جموں کشمیر: پیر پنجال میں چار دہشت گردوں کے موجود ہونے کی اطلاع، سیکورٹی فورس کی تلاشی مہم

جموں کشمیر: پیر پنجال میں چار دہشت گردوں کے موجود ہونے کی اطلاع، سیکورٹی فورس کی تلاشی مہم

جموں کشمیر: پیر پنجال میں چار دہشت گردوں کے موجود ہونے کی اطلاع، سیکورٹی فورس کی تلاشی مہم

پیر پنجال کے ان جنگلی علاقوں سے ہو کر مغل روڈ سے گزرتے ہوئے دہشت گرد کشمیر وادی کے شوپیاں تک آرام سے پہنچ سکتے ہیں۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Jammu, India
  • Share this:
    راجوری ضلع کے پیرپنجال کے جنگلوں میں چار دہشت گردوں کے ایک گروپ کے سرگرم ہونے کی اطلاع پر بڑے پیمانے پر تلاشی مہم شروع کی گئی ہے۔ اس میں پیرا کمانڈو، فوج، ایسا و جی اور سی آر پی ایف کے جوان مشترکہ طور سے چپے چپے کو کھنگال رہے ہیں۔

    مہم میں ڈرون، ڈاگ اسکواڈ اور ہیلی کاپٹر کی بھی مدد لی جارہی ہے۔ ذرائع کے مابق، ان پٹ ملے ہیں کہ ضلع کے تھنامنڈی، ڈی کے جی، پنگائی درہال، پرگال اور کنڈی بوددھل کے پیر پنجال کے جنگلی علاقوں میں چار دہشت گردوں کا ایک گروپ سرگرم ہے۔

    ان دہشت گردوں کے قدرتی غاروں میں چھپے ہونے کی اطلاع ہے۔ مشترکہ سرچ آپریشن کے دوران فوج اور سیکورٹی فورسز کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے، اس کے لیے بھرپور چوکسی برتی جارہی ہے۔

    راجوری کے تھانہ منڈی کے ڈیرہ کی گلی یعنی ڈی کے جی کے جنگلوں میں منگل کی دیر رات سے ہی ایک بڑے پیمانے پر تلاشی مہم شروع کی گئی۔ جسے بدھ کے روز گردونواح سمیت کنڈی بدھل اور درہال کے جنگلاتی علاقوں تک بڑھا دیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:

    عالمی سیاحت کی نئی تصویر کھینچنے کیلئے کشمیر تیار،22 مئی کو سرینگر میں سیاحتی نمائندوں کی میٹنگ

    واضح رہے کہ پیر پنجال کے ان جنگلی علاقوں سے ہو کر مغل روڈ سے گزرتے ہوئے دہشت گرد کشمیر وادی کے شوپیاں تک آرام سے پہنچ سکتے ہیں۔ اس لیے سیکورٹی فورس کی جانب سے مغل روڈ سمیت آس پاس کے پیدل راستوں پر باریک نظر رکھی جارہی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:

    جموں و کشمیر : سرمایہ کاری کو فروغ دینے سے کاروبار کے ساتھ روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے: منوج سنہا

    اس سے قبل، اُری میں الرٹ فوجی اہلکاروں نے پاکستان کی جانب سے دراندازی کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔ بتادیں کہ رات کو سڑک پر گشت کر رہے ایک فوجی پر فائرنگ کی گئی تھی، اس کے بعد دہشت گردوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: