پاکستان سے ہتھیار حاصل کرنے کے لئے دہشت گردوں کی جموں میں ٹھکانے بنانے کی سازش: ڈی جی پی
Jammu Kashmir Police: ڈی جی پی (Dilbag Singh) نے کہا کہ جموں وکشمیر (Jammu Kashmir) اور پنجاب (Punjab) دونوں پاکستان کے ساتھ سرحد شیئر کرتے ہیں اور نشہ آور اشیا کی اسمگلنگ کے لئے ہدف بنے ہوئے ہیں۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Feb 08, 2021 02:43 AM IST

پاکستان سے ہتھیار حاصل کرنے کے لئے دہشت گردوں کی جموں میں ٹھکانے بنانے کی سازش: ڈی جی پی
جموں: پولیس جنرل ڈائریکٹر دلباغ سنگھ (Dilbag Singh) نے اتوار کو کہا کہ جموں ہمیشہ سے پاکستان (Pakistan) اور اس کی ایجنسیوں کے نشانے پر رہا ہے۔ ڈی جی پی (DGP) دلباغ سنگھ (Dilbag Singh) نے ساتھ ہی کہا کہ دہشت گرد سرحد پار سے ہتھیار اور گولہ بارود حاصل کرنے اور اسے کشمیر بھیجنے کے لئے یہاں اپنے ٹھکانے بنانے کی سازش کر رہے ہیں۔ حالانکہ، جموں وکشمیر پولیس (Jammu and Kashmir Police) اس چیلنج کے تئیں محتاط ہے۔ دلباغ سنگھ نے کہا کہ جموں کے کنجوانی علاقے سے ہفتہ کو لشکر مصطفیٰ (Lashkar e Mustafa) کے سربراہ کی گرفتاری سے مرکز کے زیر انتظام ریاست میں دہشت گرد اور نشیلی انشیا اسپانسر کرنے کے پڑوسی ملک کے ناپاک منصوبوں اور مذموم ڈیزائن کو ناکام بنانے کے لئے فورس کے عزم کی عکاسی ہوتی ہے۔
پولیس سربراہ نے کہا، ’جموں ہمیشہ پاکستان، اس کے اسپانسرشدہ دہشت گرد تنظیموں، آئی ایس آئی اور جموں وکشمیر میں دہشت گردوں کے ذریعہ چلائی جانے والی ایجنسیوں کے نشانے پر رہا ہے۔ ماضی میں، مذہبی مقامات کو بار بار نشانہ بنایا گیا اور حال کے دنوں میں راجوری کے ایک مندر پر گرینیڈ حملہ ہوا تھا’۔ انہوں نے کہا، پولیس کو اِن پُٹ ملے ہیں اور پولیس (امن کو خراب کرنے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے کے لئے) کسی بھی سازش کو ناکام بنانے کے لئے اقدامات کر رہی ہے۔'
دلباغ سنگھ نے کہا کہ حال ہی میں تشکیل کی گئی لشکر مصطفیٰ، جیش محمد تنظیم سے وابستہ ہے اور اس کے بیشتر اراکین کو کشمیر یا جموں میں گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’اس کے کمانڈر (جسے ہفتہ کو جموں شہر میں گرفتار کیا گیا تھا) سے پوچھ گچھ چل رہی ہے اور اس کے انکشاف سے پتہ چلتا ہے کہ وہ جموں میں دہشت گردی پھیلانا چاہتے تھے اور ٹھکانے قائم کرنا چاہتے تھے تاکہ وہ پاکستان سے حاصل ہتھیاروں اور گولہ بارود کو وہاں رکھ سکیں، جسے بعد میں کشمیر یا کسی دیگر جگہ بھیجا جا سکے۔

دلباغ سنگھ نے کہا کہ حال ہی میں تشکیل کی گئی لشکر مصطفیٰ، جیش محمد تنظیم سے وابستہ ہے اور اس کے بیشتر اراکین کو کشمیر یا جموں میں گرفتار کیا گیا ہے۔
دلباغ سنگھ نے کہا کہ پاکستان نوجوانوں کو دہشت گردی میں بہکا کر ان کی زندگی کے ساتھ کھلواڑ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ان کی زندگی کو برباد کرنے کے لئے نشیلی اشیا کا استعمال کر رہا ہے اور دہشت گردی کے لئے رقم کا استعمال کرنے لئے نشیلی اشیا کی اسمگلنگ بھی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا، ’یہ تینوں چیزیں پاکستان سے ایک ساتھ ہو رہی ہیں۔ نشیلی اشیا کا خطرہ ایک بڑا چیلنج ہے، کیونکہ یہ پاکستان کی حمایت اور اسپانر شپ کے ساتھ اچھی طرح سے منظم کرتا ہے’۔