندازی کی کوششوں میں گراوٹ کا اعتراف کیا ہے۔ واضح رہے کہ 19 انفینٹری ڈویژن کے پاس اری سے گریز تک کنٹرول لائن پر نظر رکھنے کی ذمہ داری ہے۔
شمالی کشمیر میں تعینات فوج کے ایک سینئر افسر نے کہا، ’احتیاط میں کوئی کمی نہیں کی جاسکتی۔ ہمیں نہیں معلوم کہ چیزیں کب بدل جائیں گی۔ ہمارے جوان مسلسل نگہبانی کر رہے ہیں۔ ایل او سی پر سخت نگرانی کے سبب ہی دراندازی کے معاملوں میں کمی آئی ہے‘۔
افسران نے کہا کہ ستمبر اور اکتوبر مہینے میں ہمیشہ دراندازی کے نظریے سے اہم ہوتے ہیں، کیونکہ عام طور پر بھاری برف باری کے سبب دراندازی کے لئے دروں اور رج کا استعمال کیا جاتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ کچھ ماہ میں کشمیر کے مختلف علاقوں میں دراندازی کی کئی کوششیں ہوئی ہیں۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔